Desi Kimchi |desi kdrama fans|

An Intro to Heavenly Idol Kdrama Urdu Review

Heavenly idol
یہ ڈرامہ دیکھا مزا آیا ایک ایک قسط کا انتظار کیا پورا کیا۔ اور پھر پیٹ پکڑ پکڑ کر ہنسی۔ کیا مزاحیہ تھا؟ چلو بتاتی ہوں کیوں۔۔
کہانی ہے ایک عدد ریمبریری کی جو پونٹی فیکس ہے جانے کیا بلا ہے یہ مگر وہ ایک عدد دیوی ریڈرن کا پجاری خاص ہے ۔ اس میں خفتہ طاقتیں ہیں لوگوں کے سر پر ہاتھ رکھ انکے دکھ درد دور کرتا ہے ایکدن ماوانگ آیا جسے آپ ابلیس سمجھ لیں اس سے لڑا اور یہ جاگرا دنیا میں ایک عدد گلوکار کے جسم کے اندر ۔اب وہ گلوکار ایک نمبر کا کمینہ تھا وغیرہ ہیرئون اسکی پرستار اور بس اسکے پیچھے بن گئ وہ اسکے ہی گلوکار گروپ وائلڈ اینئمل کی مینجر اب ہیرو نے اپنی طاقتیں استعمال کرکے گلوکار سے روحانی رابطہ کیا اس نے کہا جب وہ اسے آرٹسٹ آف دا ائیر کا ایوارڈ دلوائے گا تب واپس آئے گا۔
کہانی شروع ہوئی اخیر مزے کی کیونکہ صرف وائلڈ اینیمل ہی نہیں اس ڈرامے میں کئی فرضی بوائے گروپ دکھائے جو آہم ایک سے ایک حسین لڑکے پر مشتمل مطلب اتنے پیارے اتنے سارے لڑکے کہ سمجھ بس ڈرامہ دیکھتے ہوئے پانچوں گھی میں سر کڑاہی میں تھا۔
کہانی سے سبق ملتے ہیں۔
پہلے ولن کیلئے۔
بھئ اپنے ساتھی کو دھکا دے دو سیڑھیوں سے اگر وہ تم سے پہلے لانچ کیا جانے لگے۔ اور یاد رکھو یہ کام کرکے دوبارہ کبھی زبان پر بھی نہ لانا معزرت کرنے کا تو سوچنا بھی مت ورنہ بالوں کا کلر غائب ہو جائے گا اور بال چھوٹے ہو جائیں گے۔تم اٹھارہ سے ایکدم پچیس تیس کے مرد لگنے لگو گے۔ سچی ایسا ہی ہوا۔ اور دھکا کھانے والے کیلئے بھی سبق ہے بھیا لفٹ استعمال کرو ورنہ تمہاری آخری قسط تک آنکھیں سرخ ہوجائیں گی۔
دوسرے ولنوں کیلئے۔
بھیا روح بیچ دو ورنہ کتا خواری نصیب ہوگی۔ اماں ابا بھی بے روزگار بیٹے کو طعنے مارتے ہیں خبردار جو جزبات میں آئے ۔ ابا اماں کو بھلائو دو چار لوگوں کے خون پیو کامیاب گلوکار گروپ بنو گے آزمائش شرط ہے
اچھی دیوی کیلئے۔
ہر منحوسیت ان سے وابستہ ہے۔ اتنی بے چاری کم زور دیوی تھی کہ دل کر رہا تھا اسکو انسان بنا دوں اتنے غم ہی اٹھانے ہیں بہن تو دیوی بننے کا فائدہ۔ نا ہونگ دودے نامی مزہب کا کچھ بگاڑ سکیں نہ اپنے گوبلن بچا سکیں۔اب یہ گوبلن جانے کیا بلا یے مگر انکے پیروکار بھی نکمے ہیں نا انکے پاس ہیرو جیسئ طاقتیں نہ عقل۔ ظاہر ہے دیوی کے پاس خود سب کچھ محدود ہے۔
موت کے گوبلن کیلئے۔
