The Glory اتنا انتظار تھا اس ڈرامے کا اتنا کہ لی دوہیون ہے اس میں 30 دسمبر کو پیش ہوا اور پہلا سیزن ختم بھی کرلیا۔مگر اس میں لی دوہیون آٹے میں نمک کے برابر ہے ۔ دل ٹوٹس پھوٹس۔ کہانی پر آتے ہیں۔کہانی ہے ایک عدد موٹی ہائی اسکولر لڑکی کی جسے دبلی ہائی اسکولر لڑکیاں مارتئ ہیں پیٹتی ہیں اور اپنے دوستوں سے بھئ پٹواتی ہیں۔ دی کرسڈ والی لڑکی ہیروئن ہے اور ریوینج آد ادرز والی ولن ۔ اتنی کمینگیاں مچائی ہیں کہ اس ڈرامے کو پاکستانیوں کو دکھایا جائے تو اگلے پچاس سالوں کیلئے کراہیت بھرا تشدد دکھانے کیلئے خاطر خواہ مواد مل جائے گا۔ مجھے تو لگتا ہے یہ ڈرامہ لکھنے سے پہلے لکھاری نے برصغیر پاک و ہند کے دو درجن ڈرامے دیکھے ہوں گے۔ ولنی کبھی بال گھنگھریالے کرنے والی راڈ سے بازو جلا رہی ہے کبھی استری ٹانگوں پر پھیر کر کشتئ والے ٹیٹو بنا رہی ہے۔بندی نے اداکاری اتنی اچھی کی کہ پٹنے والی موٹی لڑکی سے ذیادہ اسکی شکل دیکھنے میں مزا آنے لگا۔ ادھوری کہانی پر۔ختم ہے کوئی انجام نہیں مارچ میں اگلا سیزن آئے گا۔ بھئ مارچ میں پورا اکٹھا ہی دکھا دیتے ۔ کہانی سے ملنے والے اسباقغریب لڑکے لڑکیوں کیلئےامیر لڑکے لڑکیوں کے ساتھ گھومو پھرو بڑے عیش ہیں اچھا کھانے کو ملے گا پہننے کو بھی نوکری بھی فوری مل جائے کوئی دوست اپنے گھر نوکر رکھ لے گا۔گھلنے ملنے میں ایک قباحت ہے انکی کمینگیوں میں پورے شامل نہ ہونے کے باوجود بھی انکی سزا میں برابر کا حصہ ملتا ہے۔ امیر لڑکے لڑکیوں کیلئے۔بھئ پب جی کھیلو اس میں مارو پیٹو کوٹو کوئی مسلئہ نہیں اصل زندگئ میں پب جی کھیلو گے تو اگلے مرحلے میں خود پٹتے پھروگے ولنی کے شوہر کیلیئےخبیث لڑکی کے شوہر بنو بہت اسکوپ ہے ۔موصوف نے ٹھونک بجا کے اپنے لیئے اچھی بیوی چنی مگر اتنی مہم جو قسم کی زندگی ملی ہے کہ اگلے سیزن تک روز کے پانچ کام انکو اپنے سب کاروبار کے کام چھوڑ کر کرنے ہیں۔ وہ پانچ کام ہیں بیوی کے پانچ عدد دوستوں سے ملنا۔ کچھ سے اپنی دلپشوری کیلئے کچھ سے بیوی کی جاسوسی کیلئے۔ ولن لڑکے کیلئے۔ بھئ اپنی گرل فرینڈ سے شادی کر لو ورنہ گرل فرینڈ کی کہیں اور شادی ہو جائے گی پھر اسکی طلاق کروا کر شادی کرنی پڑ جائے گی۔ کیونکہ یہ بھیا یقین رکھتے ہیں ہم دو ہمارے سو پر۔ ولنی کی دوست کیلئے۔ بہن کھایا پیا چند لقمے اور گلاس توڑا بیگ بھر کے پیسے۔ جی یہی سب کچھ ہوا ہے انکے ساتھ۔ ایک معمولی پینٹر ہوتے ہوئے بھی انکو ہیروئن کی سہیلی کی بیٹی کو امریکہ میں پڑھوانے کی فیس دینی پڑی کیونکہ یہ ولنی کی سہیلی تھیں۔بے چاری۔ولنی کیلئے۔ان باجی کی اماں انکو پیٹتی تھیں او ریہ جا کر کلاس کی غریب لڑکیوں کو۔ مسلئہ انکی اماں تھیں۔انکی بروقت دھلائی ہوتی تو انکو بیٹی اور بیٹی کے کرتوتوں کی دھلائی نہ کرنی پڑتی۔ موصوفہ بددماغ کمینی فطرت ہیں۔ اور جتنی کامیاب رہیں سمجھ یہی آتا ہے ہائئ اسکول میں کلاس فیلوز کو پیٹو تو کامیاب موسم کا حال سنانے والی بنوگی بےکار ہیرو کیلئے۔