آجکا ڈرامہ ہے ڈیسینڈنٹس آف سن
یہ ڈرامہ مجھے لگا تھا مار دھاڑ والا ہوگا کسی فوجی کا کوئی مخصوص مشن ہوگا بیچ میں لڑکی آٹپکے گی وغیرہ۔ جسے دیکھو بہت اچھا ڈرامہ ہے مگر مجھے ہیرو اور ہیروئن دونوں پسند نہیں آئے تھے سو دیکھا نہیں پھر ایکدن بگ باس کا ایک ٹوٹا دیکھا جس میں وہ پستول تانے کھڑے ہوتے ہیں ہیروئن یر غمال بنی ہوتی ہے اور وہ گولی چلا دیتے جو ہیروئن کو بال بال بچاتے جا پیوست ہوتی ہے ولن کےسینے میں ۔ بس تب میں نے اس ڈرامے کو دیکھنے کا مصمم ارادہ باندھا۔۔
کہانی ایک ڈاکٹرنی کی ہے جسکی ملاقات ایک چھٹیوں پر آئے فوجی سے ہوتی ہے اسے پسند آجاتا ہے مگر انکار کر دیتی ہے کہ فوجی تو ہر وقت کسی بلا میں مبتلا رہتے ہیں زندگی کا بھروسہ نہیں سو ٹاٹا ۔۔ مجھے ویسے کافی حیرت ہوئی ۔ یہاں تو الٹا حساب ہے لڑکیاں تو مرتی ہیں فوجیوں پر۔ جتنا بھی کوجا ہو یونیفارم والے کو ایک سے ایک حسین لڑکی کا رشتہ آسانی سے مل جاتا اوپر سے یہاں کے فوجی تو حقیقتا جان ہتھیلی پر لے کر گھومتے خاص طور پر حساس ادارے سے منسلک افراد تو مستقل ہی نشانے پر رہتے کچھ نہیں کچھ نہیں تو خود کش حملے ہوتے رہتے مگر لڑکیوں کا پاگل پن فوجیوں کیلیئے کم نہیں ہوتا ۔ بلکہ اگر کسی عام لڑکی سے پوچھو تو اسکے بس میں ہو تو اپنے موجودہ محبوب کو بھی چاہے وہ بے چارہ انجیئنر ہی کیوں نہ ہو یونیفارم پہنا کر سرحدوں پر بھیج دے۔۔ خیر
اس کہانی سے اسباق بہت ملتے ہیں۔۔
لڑکیوں کیلیئے۔۔
بھئ دل سخت کر لو۔ نہ کردی تو بس ڈٹ جائو۔ پھر بھی اگر کسی کمزور لمحے کی زد میں آکر بھلے اکیلے میں ہی سہی اظہار محبت کر بیٹھو تو اسکو کبھی ریکارڈ مت کرو موبائل تو چلتا پھرتا بم ساتھ لیئے پھرتے ہو اس میں تو کبھی اپنا کوئی راز نہ چھوڑو۔اور اپنا موبائل کبھی کہیں مت چھوڑو اور۔ اپنے موبائل سے گانے بھی مت چلائو اور۔۔ بس سارے فساد کی جڑ ہی موبائل ہے بھئی اپنے موبایل کی حفاظت کرو ورنہ ساری زندگی کا بنا بنایا شریفانہ سخت لونڈی کا ( سخت لونڈے والی اسطلاح سے کاکا خودی بنایا) بنا بنایا امیج برباد ہو جائے گا۔
معاون اداکارہ کیلئے۔۔
کبھی کسی لڑکے کو یہ احساس نہ ہونے دو کہ مرنے لگی ہو اس پر۔۔ لڑکیوں کے برعکس لڑکے نخروں پر اتر آتے بھئ۔ اور نخرے کرتے لڑکے زہر لگتے ہیں چاہے وہ جس بھی شکل کے مالک ہوں کورین ہی کیوں نہ ہوں ہونہہ۔۔
ویسے ایک ترکیب بھی ہے۔ لڑکا پٹ نہ رہا ہو تو مشہور کر دو جان لیوابیمار ی میںبتلا ہو سخت سے سخت لونڈا بھی پگھل جائے گا مگر سچ مچ مبتلا نہ ہوجانا بھئ۔۔ صحت پاس تو لڑکے آس پاس
معاون اداکار کیلئے۔۔
بھئ اگر ہیروئن پر نہیں مر مٹے تو بس زندگی آسان ہے ۔ خوشیاں مقدر میں ہیں۔ شاد و آباد رہوگے۔۔ خوشگوار انجام ہوگا زندگی میں کوئی تشنہ خواہش نہ رہے گی محبوب آپکے قدموں میں پھر چاہے اگلی کو جتنا بھی نظر انداز کرو بھاگو اس سے۔۔۔ اگلی کچے دھاگے سے کھنچی چلی آئے گی۔۔
