She is a man
—**She Is a Man**
This old gem popped up on HiTV, a movie from my childhood. I decided to give it a watch. The story revolves around an averagely attractive girl with a passion for football, who also has a boyfriend—so she’s not exactly a complete tomboy.One day, her girls’ team doesn’t get a sponsor, while the boys’ team does, and her boyfriend mocks her disappointment, claiming that no matter how good girls are, they can never be better than boys. She promptly dumps him there and then. She’s dejected and returns home, only to discover (we find out, not her) that she has a twin brother. This brother has told the people of their new town only his name and is secretly heading to London for two weeks under the pretext of visiting their father.Our protagonist gets the bright idea of adopting her brother’s identity, becoming a boy, and joining the boys’ football team in his stead. Off she goes to the parlor, skips getting a real haircut, and wears a wig, showing up at her brother’s dorm in disguise.
The story offers many lessons, but don’t take them seriously:
**For the Side Hero:** Don’t get involved with football-playing girls. They tend to kick.
**For the Heroine’s Friends:**
If your friend goes crazy, talk some sense into her with love. Don’t support all her crazy actions.
**For the Boys:** Change clothes, but do it alone. Why do boys have such a lack of shame and modesty? Avoid stripping wherever and whenever, just in case there are any girls disguised as boys around.**For the Brothers:** If you run away from home, don’t let your sister know and remove your girlfriend from your life. This guy missed doing the first one and suffered for it. His sister was roaming around as a boy even stripping in the middle of the football ground to prove her identity. Having such sisters negates the need for watching witchy dramas—your sister is the biggest witch ever only .benefit of having a sister is they might help you find a new girlfriend.
**For the Heroine’s Parents:**
Avoid going to a football match together after your divorce. Seeing your children’s antics will make you curse your decision to get married, and seeing your ex will make you curse your decision to divorce. Viewers will curse both these scenarios.
**For the Hero:**
If you’re alone and nervous about talking to girls, pray every night for a girl to disguise herself as a boy and share your room. This boy is happy with just breathing girls who come to him. His love climbed four steps, and the girl immediately slipped and fell from his heart.
**For the Heroine:**
Play football to meet handsome boys. She may be an average-looking girl, but she made a handsome boy that even made me wish she had been born a boy—I’d have had a crush on her. Despite living among boys, she didn’t develop a hatred for them, surprisingly. Instead, she enjoyed herself and delighted the boys in the end, even gaining a hero.
**Personal Opinion:**
Why are Koreans, Americans, etc., making such films where girls disguise as boys and no one gets suspicious? Koreans—I can understand; their boys can be pretty. But, how do Americans not get suspicious if a handsome face might just be a girl in disguise? They chose an average heroine. In India and Pakistan, when these situations arise, it makes me want to slap someone. Actresses like Rani Mukerji and Saboor Aly, who are bulky and stout, even while dolled up, still look feminine in men’s clothing. (Girls here can’t pass as boys, you fools!) If you have a penchant for such movies, go ahead and watch them.
**Desi Kimchi ratings: 3/5**
I feel it could’ve been funnier, but it wasn’t. Also, I still don’t understand why the hero fell for her.—
