Dear Maya
یہ فلم کوئی ٹھیک ٹھاک پرانی فلم ہے اور اچانک میرے سامنے آگئ یو ٹیوب پر اور میں دیکھ کر حیران اس میں مدیحہ امام نقوی جو آج کل اپنی ایک ہندوستانی پروڈیوسر سے شادی کی وجہ سے مشہور ہیں اور پہلے عشق جلیبی جیسے کئی بس ٹھیک ٹھاک ریٹنگ دینے والے ڈراموں کی وجہ سے پہچانی جاتی ہیں۔ خیر اس فلم کو دیکھنا شروع کیا تو لگا 70 کی دہائی کی ہائی اسکولر لڑکیوں کی کہانی ہے۔ اس فلم میں مدیحہ ہائی اسکولر ہی لگ رہی ہیں اور سچ پوچھو تو اب اور اس مدیحہ میں کوئی خاص فرق بھی نہیں لگ رہا جانے کونسی بوٹی کھاتی ہے ابھی تک ذرا بھر وزن نہیں بڑھا نا ہی بڑی ہوئی بلکہ یوں کہنا چاہیئے
بڑی ہوئی بس ایک دفعہ اب رک گئ ہے۔ چلو چھوڑو اسے کہانی پر آتے ہیں۔
کہانی ہے دو عدد ہائی اسکولر لڑکیوں کی جن میں ایک رج کے شرارتی طرار اور دوسری گھامڑ گھونچو سی ہے۔ مدیحہ وہی گھامڑ گھونچو سی ہے۔ مدیحہ کے پڑوس میں ایک عمر رسیدہ خاتون رہتی ہیں اکیلی بڑی سی حویلی میں ۔ انہوں نے خوفناک بڑے بڑے کتے اور کئ طوطے چڑیاں پال رکھے ہیں۔ انکی دکھ بھری داستان ہے۔ باپ مر چکا یے ماں بھاگ گئ کسی چچا نے پال جس نے گھر و دولت کی لالچ میں انکی شادی نہیں ہونے دی۔ اب وہ شدید ڈپریشن کی مریضہ ہیں لوگوں سے گھبراتئ ہیں چڑچڑی سی ہیں۔ یہ خاتون ہیں منیشا کوئرالہ۔ اصل منیشا کوئرالہ کا تو سایہ لگ رہی اتنی بوڑھی اور عام سی تو اب اس عمر میں نہیں لگتی جانے اس فلم میں ایسا بے رونق کیسے دکھایا۔ خیر ان دونوں سہیلیوں نے منصوبہ بنایا کہ ان خاتون کو انکے کسی فرضی عاشق کی طرف سے خط لکھتے ہیں۔ مدیحہ یہ خط لکھتی ہے۔ اور بڑا کوئی ادب کا مطالعہ کرکے اچھا سا خط لکھتی ہے۔ اور پھر ان پر اس خط کی وجہ سے مثبت تبدیلیاں رونما ہوتے دیکھ کر پے در پے خط لکھتی ہے۔ ایکدن اسکی شرارتئ سہیلی فرضی پتے سے خود بھی خط لکھ ڈالتی ہے جسے پڑھ کر مایا فیصلہ کرتی ہے اپنا گھر جائداد بیچ کر اس پتے پر اپنے اس نام نہاد عاشق سے ملنے جائے گی۔ اسے اتنا سنجیدہ دیکھ کر مدیحہ کو ٹھیک ٹھاک پچھتاوا ہوتا ہے روکنا چاہتی ہے مگر مایا اپنا گھر بار بیچ کر اس عاشق سے ملنے چلی گئ ہے۔ وہ روک نہیں سکی اور پچھتاوے کا شکار ہو کر اپنی دوست سے قطع تعلق کر لیتی ہے مزید اگلے چھے سال تک ڈھونڈتی بھی ہے مایا کو۔ کیا مایا مل جائے گی؟ مایا کے ساتھ کیا ہوا ہوگا جب وہ پتے پر پہنچی کیونکہ اسکا عاشق تو کوئی تھا ہی نہیں پوری فلم یہی کہانی کے گرد گھومتی ہے۔ کہانی سے سبق ملتے ہیں۔
بوائے فرینڈ کیلئے۔
بھئ اپنی گرل فرینڈ کی سرگرمیوں پر نظر رکھو ورنہ ہو سکتا ہے اسکے کیئے کسی گناہ کی سزا کے طور پر تم اسکی سہیلی کو اپنی گرل فرینڈ بنا کر اسکے ساتھ جاتے کسی حادثے کا شکار ہوجائو اور بس خود مر جائو ۔کیونکہ گناہ گاروں کی عمر لمبی ہوتی ہے نا۔
والدین کیلئے۔