بس شرط ادنی سی۔۔
ہیروئن پر مت مر مٹنا ۔۔
لڑکوں کیلئے۔۔
بھئی ڈھیٹ بنو۔ عزت آنی جانی شے ہے۔ اور لڑکی سے بے عزت ہونا تو بالکل بھی برا ماننے والی بات نہیں۔ قسمت والے بے عزت ہوتے۔ ہر لڑکا تھوڑی بے عزت بھی ہوتا ۔ باقی کوئی لڑکی پسند آجائے تو اپنی انا بالائے طاق رکھ دو۔۔ جب تک پٹ نہ جائے زلیل ہوتے رہو کبھی نہ کبھی محبت کی دیوی مہربان ہوگی
ایک بات یاد رکھو۔ اگر تم ہیرو ہو تو بھلے دس گولیاں چھاتی پر کھا لو کورٹ مارشل کروا لو زیر زمین چھپے بموں پر کودتے پھرو زلزلے میں برباد ہوئی عمارت کی تہہ میں گھس جائو اپنے خون کی بوتلیں جمعہ بازار میں تھوک کے حساب سے بیچ آئو تن و تنہا مشن پر نکل جائو ہیروئن کو بچائو سائیڈ ہیروئن کو اسکی پڑوسن اسکی خالہ غرض کتے کو بھی بچانے کیلئے جان کی بازی لگا لو بچ جائو گے زندگی کی سب کامیابیاں تمہارا مقدر ہونگی موت تمہاری بو بھی نہ پاسکے گی ۔ اور پھر اگر تم ٹانگ پر گولی کھا کر گاڑئ کے پیچھے جا چھپو اور وہاں بم دھماکا ہو جائے تم پھر بھی بچ جائو گے زخم خراب نہ ہوگا قید و بند کی ازیتیں سہہ کر بھی تنو مند ہٹے کٹے ہو کر لوٹو گے ہیروئین بھلے اس تمام عرصے میں چاہے اسے پرنس چارلس بھی پرپوز کردے تو بھی اسے انکار کرکے تمہاری راہ تک رہی ہوگی
مگر شرط وہی اگر تم ہیرو ہو۔ ورنہ ان میں سے کسی تجربے سے اپنی ہی زمہ داری پر گزرنا سمجھ آئی۔؟
زاتی رائے۔۔
یہ ڈرامہ بہت اچھا نہیں ہے۔ ہاں برا بھی نہیں جتنا زیادہ پسند کیا گیا ہے اتنا اس ڈرامے کے اسکرپٹ میں دم نہیں تھا اس سے کہیں بہتر کہانی اور ڈرامائی تشکیل آج سے پندرہ بیس سال پہلے بنے پاکستانی ڈرامے الفا براوو چارلی میں نظر آتی ہے۔
ہاں اس ڈرامے کو شروع کر لو تو مکمل کر ہی لیتے ہو بیچ میں تھوڑا سا بور ہو جاتے ہیں جب ہیرو کو مرا ہوا سمجھا جاتا ہے وہ پھر لوٹ آتا ہے مجھے زاتی طور پر یہ لگا غیر ضروری طور پر بڑھایا تھا ڈرامہ خیر اسکو اگر میں نے جب دیکھا تھا تب اس پر تبصرہ لکھتی تو شائد اچھا لکھ لیتی ابھی بس یادداشت کے سہارے اتنا لکھ پائ۔۔
سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟
کیا خیال ہے اردو فین فکشن پڑھنا چاہیں گے؟
آج آپکو بتاتی ہوں پاکستانی فین فکشن کے بارے میں۔ نام ہے
Desi Kimchi ..
دیسئ کمچی آٹھ لڑکیوں کی کہانی ہے جو کوریا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور وہاں انہیں ہوا مزیدار تجربہ۔۔کوریا کی ثقافت اور بودوباش کا پاکستانی ماحول سے موازنہ اور کوریا کے سفر کی دلچسپ روداد
پڑھ کر بتائیے گا کیسا لگا۔ اگلی قسط کا لنک ہر قسط کے اختتام میں موجود یے۔۔
New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
Bookmark : urduz.com
kuch acha perho
Salam Korea is urdu fan fiction seoul korea based urdu web travel novel by desi kimchi. A story of Pakistani naive girl and a handsome korean guy