بھیا اتنے پیارے تھے کہ اگر کسی لڑکی کی روح قبض کرنے جاتے تو وہ خوشی خوشی مر جاتی۔جان لینی ہے لو بھئ لے چلو ساتھ مجھے مگر ان بھائی کی رسی دراز نہیں تھی۔ ان میں خفیہ خفتہ طاقتیں تھیں مگر بس خال خال ہی نظر آئیں۔آخری قسط میں جس طرح انہوں نے فوٹیج کھانے کیلئے محنت کی یہ نہ ہی ہوتے تو بہتر رہتا۔ ہونگ دودے کی عبادت گاہ میں ٹامک ٹوئیاں مارتے جب بارہویں قسط کو 60 منٹ کا کیا اس سے میرے حساب سے انکو روح قبض کرنے کی بجائے دن رات کے حساب پر لگا دینا چاہیئے ۔ یہ ایک دن کو ہزار سال کا بنا سکتے ہیں۔
وہ ہیون وہ کیلئے
یہ بھائی ناکام گلوکار بدترین اداکار اور منحوس انسان تھے۔ منحوس اسلیئے بھی کہ جب آرٹسٹ آف دی ائیر بنے سب خواب پورے ہوگئے تو انکا پول کھل گیا۔ اور یہ پول ویسے بڑا دلچسپ تھا۔ یہ مزے کا ٹوئسٹ تھا۔دیکھنا مزا آئے گا۔
ماوانگ کیلئے۔
برے بنو تو برے رہو۔ وہ کہتے ہیں نا برے سے برے انسان میں بھی ایک خوبی ہوتی ہے۔ وہ خوبی انکو لے ڈوبی یہ کرتے تھے پیار لارڈ ریڈرن سے ۔ہائے۔ ایسی محبت جان لیوا محبت۔ ان سے سبق ملتا یے محبت کروکتے کی موت مرو۔ پورے جہان کے آئیڈلز کو گوبلن بنانے والا خود گوبھئ بن گیا ۔ کیسے ؟ سچی میں گوبھی کا پھول بن کے رہ گیا بے چارہ۔
لارڈ ریڈرن کیلئے۔
یہ تھیں دیوی۔ ان کے پجاری میں اتنی طاقتیں تھیں کہ پورا ڈرامہدوسروں کا کومہ بھی ہاتھ لگا کےدور کرتا رہا۔ اور یہ پٹی پٹائی روتی دھوتی جب مجسمے سے نکلیں تو اس دیوی پر اتنا ترس آیا کہ میرا اپنا موڈ بن گیا اس پر دو چار ڈرامے قربان کر ڈالوں۔ بیچاری کتنے چھوٹے موٹے کردار کرتی ہے حالانکہ اداکارہ اچھی ہے۔مگر کبھی چھوٹے کردار ملتے ہیں جیسے اس ڈرامے میں کبھی چھوٹے کپڑے جیسے گلوری میں۔ بیچاری چھوٹی اداکارہ بن کے رہ گئ ہے۔
وائلڈ اینمل کے ارکان کیلئے۔
آئندہ ایسے کسی گروپ رکن کا اچانک رویہ بدل جائے اور وہ تمیز تہزیب سے پیش آنے لگے تو اس سے سر پر ہاتھ پھروا لینا کم از کم زندگی سنو رجائے گی۔ جتنا ہیرو بے چارے نے ان سب کی مدد کرنے کیلئے چھونا چاہا انہیں اگر ہر بار ہاتھ پھرواتے رہتے تو ڈرامے میں گروپ میمبر کی بجائے مین لیڈ کر رہے ہوتے۔
ایول بوائز
اس گروپ کے ارکان کو صرف ایک سبق ملتا ہے۔ گھروالوں سے دو ررہو ورنہ گروپ آف دی ائیر ایوراڈ ملتے ملتے رہ جانا ہے ۔ ان بے چاروں پر بڑا ہی ترس آیا کیسے ہیرو نے انکو چکمہ دے کر وائلڈ اینمل کو جتوایا ۔ آئیندہ اپنے اماں ابا بہن بھائیوں کو دیکھنے سے پرہیز کرنا ورنہ جزبات غلط فیصلہ کروالیں گے
ہیرو کیلئے۔
آلٹر ایگو کیا بلا ہے۔ جو بھی بلا ہے بھیا اسکو کچل کر سرمہ بنا دو مطلب کہاں ریڈرن کی پوجا کرتے سکون سے زندگی گزار رہے تھے کہاں دنیا میں لا پھینکے گئے اور کتے والئ ہوئی۔بیچارہ میٹھا کھانے کو ترستا پھرا اور نامعلوم وجوہ کی بنا پر ریڈرن کی روح کا حصہ پاکر اتنا طاقتور بن کر پھر ا کہ ریڈرن بیچاری کہ مٹی پلید ہوگئ۔آئیندہ کبھی کوئی دیوی تحفہ دے تو فورا سے پیشتر تحفہ لیکر فرار ہوجانا ورنہ دیوی نے واپس مانگ لینا ہے۔
