Desi Kimchi |desi kdrama fans|

Duty After School Season 2 Urdu Review Made Simple: What You Need to Know

Duty after school season 2


عین چاند رات کو آیا ہے اور چاند رات اس سے ذیادہ مزے سے کیا مناتی کہ چار گھنٹے نہیں آخری قسط ڈیڑھ گھنٹے کی ہے ساڑھے چار گھنٹے کی خون آلود اقساط کا میراتھن لگا کر میں نے سیزن دیکھ ڈالا اور اسکے لکھاری کو سات سرخ سلام ۔مطلب اتنا خون خرابہ اتنا قتل و غارت دکھانے پر وہ بھی چاند رات کو کہ صبح عید ہے اور میرا سر پھٹنے کے قریب مگر شوق دا کوئی مول نہیں۔
کہانی جیسے کہ آپکو پتہ ہے پیارے پیارے غبارے آکر زمین پر پھٹتے ہیں اور ڈھیر سارے جامنی آکٹوپس بکھرتے اور خون خرابہ مچاتے ہیں۔پچھلے سیزن میں کمانڈر صاحب ہی مر گئے تھے آخر میں ( اب پچھلا سیزن تو دیکھ ہی لیا ہوگا نا اتنا اسپائلر تو چلتا یے) اس سیزن میں دوسرے انکل بھی غائب گدھے کے سر سے سینگ کی طرح اور بچے خود ہی اپنا مشن سر انجام دے رہے ہیں مشن کیا ہے؟ کچھ نہیں روز رات کو چنائو کرنا ہے کہ گھر جائیں کہ نہیں اور روز رات کو گھر جانے کیلئے ووٹ دینے والے بچے ہار جائیں گے۔ویسے بچے کہتے منہ کا ذائقہ خراب ہوا ایسے بچے ہوں تو پیدا ہوتے ہی گلا دبا کر مار دینا چاہیئے۔ ویسے جتنے کوریا میں بھیانک حادثے رونما ہوتے کبھی ذومبی آجاتے کبھی خلائی مخلوق کبھی دہشت گرد اور صرف لڑکیوں کو ہی بچاتے لڑکے مرتے جا رہے ہیں چین کی طرح شدید پیدائش کا سانحہ ہوگا جیسے وہاں پچاس لڑکوں کیلئے ایک لڑکی بچی ہے کوریا میں اگلی نسل کی پچاس لڑکیوں پر ایک لڑکا ہوگا۔ ان دونوں ممالک کو آپس میں تجارت کے ساتھ بیاہ کے بھی عالمی معاملات طے کرنے چاہیئں بس اتنا سا فرق ہوگا کہ کوریا والے اب کتے بلیاں نہیں کھاتے وہ کوئی نہیں کورین لڑکیاں تو ویسے بھی ریمن پر گزارا کرتی ہیں۔ بات کہاں سے کہاں نکل گئ۔
چار قسطوں کا دوسرا سیزن آیا ہے اس سیزن میں بھی وہی مشن مارنا ہے آکٹوپسوں کا اور ایک ایک دو دو بچوں نے کم ہوتے جانا ہے ۔ ایک تو یہ بچے۔۔ کمینے کہیں کے بڑا غصہ ہے مجھے ان پر۔

کہانی سے سبق ملتے ہیں


خوش شکلوں کیلئے۔


اگر شکل اچھی یے تو کسی حادثوں والی سیریز کا حصہ نہ بنو پہلے مروگے۔مطلب جو بھی لڑکا مجھے پسند آیا کتے کی موت مرا مطلب کتے کی ۔آکٹوپسوں کےہاتھوں کتے کی موت۔اور دو ٹانگوں والے کتے کے ہاتھوں بھی۔ اف اسپائلر دے دیا۔


بد شکلوں کیلئے۔


کورین ڈراموں میں بد شکلوں کا بہت اسکوپ ہے۔ ہیرو بن جاتے ہیں آخری قسط تک فوٹیج کھاتے ہیں ہیروئن بھی لے جاتے ہیں۔ اور سی سیٹ کا امتحان بھی۔


لڑکیوں کیلئے۔


بچو آخری قسط تک زندہ بچو ۔ مگر کسی کام نا آنا۔صرف فوٹیج کھانا۔ اگر آکٹوپس چیخوں سے مرتے ہوتے تو ان بے کار لڑکیوں کی چیخوں نے دنیا کے آکٹوپس بھئ ختم کردینے تھے۔ اتنے پیارے پیارے لڑکے کھا گئیں یہ لڑکیاں کہ آخری منظر نے دل میں ٹھنڈ ڈالی۔ سچ میں اس بے کار مخلوق کا اس سے بہتر انجام کیا ہوتا


لڑکوں کیلئے۔


ٹھرکی بنو کم از کم چھوٹی سی زندگی میں رومانس تو مل ہی جائے گا۔سارے اکلاپے کے دکھ میں مبتلا لڑکوں کا انجام برا ہوا۔ رومانس میں مبتلا کا برا نہیں بہت برا انجام ہوا۔ انکو اپنی والیوں کو بچانے کی بھی کوشش کرنی پڑی۔
بونگی لڑکیوں کیلئے۔
بہن اپنی عقل سمجھ تو طاق پر سجا دی ہے باقی جس طرح اپنےدوستوں کو ذلیل و خوار کروایا اس پر ان باجی کو سلام ہے۔ ابھی انکو کوئی منہ نہیں لگاتا تھا تب یہ حال ہوا کہ دوستوں نے زندگی دائو پر لگا دی اگر شکل کی اچھی ہوتیں تو آخری منظر میں انکی اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ خوش باش تصویر بھی دکھائی جاتی آخر دو سال آگئے بیچ میں۔