نفسیاتی بنو بڑا اسکوپ ہے پلاسٹک سرجن بھی بنوگے گو گیم کے کھلاڑی او رساتھ بنا ہیروئن کیلئے پاپڑ بیلے ہیروئن بھی مل جائے گی بس ایک خون آلود ادھیڑ عمر آدمی ہمیشہ ساتھ ساتھ رہے گا۔اسکا کیا منہ پھیر لیا کرنا اسکی جانب سےہیروئن کی سہولت کار کیلئے۔شوہر مارتا ہو کوئی بیٹا نہ ہو بیٹی کی پڑھائی کا خرچہ اٹھانے کی سکت نہ ہو تو خوب پٹیں شوہر سے اتنا پٹیں کہ خونم خو ہو جائیں۔ بس یہیں سے آپکی کایا پلٹ ہے۔ اس شوہر کو جہنم واصل کرنے کیلئے کسی ہائی اسکول کے ظلم کا بدلہ لینے والی خاتوں ڈھونڈیں اگلی نہ صرف سب خرچے اٹھائے گی بلکہ گاڑی بھی دے گی مفت میں جاسوس بن جائیں گئ بیٹی امریکہ میں پڑھنے جائے گی واہ سر کڑاہی میں۔ ہیروئن کیلئے۔پٹو پٹ پٹ کر مزید پٹو۔ اور اس سب کی ذمہ دار اپنی اماں کو چھوڑ کر سب سے بدلہ لینے کی ٹھانو گاڑیاں ، اپارٹمنٹ اور ایک اچھی نوکری آپکی منتظر ہوگی۔ اس ہیروئن کو دیکھ کر خیال آتا ہے کیونکر ابھی تک زندگی میں اچھا پڑھ لکھ کر ناکام ہیں ہم؟ کیونکہ نہ ہائی اسکول میں کبھی کسی نے پیٹا نہ کسی سے بدلہ لینے کی ٹھانی سو آرام سےبے روزگار بیٹھے کے ڈرامہ دیکھ رہے ہیں ہاہ۔ جو گاڑیاں اسکے پاس فیکٹری میں ورکر کے طو رپر کام کرکے آئی ہیں ایسی نہ سہی چھوٹی موٹی ریبورن ، بی ایم ڈبلیو، وٹز ہی مل جاتی مگر ایسی منحوس سہیلیاں تھیں کسی نے نہ کبھی استری سے جلایا نہ کرلر سے نہ منہ پر تھپڑ مارا کبھی۔ور نہ آج میں کتنی امیر ہوتی۔ ہاں ایک قصہ یاد آیا ایک بار یسو پنجو کھیلتے ہوئے ہارگئ کلاس فیلو نے ہاتھ پر مارنا شروع کیا ۔ میں نے ہاتھ ہٹایا ہی نہیں۔ اس نے کئی کرارے ہاتھ لگا دیئے۔ گوری چٹی تو تھی میں ہاتھ ہوا سرخ اور پھولنا شروع ہوگیا گیم چھوڑ چھاڑ اگلی میرے ہاتھ تھام کے انکو دبانے لگ گئ اور دو درجن بار سوری بھی کہا۔ اب غصہ آرہا ہے مجھے کم بخت سوری نہ کہتی تو چھوٹی موٹی ویگنار تو مل ہی جاتی اگر اسکو تشدد سمجھا جا سکتا ہے تو۔ذاتئ رائے۔سونگ ہے کیو جتنی بری آئی ہے اتنی بری تو ڈاٹس میں بھی نہ لگی۔ عجیب قبر کی تازہ مردی لگ رہی ہے پیلی رنگت ہڈیاں نمایاں اوپر سے اس پر ہنستی ہے تو کنجورنگ 5 میں اسی کو نن بنانے کا خیال آنے لگتا ہے۔ ہیرو ہے تو گنے چنے مناظر میں بھی اتنا پیارا آیا ہے کہ ۔۔۔ آہم۔ سچی بات ہے ہیرو پیارا ہی بہت ہے اس کے ساتھ جو کتے والی کی ہے سونگ ہے کیو نے اس پر اور غصہ آتا ہے۔ کہانی میں کچھ ذیادہ ہی ظلم و تشدد دکھا دیا ہے۔ ہائی اسکولر نہ ہوگئے ماجے قصائی کے محلے والے ہو گئے۔ اوپر سے اسکول میں جانے کونسی ذومبی وبا پھوٹی ہے کہ ان پانچوں کے سوا کوئی بندہ نہ بندے کی ذات جو دل چاہے سلوک کریں اس موٹو کے ساتھ کوئی پوچھنے والا نہیں۔ مطلب حد ہے۔ پہلی دو قسطوں میں تو الٹی آنے لگی۔ اوپر سے ہیروئن پیٹ کی اتنی ہلکی ہے ایسے بونگے منصوبے کہ سیزن کے آخر تک سب پر اسکی سب اصلیت کہانی کھل چکی ہے عجیب پھسڈی ہیروئن نکلی بھئ۔دیکھو تم سب بھی اب
Desi kimchi ratings: 3/5
ہے تو مزے کا۔