ہیروئن کیلئے
آ بیل مجھے مار ۔اچھی بھلی موصوفہ سکون سے گھر بیٹھی تھیں کہ اچانک ایک کے گلوکار کے ایک اچھے عمل کے پیچھے اس پر مر مٹیں اور ڈھونڈ ڈھونڈ کر مشکلیں اپنے سر ڈالیں۔انکو مصیبتوں میں پھنسنا اتنا پسند تھا کہ جب مصیبت کونسی لوں اپنے سر سمجھ نہیں آتی تو خود اپنی روح بیچ ڈالتی ہیں۔ روح کا جیسا کاروبار اس ڈرامے روز افزوں ترقی پا رہا ہے مستقبل قریب میں دکانوں پر پائو چھٹانک میں روح بکا کرے گے مزے کی بات لوگ صرف بیچنے ہی آیا کریں گے۔
ذاتی رائے۔
بہت اچھا لکھا ہوا ڈرامہ ہے خاص کر کے پاپ وغیرہ میں جس طرح الومیناتی کا عنصر ہے اسے ہونگ دودے نامی مزہب کا نام دیکر بہت مثبت طریقے سے پیغام دیا ہے۔کے پاپ کی سب برائیاں تکلیفیں انکے فنکاروں کی زندگی بہت اچھے طریقے سے دکھائی گئ ہے دلچسپ بھی اور انکی مشکلات بھی۔لارڈ ریڈرن والی کہانی یقینا تھوڑا توہین مذہب کے ضمرے میں آتی ہے جبھی ایک بالکل الگ دنیا اور اسکی دیوی دکھائی گئ مگر افر چھپا ہوا پیغام سمجھا جائے تو مکالموں میں وہ دیوی کو اپنی دنیا میں ہر برائی کی جڑ قرار دیتا ہے اپنے پیاروں کی موت کا ذمہ دا رقرار دیتا ہے اور دیوی کو دکھایا بھی خود غرض ہے جسے اپنے پجاریوں یا پیروکاروں سے محبت نہیں تھی اسے بس اپنی طاقت کا غرور تھا او ر انہیں مزید بڑھانا چاہتی تھی۔ یہ دونون نظریئے انتہا پسند سے ہیں۔ ماوانگ کا کردار بھی فالن اینجل والی تھیوری کا عکاس ہے جس کے مطابق شیطان کی غلطی دراصل دیوی کی خود غرضی کا ردعمل تھی۔ یہاں ہیرو اپنی تمام طاقتوں کی قربانی دے کر انسان بننا چاہتا ہے کیونکہ اسے ہیروئن سے محبت ہے ہیروئن انسان ہو کر دوسری دنیا پر حاوی ہوگئ وہاں کی بنیادیں ہلادیں۔ سب سے بڑھ کر موت و زندگی کا فسلفہ الجھا دیا ۔موت پر مختلف دیوی دیوتائوں کی مرضی چل رہی ہے سب کی اپنی اپنی سلطنت ہے وغیرہ۔ جو بھی ہے اس ڈرامے کو تھوڑا سا دماغ لگا کر دیکھو تو کئی چھپے پیغام ہیں اس میں۔ جیسے ہیرو کی طاقتوں کا انحصار اس پر تھا کہ کس کو بھروسہ یا یقین ہے۔ ہیرئون کی محبت دنیا کی ہر مشکل پر حاوی تھی موت کے گوبلن کا سب پر اختیار نہیں تھا خیر یہ تو تھویریز تھیں تبصرے پر واپس آتے ہیں۔یہ ڈرامہ بہت دلچسپئ سے دیکھا مگر کہیں کہیں لگا کہ تھوڑی تھوڑی بونگیاں بھی ماریں۔ سب سے بڑھ کر آخری والی قسط میں جو جو دکھایا اس نے صرف ہنسایا ۔ یکدم سب بچکانہ سا لگا۔ یوں لگ رہا تھا انجام کیسے کریں سمجھ نہ آیا۔مگر انجام خوشگوار ہے۔ایک ہلکا پھلکا آئیڈل ڈرامہ اوپر والی تھیوریز لگا کر دیکھو تو اچھا ٹائم پاس ہے۔
Desikimchi ratings:5/5
سب پیارے پیارے تھے نا اس میں

Exit mobile version