Derailment
چینی ڈرامہ ہے یہ۔ یہ دیکھا۔ کیوں دیکھا وجہ وہ جھلکیاں تھیں جن میں چھٹانک بھر کی ہیروئن پائو بھر کے ہیرو کے پاس جا جا کر مدد مانگتی تھی اور جو لڑکے تنگ کر رہے تھے اسے وہ پائو بھر کے ہیرو کی ایک گھوری پر دم دبا کے بھاگ جاتے تھے۔سوچا تھا ہائی اسکول ڈرامہ ہوگا لگالیا۔ کہانی تو کچھ اور ہی نکلی۔میرے حساب سے کہانی کا نام ہونا چاہیئے تھا خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے دیوانے دو، دونوں کے دونوں سنگل دونوں کے دونوں پاگل۔ ویسے دونوں کل ملا کر بھی ایک کلو کے نہیں بنتے ایسے چینی پاکستان میں کیوں نہیں بھیجے جاتے؟ یہاں توجو چینی آتے انکا چہرہ ہی پانچ کلو کا ہوتاہے۔ یہ کونسے چینی ہیں بھئ؟ کہانی پر آتے ہیں۔ 2025 میں موجود ایک امیر زادی تازہ بریک اپ کے بعد اپنی سہیلی پر دشنام طرازی کرکے اسے پل پر چھوڑ کر یہ اعلان کرتی چلی گئ کہ اب وہ مزید اسکے ساتھ معاونت کے ساتھ کاروبار نہیں کرے گی۔ سہیلی نے کہا میں پل سے کود جائوں گی۔ سہیلی کی طرف مڑ کر دیکھا بھی نہیں۔اگلی صبح پتہ لگا سہیلی صاحبہ غائب ہیں۔ ابا کو بتایا ان سے مدد مانگی ابا کے بھیجے آدمی نے ایک عدد موبائل دیا انہیں۔ یہ موبائل لیکر تیز رفتاری سے گاڑی چلاتی جا رہی تھیں کہ پل سے ٹکرا کر گاڑی سمیت نیچے ایک آواز آئی لائٹ ہائوس سسٹم ایکٹویویٹڈ اور ہیروئن صاحبہ ایک سنسان ویران جگہ اٹھیں ہاتھ میں موبائل چند روپے بس۔
دوسری جانب ویسا ہی موبائل ہیرو صاحب دیوار پر چپکائے کھڑے ہوتےہیں ایکدم آواز آتی ہے لائٹ ہائوس سسٹم ایکٹیوییٹڈ۔ یہ چوزے کے منہ والا ہیرو پیشانی پر چار اور دونوں بھنوئوں کو جوڑ کر دو لکیریں سجاتا ہے چہرے پر اور یہ آخری قسط تک چسپاں رہیں گی۔ مزے کا لگا نا؟ دلچسپ کہانی اب ہیرو پہنچا اسی جگہ جہاں ہیروئن تھی ہیروئن جا چکی ہے اسکو انکشاف ہوا ہے کہ ابھی تو 2019 ہی چل رہا ہے اور وہ وقت کا سفر کرکے ناصرف دوسری دنیا میں بلکہ پانچ سال پیچھے بھی آچکی ہے۔ اب بھوکی ہے پریشان حال ہے ۔ اسی فون سے ابا کو فون کرتی ہےکال نہیں ملتی ایک دکان سے فون ملاتی ہے تو ہیرو اٹھاتا ہے۔ ہیرو اسکے فون سے اس تک پہنچتا ہے۔ ہیرو ہیروئن کو جانتا ہے وہ اسکی پرانی محبوبہ ہے جبکہ ہیروئن اسکو بالکل نہیں پچانتی کیونکہ دوسری دنیا سے آئی ہے اب ہیروئن ہیرو سے نالاں اس سے بچتی پھر رہی ہے ااور ہیرو کتے کی طرح اسکی بو سونگھتا اسکے پیچھے پیچھے پھر رہا ہے۔
کہانی سے سبق ملتے ہیں۔
غریب لوگوں کیلئے۔
تم لوگ مر ہی جائو بھئ دنیا بہت دشوار ہے۔
امیر لوگوں کیلئے۔
نت نئے تجربے کرو غریبوں پر امن و چین کی زندگی گزرے گی۔
پرانے دوستوں کیلئے۔
پاگل ہو جانے والے دوستوں سے دو ررہو ورنہ وہ آپکو بھی آدھا پاگل کر چھوڑیں گے۔
بیوٹیشن بننے کا شوق رکھنے والوں کیلئے۔
یہ ڈرامہ دیکھو۔ آدھی بیوٹیشن ہو تو پوری ہو جائو گی۔ مطلب اتنی تفصیل سے ہیروئن کو میک اپ کرنا سیکھتے دکھایا اسکا کیریر بنتے دکھایا کہ اگر مجھے تھوڑا سا بھی میک اپ کا شوق ہوتا میں نے اپنا پارلر کھول لینا تھا اس ڈرامے کو دیکھنے کے بعد۔
سائیڈ ہیرو کیلئے۔
