Desi Kimchi |desi kdrama fans|

Aaroo’s Made a Lasting Impression| kind korean Oppa| in Big Boss Season Bottle Smash Challenge

یونہی انسٹا پر آگے پیچھے کرتے ایک ویڈیو میرے سامنے آئی اور میرا دل پگھل پگھل گیا۔ سوچا آپ سب کو بھی بتائوں۔ ویڈیو تھی آج کل چلنے والے بگ باس کی اور اس میں جانے کیا ٹاسک دیا ہوا تھا یا سزا کہ ایک ٹیم دوسری ٹیم کے سر پر کانچ کی بوتلیں توڑ رہی تھی۔ کیا لڑکا کیا لڑکی کوئی تشخیص نہیں تھی۔ سب آرام سے سر جھکا کر سر پر بوتل تڑوا رہے تھے / تھیں۔ توڑنے والے / والیاں بھی احتیاط ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے توڑ نے کی کوشش میں مصروف تھے۔
اس دفعہ بگ باس میں ایک کورین لڑکا آرو بھی شامل ہوا ہے۔ آرو ایک نسبتا غیر معروف گلوکار ہے اور یقینا یہ اسکے لیئے بہترین موقع تھا بین القوامی طور پر پہچان بنانے کا۔
میں خود بگ باس شدید ناپسند کرتی ہوں نہیں دیکھتی ہوں تو مجھے نہیں پتہ اس لڑکے کی رینکنگ کیا ہے پسند کیا جا رہا ہے یا نہیں۔ مگر اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد اگر میں بھارتی ہوتی تو اسی کو ووٹ دے کر جتوانے کی کوشش کرتی۔وجہ
ایک تو انتہائی فضول حرکت کہ سر پر بوتل توڑی جائے۔ کانچ کی بوتل کے ٹکڑے نہایت نازک اور چھوٹے ٹکڑے بن کر سر میں کہیں رہ سکتے ہیں خاص کر لڑکیوں کے سر میں جن پر بالوں کا جھنڈ ایسے کسی ناخوشگوار ذرے کو پھنسا کر زخم بناسکتا ہے۔ لڑکیاں تو ہنستے کھیلتے لڑکوں کے سر پر توڑ رہی۔تھیں جو کہ مجھے خاصا برا لگا بہر حال وہ بھی انسان ہیں کسی کو درد کم ہوتا ہے اگر آپکے خیال میں تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ اسے درد دیا بھی جائے۔ جبکہ بھارتی لڑکے خاص کر لڑکیوں کے سر پر احتیاط کے طور پر ہلکا سی چوٹ لگا کر بوتل توڑنے کی کوشش میں تھے۔ جو کہ اچھی بات ہے انکو خیال تھا کہ لڑکیوں کے ساتھ نرمی برتنی چاہیئے۔
پھر باری آئی آرو کی۔ آرو نے وہ کیا جو کوئی تصور نہیں کر سکتا تھا۔ اس نے ایک لڑکی کے سر پر بوتل توڑنی تھی۔ اس نے لڑکی کے سر پر ہاتھ سے سایہ کیا اس کے سر پر ہاتھ بھی نہیں رکھا۔پھر اپنے ہی ہاتھ کی پشت پر بوتل توڑ دی۔ بوتل کی چوٹ تک اس لڑکی کو نہیں پہنچی۔ اسکے بعد بھی جتنے ٹکڑے ذرے بوتل کے اس کے سر پر پڑے وہ بھی جھاڑنے لگا ایک ایک چن کر الگ کیا۔ یہ دیکھ کر وہاں موجود سب لوگوں کا وہی ردعمل تھا جو آپ کا ہوگا
سب حیران ہوئے خوش ہوئے تالیاں بجا کر اسکی تعریف بھی کی۔ مجھے خود بہت اچھا لگا یہ طریقہ اسکا۔ اور مجھے کہنے میں کوئی عار نہیں کہ یہی وجہ ہے ہم سب کورینز ہیروز کو اتنا پسند کرتے ہیں۔
یہ سب اس تربیت کا نتیجہ ہے جو کورین فنی صنعت سے وابستہ ادارے کسی بھی نئے فنکار کی کئی کئی سال تک کرتے ہیں۔ کوئی بھی فنکار وہاں منہ اٹھا کر ٹی وی اسکرین پر نہیں آجاتا۔ انکو اٹھنے بیٹھنے بات تک کرنے کہ تمیز تہزیب سکھائی جاتئ ہے جبھی انکی میڈیا صنعت اتنے منجھے ہوئے فنکاروں سے بھری ہے۔ وہاں کے فنکار اتنی شہرت کے باوجود بھی ملنسار دکھائی دیتے ہیں۔ وہاں بدتمیزی کے اسکرین پر واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں یا محض پی کر مدہوش ہو جانے والےاپنا آپا کھو کر کوئی بد لحاظی کر جانے کے فنکاروں کے اکا دکا ہی اسکینڈل سامنے آتے ہیں۔
مجھے انکے اس بیگار کیمپ کی طرح کی تربیت کا طریقہ بھی پسند نہیں مگر یہ بھی اچھی بات ہے کہ اسکی وجہ سے انکے میڈیا پر دودھ پر ملائی کی طرح بہترین لوگ ہی نظر آتے ہیں۔

اب اسکا موازنہ اپنے ملک کے فنکاروں سے کریں دو ڈرامے کر لیں دماغ ساتویں آسمان پر پہنچ جاتا ہے دس مینجر رکھے ہوتے ہیں ساتھ انسٹا پر ایک ناپسندیدہ کمنٹ پر گالیاں تک دیتے نظر آتے ہیں۔ کوئی غیر رسمی قسم کا انٹرویو ہو تو اپنے کسی ساتھی فنکاروں کے بارے میں کوئی گھٹیا ناشائستہ تنقید ، کوئی ایسا جملہ ضرور کہہ بیٹھتے ہیں پھر پھاپھا کٹنی کی طرح اگلے کچھ روز اسی کو پورا میڈیا اچھالتا پھرے گا۔ ڈراموں میں مستقل یہ دکھاتے ہیں کہ مرد عورتوں پر چلا رہے ہیں ہاتھ اٹھا رہے ہیں یا پھر پر تشدد قسم کا رومان دکھاتے ہیں تیرے بن کی طرح کا جس میں کبھی شوہر بیوی کے منہ پر تھپڑ مار رہا تو بیوی اسکے منہ پر تھوک رہی ہے حال ہی میں نیا رواج یہ ڈالا ہے کہ شوہر بیوی پر ہاتھ اٹھاتا ہے تو بیوی پلٹ کر اسکا منہ طمانچے سےسرخ کر دیتی ہے۔ اس سب کو دیکھنے والے آپکے ناظرین خاص کر کم عمر نوجوان نسل کیا سیکھ رہی ہے؟ کیا یہ لمحہ فکریہ نہیں؟۔

Exit mobile version