Desi Kimchi |desi kdrama fans|

Chimera Kdrama urdu review

Chimera
یہ ڈرامہ دیکھا تو احساس ہوا کہ فالتو سی قتل کہانی کو بھی
دیو مالائی کرداروں سے سجا کر 16 قسطیں ناظرین کو باندھ کر ایک ہی قتل کی کہانی دکھائی جا سکتی ہے۔ اس ڈرامے سے بہت سبق ملے بتاتی ہوں پہلے ذرا سا تعارف
ڈرامہ شروع ہوتا ہے ایک عدد پی کے ٹن انکل سے جو اپنی گاڑی میں آکر بیٹھتے ہیں اور شیر کی شکل کا لائٹر جس کی دم سانپ اور بکرے کا سر لگا ہے ہاں ہاں یہی بکواس سا جانور بنا ہوا ہے جلاتے ہیں اور جل کر بھسم ہو جاتے ہیں۔
پولیس والے آتے اور ان میں جو ایک بڑی عمر کے پولیس والے انکل ہیں وہ ہیرو والے پولیس افسر سے چھپا کر وہ جلا ہوا لائٹر چھپا لیتے ہیں۔بس اب یکے بعد دیگرے کردار آتے جائیں گے جلتے جائیں گے۔
کہانی سے سبق ملتے ہیں۔
لے پالک بچوں کیلئے۔
نئے اماں ابا کے ساتھ نئے بہن بھائیوں کے ساتھ سکھ کی زندگی گزارو پرانے اماں ابا قتل اور پرانے بہن بھائئ قاتل بھی بن سکتے ہیں اور آپکو پھنسا بھی سکتے ہیں۔
امریکی باجیوں کیلئے۔
بہنا ناول لکھو جو کام ہے تمہارا کیمسٹری سے دور رہو۔ تمہارے سامنے کوئی مر مرا جائے تو اپنے فالتو ذہن سے نت نئ کہانیاں بنانے سے قبل سوچ لینا کہ کوریا میں ہو۔ مصری بھوت وہاں کیا ٹپے گانے آئیں گے؟
پولیس والے بھیا کیلئے۔
بچہ بغل میں ڈھنڈورا شہر میں ۔ موصوف سارے جہاں میں قاتل ڈھونڈتے پھرے پتہ چلا اپنی والدہ ماجدہ ماضی کی مشہور و معروف قاتلہ رہ چکی ہیں۔یہ اسپائلر اسلیئے دیا کہ ان آنٹی کے قاتلہ ہونے کی نشانی شروع اقساط میں مل گئ تھی مگر پھر بھی لمبا کھینچا۔ ۔انکو ایک سبق اور بھئ ملتا۔ دیسی کڑیوں کو لائن مارنی چاہیئے۔ پردیسنوں کا دماغ ہوائی مخلوق میں اٹکا ہوتا ہے۔جس کا وجود تک نہیں ہوتا
قاتلہ کیلئے۔
بہن مرے ہوئوں کے پیچھے جتنے نئے مارے ان میں نئی نسلیں پیدا ہو سکتی تھیں۔ تم دوبارہ مر کے پید ا ہو۔سکتی تھیں پھر بھی مارنا مورنا لگانا تھا تو کام پورا کرتیں۔اپنے محبت کرنے والوں کو بھی قاتل بنا چھوڑا۔ آخری قسط تک تو آپکا بھی ایک دو لوگوں کو۔جلا مارنے کا دل کرنے لگے گا۔
ذاتی رائے
میری رائے میں تو اس ڈرامے کے لکھاری بھیا یا بہنا شدید مخمصے کا شکار تھے۔ کہانی کے شروع میں ہارر ڈرامہ لگتا رہا اتنا کہ مجھے بھی یقین ہوچلا کہ کوئی بھوت مخلوق ایسی بھئ گزری ہے جس کا جسم شیر کا سر بھیڑ کا اور دم سانپ کی ہے مگر نہیں پورے ڈرامے میں اس کمیرا نامی مخلوق کا تذکرہ صرف مناظر لمبے کرنے کے کام آیا اور کچھ نہیں۔ایک سبق خیر اس سے ملتا ہے کہ لڑکیوں کو کبھی کیمسٹرئ نہ پڑھائو بھئ۔ کوئی ذیادہ ذہین نکل آئے تو اس پر ریاستی سطح پر پابندی لگا دو کہ کیمسٹری پر مزید تحقیق نہ کر سکے۔ خاص کر صحافیوں کے تو علم کیمیاء کے بارے میں جاننے پر بھی پابندی لگا دینی چاہیئے۔ اور تو اور سیدھے سادے قتل کے کیس کو جو چکر دیئے اس سے یہ بھی شک۔گزرا کہ کوریا جا کے ارنب گوسوانی کمیرا نامی ڈرامہ لکھ آیا ہے سچی۔بے پر کا بھی کوا بنا چھوڑا۔ خیر دیکھو تم لوگ بھئ کمیرا میں کیوں منع کروں
Desi Kimchi ratings : ⅗

Exit mobile version