بچوں پر جو جتنی نظر رکھنی پہلے رکھو۔بعد میں کیا فائدہ۔ جتنا اس کے اماں ابا نے اسکو گلٹ کرایا ہیروئن کی خود کشی بنتی تھی جانے کیوں نہیں کی۔
سہیلیوں کیلئے۔
جو شرارت کرنی خود کرو اپنے بل پر کرو۔ ایویں سہیلیوں کا کمینہ پن یہی ہوتا کہ سب کام اکٹھے کرکے جب کچھ غلط ہو جائے تو سارا الزام سہیلی پر تھوپ کر خود بری الزمہ ہوجاتی ہیں۔
ہیروئن کیلئے۔
جتنی شد و مد سے مایا کو تلاشا اتنی محنت سے بوائے فرینڈ ڈھونڈتی تو ایسا گھونچو گدھا تھوڑی ملتا۔ جب لگنے لگا موصوف سہیلی سے پٹ جائیں گے ہیروئن نے دونوں ہاتھوں سے تھام کے اپنا سہاگ بچایا اور شادی کیلیے بھی تیار ہوگئ۔ ان موصوف کیلئے بس اتنا ہی سبق۔ آپکی گرل فرینڈ شادی کیلئے تیار نہ ہو رہی ہو تو اسکی دوست ڈھونڈ کر اس سے میٹھی میٹھی باتیں کرو پٹائو اگر گرل فرینڈ راضی تو ٹھیک نہیں تو دوسری گرل فرینڈ بس دم پر لگی ہوگی سو جھٹ پٹ تیار ہوجائے گی۔
مایا کیلئے۔
بہن اگر کسی بونگے گدھے شادی شدہ تین بچوں کے باپ کو تمہاری یاد آرہی ہے تو تم بھی یہ یاد مت کرو کہ عقل کس چڑیا کا نام ہے بس گھر بار بیچ کر بھاگ جائو۔ زندگی سکھ میں رہے گی۔ ان باجی خو جانوروں کے ساتھ رہنے کا اتنا شوق تھا کہ تو آدمی ڈھونڈ نے نکل پڑیں آخر آدمی بھی تو سماجی جانور ہوتا ہے ۔ آدمی کا ایک فائدہ ہوتا ہے اسکے لیئے پنجرے پٹے اور دیگر لوازمات کی بھی ضرورت نہیں پڑتی۔ آرام سے ایک گھر میں پالا جا سکتا ہے۔ اور اگر سنارا ہو تو مفت کے زیورات بھئ مل جایا کریں گے۔
ذاتئ رائے۔
یار یہ مدیحہ امام کی شکل کے پیچھے دیکھ لی۔ یہ باجی کب انڈیا جا کر فلم کر آئیں اب تو خیر شادی بھی کر آئی ہیں۔ ایک ماہرہ ماورا تھیں پورا پاکستان سر پر اٹھا لیا تھا بالی ووڈ فلم کر رہی ہیں یہ شور مچا کر اور یہ باجی چپکے چپکے فلم کرکے واپس آکر دوبارہ واپس جا کرسیٹ بھی ہوگئیں۔ پیٹ کا پکا ہونا اسی کو کہتے ہیں۔ ویسے تو فلم سلو سی ہے مگر 2× رفتار میں آگے آگے کرکے دیکھی جا سکتی ہے۔ اور سچ مچ کہانی مدیحہ کے گرد گھومتی ہے سو کہہ سکتے ان باجی نے کردار کا اچھا انتخاب کیا۔ اداکاری تو بس اپنے درجن بھر ڈراموں میں جو سپاٹ منہ بنا کر کرتی آئی ہیں ویسی ہی کی ہے۔ چونکہ فلم ذیادہ پرانی ہے تو کہہ سکتے یہ اس کردار میں گھسی تھیں اور آج تک نکلی۔نہیں ہیں ویسی ہی اداکاری آج تک انکا ساتھ نبھا رہی ہے۔
Desi kimchi ratings: 3/5
بس ٹھیک ہی ہے۔
سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟
کیا خیال ہے اردو فین فکشن پڑھنا چاہیں گے؟
آج آپکو بتاتی ہوں پاکستانی فین فکشن کے بارے میں۔ نام ہے
Desi Kimchi ..
دیسئ کمچی آٹھ لڑکیوں کی کہانی ہے جو کوریا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور وہاں انہیں ہوا مزیدار تجربہ۔۔کوریا کی ثقافت اور بودوباش کا پاکستانی ماحول سے موازنہ اور کوریا کے سفر کی دلچسپ روداد
پڑھ کر بتائیے گا کیسا لگا۔ اگلی قسط کا لنک ہر قسط کے اختتام میں موجود یے۔۔