بھیا آئے کہانی بڑھائی اور یقین کرو سمجھ نہیں آیا کہ انکو بلایا ہی کیوں گیا انکے بنا بھی کہانی بڑی دلچسپ چل رہی تھی انہوں نے اپنا حصہ کوئی خاص نہیں بٹایا مگر کہانی کا کلائمکس کیا خوب چلایا ۔ یہ بھائی بھی پیارے تھے۔
ہیرو کیلئے۔
زندگی میں خوشیاں ہی خوشیاں ہوں کوئی غم نہ ہو کوئی مسلئہ نہ ہو ایسےامیرلمبے دبلے بنو۔ ماتھے پر لکیریں ڈال کرہر جگہ منہ اٹھاکے پہنچو۔ لڑکی ملے تو بس اسکا سایہ بن کے پھرو جہاں جب جیسے موقع ملے اس کو گلے لگالیا کرو خیال رہے کہ وہ لڑکی پاکستان میں نہ ہو، وزن میں دو ڈھائی پونڈ سے ذیادہ نہ ہو۔ ورنہ تھپڑ بھی پڑ سکتے۔ مجھے پکا یقین اسکو یہ گلے لگانے والی عادت بچپن سے ہوگی اور آنٹی نے اس ناہنجار لڑکے کو جھاڑو سے پیٹا ہوگا جو یہ اتنا دبلا نکلا ہے۔ ان صاحب کی چین سکون کی زندگی تھی سو یہ کلہاڑی ڈھونڈتے پھرتے تھے کہ کہیں ملے تو یہ اس پر پائوں مارے اور ہیروئن کی شکل میں انکو ملا کلہاڑا۔ جس کو انہوں نے گلے سے لگایا۔ بس پھر زندگی میں وہ ایڈونچر کیئے انہوں نے کہ 30 قسطیں کھینچ ڈالیں اس ڈرامے کی۔
ہیروئن کیلئے۔
قد کم ہو وزن کم نہ ہوتا ہو تو ایسا لڑکا ڈھونڈو جسے بچپن میں جھاڑو سے پیٹا گیا ہو اور وہ اب گلے لگانے کا شوقین ہو۔ مجھے یقین ہے ہیروئن نے چھٹانک بھر وزن اسی ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران کیاہے۔ کھانا کھا کے گلے لگ جاتی تھی اتنے سارے چاول سالن اور پھل کھا کے بھی وزن نہیں بڑھا۔الٹا مزید جھاڑو سے پٹنے والے لڑکے سے لپٹ لپٹ کر سوکھتی گئ۔۔ اچھی ورزش تھی ویسے یہ مگر پاکستانی لڑکیوں خبردار جو یہ ترکیب آزمائی۔ کیونکہ ہمارے تو تقریبا سارے ہی لڑکے جھاڑو سے پٹتے ہیں خود پتلے نہیں ہو سکے تم لوگون کو کیا کریں گے دوسرا بری بات ہے نا گناہ ملتا۔
ذاتی رائے۔
ٹائم ٹریول سے ذیادہ بال دھونے میک اپ کرنا سیکھنے اور بنا کسز کے ہر قسط میں پانچ دس مرتبہ گلے لگنے کے مناظر پر مبنی ڈرامہ ہے۔ یہ لڑکی مقناطیسی کشش رکھتئ ہے پکا۔ ویسے منہ ایسے بناتی کہ کئی جگہ میرا دل بھی کیا اسے گلے لگانے کا۔ اس ڈرامے کی ولن بھی یہی لڑکی تھی۔ ایسا ہیروکو ہیروئن نے کتا خوار کیا پاگل بنایا کہ بے چارہ کوہ ہمالیہ کے yetiکی نسل کی آخری نشانی پورے قد سے بے ہوش ہو کر گرا اور نڈھال ہو کر جب کوہ ہمالیہ کا yeti اپنے ہی ملک کے اسپتال کے بیڈ پر اتنے اذیت ناک اند از میں پڑا ہوا تھا کہ بیڈ پر ٹانگیں ہی پوری نہیں آرہی تھیں تو میرا دل کیا نہیں نہیں غلط مت سمجھو میرا دل کیا اپنا سارا فیٹ دے دوں اسے تھوڑی جان پکڑے بے چارہ اسکے 6 فٹ قد پر چار پانچ کلو چڑھ بھی جائے تو جچے گا میرے چار پانچ کلو کم کرلینے سے میں بھی ہیروئن جیسی نہ سہی مگر تھوڑی دبلی موٹی پاکستانی لڑکی لگنے لگوں گی۔
Desi kimchi ratings: ⅘
زیادہ ریٹنگ دیے رہی کہ تم سب دیکھو آخر میں ہی کیوں اس ڈرامے کو جسے ایک طویل دورانیئے کا ڈرامہ بنایا جا سکتا 30 اقساط تک کھینچا گیا اور آگے کر کرکے دیکھنے کے باوجود ختم کرتے الٹی آنے لگے دیکھ کر بیٹھی ہوں۔ تم لوگ بھی دیکھو بس مجھے نہیں پتہ۔