ہائی ٹی وی پر یہ فلم سامنے آگئ لگائی تو پتہ چلا میرے بچپن کے زمانے کی فلم ہے دیکھنی شروع کردی۔ کہانی ہے ایک عدد قبول صورت لڑکی کی جسے فٹ بال کھیلنے کا شوق ہے مگر ایک عدد محبوب بھی ہے انکا یعنی مکمل ماہی منڈا ٹائپ لڑکی نہیں ہے یہ۔ خیر اسکی لڑکیوں کی ٹیم کو سپانسر نہیں ملتا اور لڑکوں کی ٹیم بازی لے جاتی ہے اسکا محبوب اسکی مایوسی پر مزاق اڑاتا ہے اسکا کہ لڑکیاں جتنی بھی اچھی کھلاڑی ہوں لڑکوں سے بہتر نہیں ہوسکتیں یہ موصوفہ کھڑے کھڑے موصوف کو طلاق دے دیتی ہے ۔یہ اداس ہوتی ہے گھر آتی ہے تو پتہ چلتا ہے ( اسے نہیں ہمیں) کہ اسکا ایک عدد جڑواں بھائی ہے جس کا انکے نئے شہر کے لوگوں کو نام کے سوا کچھ پتہ نہیں اور وہ خفیہ طور پر ماں کو یہ بتا کر کہ وہ باپ کے پاس جا رہا ہے دراصل دو ہفتے کیلئے لندن جا رہا ہے۔ اس لڑکی کو خیال آتا ہے کیوں نہ وہ بھائی کا روپ دھار کر لڑکا بن کر فٹ بال ٹیم کا حصہ بن جائے جھٹ پہنچتی ہے پارلر اصل بال کٹوانے کی بجائے وگ لگاتی ہے اور لڑکا بن کر اپنے بھائی کی جگہ اسکے ڈورم میں پہنچ جاتی ہے۔ کہانی سے سبق تو بہت ملتے ہیں مگر نہ لینا بھئی۔
سائیڈ ہیرو کیلئے۔فٹ بال کھیلنے والی لڑکی سے تعلقات نہ رکھو اسے کک مارنے کی عادت ہوتی ہے۔ ہیروئن کی سہیلیوں کیلئے۔بہنوں سہیلی کا دماغ الٹ جائے تو پیار سے اسے سمجھائو اسکی ہر الٹی حرکت میں اسکا ساتھ دینے نہ پہنچ جائو
لڑکوں کیلئے۔ کپڑے بدلو مگر اکیلے میں۔ جانے لڑکوں میں شرم و حیا کا اتنا فقدان کیوں ہوتا ہے۔ یہ لڑکے لڑکوں سے تو نام کو بھی نہیں شرماتے یہی سوچ کر جگہ بے جگہ کپڑے اتارنے سے پرہیز کرلیتے کہ ہوسکتا ان لڑکوں کے بھیس میں کوئی لڑکی آس پاس ہو۔ بھائیوں کیلئے۔ گھر سے بھاگو مگر بہن سے چھپا کر اور اپنی محبوبہ کو زندگی سے ہٹا کر۔۔۔ انہوں نے پہلا کام نہیں کیا۔ جو بھگتناپڑا۔ انکی بہن بھائی بن کر گھومتی رہیں کہ انکو دنیا کو بتانے کیلئے کہ وہ خود بھائئ ہی ہیں بہن نہیں فٹ بال گرائونڈ میں دنیا کے سامنے کپڑے اتار کر یقین دلانا پڑا۔ ایسی بہنیں ہوں تو آپ کو ڈائن ڈرامہ دیکھنے کہ ضرورت نہیں بہن میں ہی ڈائن دیکھائئ دے جائے گی۔ویسے ایک فائدہ بھی ہے بہن ہونے کا۔ دوسری محبوبہ ڈھونڈنے میں مدد کرتی ہے بہن۔
ہیروئن کے والدین کیلئے۔طلاق کے بعد اکٹھے کسی فٹ بال گرائونڈ میں جاکر بچوں کا میچ دیکھنے سے گریز کرو۔ ایک تو بچوں کی حرکتیں دیکھ کر شادی کرلینے پر خود پر لعنت بھیجنی پڑے گی اور دوسرا اپنے سابقہ ساتھی کو دیکھ کر طلاق لینے کے فیصلے پر خود پر لعنت بھیجنی پڑے گی۔ ویسے ناظرین اس منظر میں ان دونوں باتوں پر لعنت ہی بھیجیں گے۔ ہیرو کیلئے۔ اکیلے ہو لڑکیوں سے بات کرنے سے گھبراتے ہو تو روز رات کو دعا کرو کہ کوئی لڑکی لڑکا بن کر تمہارے کمرے میں آکر رہنے لگے۔ اس نکمے نکھٹو لڑکے کو دل پھسلن سیڑھی پر جھولتا ہے ادھر محبت کے چار قدم سیڑھی کے چڑھے ادھر وہ لڑکی پھسل کر دل سے گری۔ انکو ویسے لڑکی میں دلچسپی تھی بس سانس لیتی ہو لڑکی ہو اور خود آکر ان سے پٹ جائے یہ اتنے میں خوش ہیں۔ ہیروئن کیلئے۔ فٹ بال کھیلو تاکہ وجیہہ لڑکے ملیں۔ موصوفہ قبول صورت خاتون تھیں مگر اچھا خاصا حسین لڑکا بنیں کہ افسوس ہوگا کہ لڑکا ہی پیدا ہوجاتیں یہ میں نے بھی کرش پال لینا تھا۔ بہن نے لڑکوں میں رہ کر جو دیکھا انہیں اس مخلوق سے نفرت ہوجانی چاہیئے تھی مگر حیرت انگیز طور پر ہوئی نہیں۔ الٹا خود انجوائے کرتی رہیں ہاں لڑکوں کو آخری منظر میں خوب خوش کیا اور جواب میں ہیرو بھی مل گیا جھونگے میں ۔
ذاتی رائے: یار یہ کورین امریکی وغیرہ یہ فلمیں کیوں بنا رہے جن میں لڑکی لڑکا بن کے پھرتی ہے اور کسی الو گدھے کو شک بھی نہیں گزرتا مطلب کورین تو پھر لڑکے بھی پیارے ہوتے بندہ مان لے امریکیوں کو کیسے شک نہیں گزرتا کہ حسین خوب صورت اگر لڑکا ہے تو ہوسکتا ہے لڑکا ہی نہ ہو۔ چلو انہوں نے کوجی ہیروئن رکھ لی مگر انڈیا اور پاکستان تو جب یہ صورتحال ڈالتے تھپڑ لگانے کا دل کرتا ۔ رانی مکر جی ، صبور علی جیسی موٹی گٹھی خواتین نزاکت سے بن بن کر بولتی اورمردانہ کپڑوں میں بھی ٹھیک ٹھاک زنانہ سی لگتی ہیں تو کرداروں پر ترس ( انکو انہیں لڑکا سمجھنا ہے یار) اور لکھاری پر غصہ ہی آتا ہے۔ ( یہاں کی لڑکیاں لڑکا نہیں لگ سکتیں احمقو) خیر ایسی فلمیں دیکھنے کا شوق تو دیکھ لو
Desi Kimchi ratings: 3/5
بس پتہ نہیں مجھے لگتا مزید مزاحیہ سی بن سکتی تھی بنی نہیں اوپر سے ہیرو اسے محبت کیوں ہوئی وجہ نہیں پتہ لگی۔