مر جانے والے لڑکوں کیلئے۔
شروع کی اقساط میں مرو عزت کی موت ملے گی
مر جانے والی لڑکیوں کیلئے۔
بہنوں تم لوگوں کو فوٹیج کھانے پر آسکر ملنا چاہیئے۔ آخری قسط کے آخری منظر تک فوٹیج کھایا اتنا تو بگ باس میں کوئی فوٹیج نہیں کھا پاتا۔۔
لائق لڑکیوں کیلئے۔
پچھلی نشستوں پر بیٹھنے کی عادت ڈالو خاص کر اگر کمرے میں پچھلے دروازے سے نکلنےکا راستہ ہو تو۔ جان بچ جاتی ہے بیک بنچرز اور مارے جاتے فرنٹ والے۔
لائق لڑکوں کیلئے۔
کوئی اسکوپ نہیں مجھے لگتاہے ڈرامہ نگار بھی کوئی اسکول سے بھاگا سی سیٹ کا مارا تھا۔چن چن کے لائقوں کو چن چن کر مارا مروایا کوئی خاص دل میں بغض تھا اسکے۔ جو نہیں مرا اسے بونگی لڑکی سے مروا دیا۔
درمیانے درجے کے طالب علموں کیلئے ۔۔
اگر کلاس میں کوئی موٹا لڑکا ہو تو اس سے دوستی کر لو۔ موٹے لڑکوں کا بڑا فائدہ ہے انکے جسم میں گولی گھوم پھر جاتی ہے آپ بچ جاتے ہیں۔ پھر کسی آفت کا انتظار کرو دعائیں مانگو کہ سب لائق مر جائیں اور جب سب لائق مر جائیں گے تو بچوگے ہی تم پاس ہوجانا۔ ویسے اس ڈرامے میں تو نالائق بھی مارے گئے یعنی ڈرامہ نگار درمیانے درجے کا طالب علم تھا لگتا ہے۔
جیل میں بند قیدیوں کیلئے۔
کسی قدرتی آفت میں سب سے محفوظ جیل ہے۔ باہر نکلوگے مروگے۔ ویسے ایک سبق یہ بھی ملتا ہے ہاتھ میں بڑی والی کلاشنکوف ہو تو داخلی دروازے کی کنڈی پر ایک فائر کرکے کھول لو۔ بڑی اہم ٹپ دی ہے۔ ان احمقوں کا لگتا ہے بھوکا رہ کر دماغ کام کرنا بند ہوگیا تھا۔۔


سی سیٹ امتحان کیلئے۔
پاکستان کی آبادی جس طرح دن بہ دن بڑھ رہی ہے ایک امتحان یہاں بھی ایسا رکھ دیں۔ بڑی تعداد میں بچے بچیاں خود کشی کریں گے ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہو جائیں گے ملک میں فحاشی کا خوف ہی ختم ۔اب اس میں سی سیٹ امتحان کیلئے کیا سبق؟ یہی کہ کوریا کی آبادی ویسے ہی کم ہے کیوں ہو تم وہاں؟؟؟
آکٹوپسوں کیلئے۔
دوسرے سیزن میں جتنا ترس ان پر آیا اور کسی پر نہ آیا۔ مطلب ان بے چاروں کی جان مصیبت میں کردی انکو عذاب سمجھ ڈالا مگر سیزن ٹو دیکھ کر بتانا کتنا نظر انداز کیا انکو۔ اتنے لوگوں کو مارنے کے سارے الزام بھی انکے سر ڈالے کوسا کوٹا چن چن کے مارا اور سارا کریڈٹ بھی لے گئے۔ اور یوں ہو گئے جیسے وہ تھے ہی نہیں۔ بہت بری دنیا ہے بھئ۔ تم لوگ پلوٹو پر چلے جانا یہاں نہ آنا۔ہر کمینگی انسان کریں اور گالیاں ان بے چاروں کیلئے۔
ذاتی رائے۔۔
بہت دلچسپ ڈرامہ ہے بڑا مزا آیا۔ آخری قسط میں حسب عادت ربڑ بینڈ کی طرح کھینچا مگر انجام اتنا غیر متوقع تھا کہ مزا آگیا۔ سبق یہی ملا کہ اصل فسادی ہم ہی ہیں خلائی مخلوق نے ہمارا کیا بگاڑنا جو ہم خود اپنا بگاڑے جا رہے ہیں۔سی سیٹ نامی امتحان اور اسکے پیچھے مقابلہ بازی کی جو فضا ہے اس سے مجھے کوریا کے نظام تعلیم پر افسوس ہوتا یے۔حالانکہ دنیا کے پانچ بڑے نظاموں میں سے ایک ہے۔ ان سے بہتر تو ہم ہیں اب یہ کیا ایک ہی امتحان ہوگا نہ سفارش نہ نقل نہ ہی ایک صوبے میں فیل ہو رہے ہوں تو دوسرے صوبے جا کر ٹاپ کرنے کی سہولت اتنا بھی کوئی شفاف امتحانئ نظام بناتا ہے بھلا کہ بچے پاس ہونے کیلئے جان لینے پر اور فیل ہونے پر جان دینے پر تل جائیں؟

اوپس خاصا بڑا ہوگیا تبصرہ مگر سچی بات ہے جس نے بھی ڈرامہ لکھا اسکے لیئے کہا جا سکتا ہے کیونکہ لکھاری بھی کبھی طالب علم تھا۔


یہ پیارے لڑکوں کے ساتھ ساتھ اچھے انجام کی وجہ سے پسند آیا ۔۔

Exit mobile version