گو آ ہیڈ اب کورین بھی۔۔ کورین ڈرامے کا نام فیملی بائی چوائس
یہ چینی ڈرامہ تھا کس کس نے دیکھا؟ میں نے آدھا دیکھا ہوگامگر میرا اتنا دل جل جل کے برا حال ہوا تھا کہ دیکھناچھوڑ دیا۔
کہانی ہے ایک عدد فتنی لڑکی کی جس کی ماں اسے چھوڑ گئ۔ اسکے پڑوس میں ایک اور خاندان رہتا تھا جن کی طلاق اس ڈرامے میں سامنے ہوئی۔ انکا بیٹا تھا اسی فتنی لڑکی کا ہم عمر۔ فتنی کیوں کہہ رہی ؟ بتاتی ہوں۔ اس فتنی نے اسی عمر میں اس لڑکے کو تاڑ کر پسند کرلیا۔ اب یہ لڑکا اسکا۔ پھر اس لڑکے پر اسی لڑکی کی منحوسیت کا سایہ پڑا اسکی ماں بھی چھوڑ گئ۔ خیر لڑکی کے باپ کی دوسری جگہ شادی کرانے کی کوشش کی گئ۔ اتنے منحوس انکل کہ انکی ہونے والی بیوی اپنا بیٹا انکے پاس چھوڑکر بنا شادی کیئے بھاگ گئ۔اس بچے کو جو اس ڈرامے کا واحد انسان کا بچہ تھا معصوم ساتھا ہیروئن کے ابا نے پال لیا۔ اس فتنی نے اسکا جینا محال کردیا۔ ایسے ایسے طریقوں سے تنگ کیا کہ میرا دل جل بھن گیا۔ اتنا معصوم پیارا بچہ اور اس فتنی نے کتے والی کی۔ اب دو بچوں کو پالتے دیکھ کر پڑوسئ انکل کو بھی لالچ آئی۔ بنا بیوی پالے اگر کم خرچ میں بچہ پلتا ہے تو کیا برا ہے۔ انہوں نے اپنا بیٹا بھی ہیروئن کے ابا کو بھیج دیا۔ لو اسے بھی پالو۔ ہیروئن کے ابا بس نام کے ابا تھے۔
جھاڑو پوچھا اچھا کھانا بنانا غرض ہر طرح کا کام آتا تھا انہیں۔ اگر یہ خاتون ہوتے تو پڑوسی انکل نے بیٹا بھیجنے کی بجائے رشتہ بھیجنا تھا۔ اب تینوں بچے اکٹھے ہوگئے۔ اب فتنی لڑکی نے جتنا برا سلوک اپنے ابا کے لے پالک بیٹے کے ساتھ کیا اتنا ہی اچھا سلوک ان پڑوسی انکل کے بیٹے کے ساتھ کیا۔ تینوں بچے اکٹھے پل کر بڑے ہوئے۔ پھر ہمیشہ کے چینی ڈراموں کی طرح کہانی آگے بڑھئ ہی نہیں۔
فتنی لڑکی نے پڑوسی انکل کے بیٹے سے چکر چلا لیا۔ لے پالک بھائی بے چارہ لے پالک باپ کی خدمتیں کرتا رہ گیا اور سائیڈ ہیرو بن گیا۔
اس ڈرامے میں بظاہر ایک خاندان بنے مگر چونکہ بچے ذیادہ بچے نہ تھے بچپن سے جس طرح تاڑم تاڑی مچاکے رکھی انہوں نے تکونی محبت کی داستان بنا ڈالی۔ جہاں پیارا والا ہیرو ڈچ ہوا وہیں سے میں نے ڈرامہ ڈچ کردیا۔
اس لڑکے کی یاد میں آہ بھرتے سکیٹ ان ٹو لو شروع کیا۔ فتنی لڑکی کا کردار اس ڈرامے میں اس نے فتنہ لڑکا بن کے نبھایا۔ بہت اچھا تھا پچیس قسطوں تک بہت شوق سے دیکھا۔ پھر کہانی رک گئ آخری قسط آگے کر کر کے دیکھنی چاہی اسکی بھی ضرورت نہ پڑی۔ سائیڈ ہیرو کو دس قسطوں پہلے ہی کٹا کر ملک بدر کردیا تھا اب ہیرو ہیروئن نے ایک ہونا ہی تھا نا۔
لو بتانے والی بات تو رہ گئ۔
کورین بھی اسی کہانی پر ڈرامہ بنا چکے ہیں جو سات اگست کو پوری دنیا میں دیکھا جا سکے گا۔
اس کو دیکھنے کا ارادہ ہے کیونکہ کورین ڈرامے سولہ قسطوں میں بنا ذیادہ کھنچے ختم ہو ہی جاتے۔