یہ ہیں آریا۔

کورین پاپ بینڈ ایکس ان کی رکن جن کا تعلق جنوبی ہندوستان سے ہے۔ موصوفہ مالایام ، انگریزی ، ہندی اور کورین فر فر بولتی ہیں۔کیسے؟ کہتی یے میں نے بہت پڑھائی کی ہے۔ مانا میں نے بھی 2017 سے مستقل کورین سنی ہے پاکستانی ڈرامے دیکھوں تو کردار کی حیرانی پر اگر وہ جھنچا کی جگہ کچھ اور بولے تو عجیب لگتا مجھے مگر مجال ہے جو کورین سمجھ آتی ہو ابھی تک۔ آریا پر آتے ہیں۔
رنگ انکا ویسا ہی ہے جیسا کہ جنوبی ہندوستان کے لوگوں کا ہوتا ہے۔ سانولا۔ مگر انکو کورین میک اپ آرٹسٹ دودھ جیسا گورا کر لیتے ہیں۔ اب ہوتا یہ ہے کہ گردن تک یہ کورین اور پائوں ٹانگوں سے دیسی لگتی ہیں۔
نیٹ صارفین نشانہ بناتے ہیں کہ انڈین رنگ کو زبردستی گورا کیوں کیا جا رہا ہے۔ کیا کالے پیارے نہیں ہوسکتے۔ بندہ پوچھے انڈین کو ضرورت ہی کیا ہے کورین پاپ بینڈ کا حصہ بننے کا جب کہ پتہ ہے وہاں کے خوبصورتی کے معیار کچھ اور ہیں۔ مجھے تو یہ اپنی بڑی بڑی آنکھوں تھوڑی پر پڑتے گڑھے کے ساتھ پیاری لگی ہے۔ باقی رنگ کا کیا ہے فائزہ بیوٹی کریم دو مہینے لگائے گی تو نکھر جائے گی اب پتہ نہیں کوریا میں فائزہ بیوٹی کریم ملتی ہے کہ نہیں۔
ویسے انڈیا میں جتنا مقابلہ ہے وہاں گلوکار بننا آسان نہیں۔ کسی کو موقع نہیں ملتا آسانی سے۔ سو اسکا بھی قصور نہیں۔ ہاں مزے ہیں کوریا کیا دنیا گھومے گی۔
یار اگر ان کورینوں کو اتنا گورا رنگ پسند تو انڈیا کی جگہ پاکستان کا رخ کر لیں۔ مجھے دیکھ لیں۔ آواز بہت اچھی نہ سہی مگر میں نے کونسا اردو میں گانا۔ کورین گانے میں تو اچھی ہی لگے گی۔ اور گوری میں سچ مچ ہوں۔ بے تحاشہ۔ رنگت میں گلابیاں بھی ہیں۔ بس گال مٹاپے سے تھوڑا پھول گئے ہیں مگر کورین آئیڈلوں کو جیسا بھوکا مار کر مشقت کراتے اس سے اندر دھنس جائیں گے قد میں آئی یو سے لمبی ہوں سچی۔ میری سفارش کردو کوئی۔
مجھے بھی کوریا جانا