میں نے کچھ عرصہ پہلے ایک فلم دیکھی نام تھا اسکا کچھ چایئینیز اسیسینیشنز کر کرکے۔۔
اگر آپ کمزور دل کے ہیں تو آگے مت پڑھئیے۔۔
۔
۔
۔
کچھ چندی آنکھوں والی بچیاں ایک دور دراز جزیرے میں تربیت کے لیئے لائی گئیں انکو سخت مشقت بھری تربیت کرائی گئ جوان ہوئیں تو انکو انکے ہی کمرے میں بند کر دیا گیا کہ اپنی ساتھی کا قتل کریں ایک مخصوص وقت کے بعد جب دروازہ کھلے گا تو اپنی ساتھی کی لاش کے ساتھ زندہ رہ۔جانے والی لڑکی اگلے مرحلے کی جانب بڑھ سکے گی۔
یہ عجیب حکم سن کر سب پریشان ہوئیں کچھ نے انکار کرنا چاہا ہم اپنی سہیلی کا قتل نہیں کریں گی۔ ایسا کہنے والی لڑکی کی بے خبری کا فائدہ اٹھا کر ایک لڑکی نے اسکو پشت سے وار کر کے ختم کر دیا پھر خونریزی شروع ہوئی ہتھیار تھے نہیں انکے پاس کسی نے پلنگ کا پایا کسی کے سینے پر رکھ کر اسی پلنگ پر چڑھ کر اسکا کچومر نکالا تو کوئی اپنی ہیئر پن کسی کو گھونپ کر قاتلہ بنی غرض مخصوص مدت کے بعد کے سب ایک ایک لاش کے ہمراہ پیش ہوئیں۔۔
ہیروئن اور ایک لڑکی کی آپس میں دوستی ہو گئ۔ ظاہر ہے ہیروئن کو بچنا تھا۔۔
خیر کوئی بیس پچیس لڑکیاں بچیں اب انکو مرحلہ وار ایک دوسرے پر حملہ کرنا تھا۔۔ تین تین چار لڑکیوں کا گروہ ایک بڑے سے پنجرے نما کمرے میں بھیج دیا گیا اوپر سے انکی تربیت کرنے والے مفت کا تماشا دیکھ رہے تھے نیچے دو تین لڑکیاں اپنا من پسند ہتھیار جو جسکے استعمال کی مہارت رکھتی تھیں لیکر کر گتھم گتھا تھیں اگلے مرحلے میں داخل ہونے کی شرط صرف زندہ رہنا تھی۔۔
پھر پہلے مرحلے سے اپنی جان بچاتی لڑکیاں بے دم ہونا شروع ہوئیں۔ جب دو تین مر جاتیں تو نئی دو تین لڑکیاں بھیج دی جاتیں۔۔ ہٹی کٹی ۔۔
خیر ہیروئن کی باری جب آئی تو اسکے سامنے سہیلی آگئ۔ ان دونوں نے بے ایمانی کی ایک دوسرے کو بچا کر ٹیم کی طرح باقیوں کو مار دیا۔ اب بس ایک لڑکی بچی جو ان پر ٹھیک ٹھاک بھاری تھی۔ انکی سر براہ عورت نے حکم دیا اب تینوں میں بس ایک زندہ بچ جانے والی لڑکی فاتح ہوگی۔۔ اب اس لڑکی جس کے خلاف ہیروئن اور اسکی سہیلی بر سر پیکار تھیں اکیلی ان دونوں سے لڑی دونوں کو مار گرایا دونوں ایک دوسرے کو بچانے میں جان لڑا رہی تھیں وہ اکیلی دونوں کو مار دینے کو تیار۔ بس۔۔
یہاں کھیل پلٹا او ر سر براہ نے کھیل کے قوانین بدلے اور میرا دل بد دل ہوا۔
تینوں لڑکیاں فاتح قرار پائیں اور میرا خون جل گیا جو پچھلے دو مرحلوں میں جو بینگن توری کی طرح لڑکیاں کٹ رہی تھیں تب کیوں نہ بدلا اصول ۔۔ ہونہہ۔۔
ہیروئن کم از کم اپنی زندگئ کی تو وہ بھی تھیں۔
نا انصافی ہے یہ۔