چاہے پاکستانی ہو یا کورین میں ڈراموں کی کم از کم دو اقساط دیکھ کر ہی تبصرہ کرتی ہوں عموما لیکن یہ ڈرامہ یوں تو ہفتے میں دو دن آنا ہے لیکن اگلے ہفتے تک دوسری قسط دیکھنا مجھے شائد یاد بھی نہیں رہ جانا ہے سو تبصرہ پڑھو۔کہانی بہت الگ انوکھی بس دنیا بھر کے ڈراموں سے کہیں مختلف اور دلچسپ ۔۔۔ ہرگز نہیں ہے۔ بے حد افسوس کے ساتھ۔ دو گھروں کی کہانی دکھائی گئ ہے۔ ایک میں ماں باپ بیاہی بیٹی دو بھائی ہیں ۔ ایک بڑے بھائی کی شادی کی تیاری چل رہی ہے فہد چھوٹا نکما بھائی ہے جبکہ عماد عرفانی بڑا اور ذمہ دار ہے بہت اچھے عہدے پر فائز ہے۔ اور اسے خود پر ضرور سے ذیادہ ناز ہے۔ دوسرے گھرانے میں ہیں ماں باپ اور تین عدد بیٹیاں۔ ہانیہ عامر بڑی بیٹی ہے اسکی اور اسکی چھوٹی بہن کی شادی کے معاملات چل رہے ہیں ۔ اور عماد عرفانی کی جس سے شادی ہو رہی ہے وہ دراصل ہانیہ ہے۔ عماد عرفانی ویسے تو اچھا منگیتر ہے مگر پیسے کا رعب جھاڑتا ہے۔ جبکہ عماد کو اسکی باس بے حد پسند کرتی ہے اسے جیسے ہی پتہ لگتا ہے کہ عماد کی شادی ہورہی ہے وہ پھٹ پڑتی ہے اور اظہار محبت کردیتی ہے۔ اگلی قسط کا پرومو بتاتا ہے عماد پیسے یا اس خاتون سے سچ مچ دل لگا کر شادی سے انکار کرنے والا ہے ۔ شادی میں بس پندرہ دن رہ گئے۔ یہ وہ انوکھی کہانی وہ پلاٹ ہے جس پر فہد مصطفی نے ایک دہائی کے بعد ٹی وی اسکرین کو رونق بخشنے کا ارادہ کیا۔ اس ڈرامے کی اگلی قسط دیکھے بنا بھی مجھے اندازہ ہوچکا ہے کہانی میں ہیرو ہیروئن کو کیسے ملایا جائے گا۔ دونوں عادتوں مزاج ہر چیز میں مختلف ہیں اور انکو اکٹھا رہنا پڑے گا۔ سچ بتانا ایسے کتنے ڈرامے فلمیں بن چکے جو آپ دیکھ چکے کہ اس ڈرامے میں ذرہ برابر بھی دلچسپی ہو۔ ہانیہ عامر پسند ہے تو اسکو چڑچڑی نک چڑھی اور ٹوٹے دل کی لڑکی کے طور پر دیکھنے کا کیا شوق باقی رہ گیا ہوگا اسکے اب تک کے سب ڈراموں میں کم و بیش ایسے ہی کردار ہیں۔ اور فہد مصطفی۔ اپنے کیئریر کے اوائل میں جس نے میں عبدالقادر ہوں جیسے کردار کیئے ہوں اسکے لیئے نکمے نالائق من موجی لڑکے کا کردار کرنا ہے جس نے چار قسطوں کے بعد شادی کرکے بیوی سے منہ ماری میں وقت ضائع کرنا ہے۔صحیح والی مایوسی ہوئی ہے پہلی قسط سے۔یہ ڈرامہ فہد مصطفی اور فرحت اشتیاق کے پیچھے لگایاتھا۔فہد مصطفی نے بالکل مایوس نہیں کیا بہت بہت اچھا آیا ہے۔ ہیرو لگ رہا ہے۔ ڈرامے کی پروڈکشن انہی کی ہے اور جو کیمرہ ورک ہے جس طرح لوزور کی پس پردہ آواز و موسیقی چلتی ہے ہر دفعہ فہد مصطفی کے مناظر میں۔ جو فہد کا حقیقی شرارتی انداز گفتگو ہے سب بہترین۔بلکہ اگر اداکاری کی بات کروں تو سب کے سب فنکار بہترین اداکاری کررہے ہیں ۔ گھر کا ماحول بن گیا ہے نئی لڑکیاں بھی اچھا کام کر رہی ہے ہانیہ نے اچھی سمجھدار لڑکی کا کردار ادا کیا ہے واقعی گھریلو سی متانت سے بات کرنے والی سنجیدہ سی لڑکی لگ رہی ہے اور فہد نے یقینا بہترین کام کیا ہے اداکاری میں بھی سج دھج مکالمے سب بہترین سچ مچ پچیس چھبیس سال کا چلبلا سا لڑکا لگ رہا ہے۔ مگر شدید ترین مایوس کیا ہے فرحت اشتیاق نے۔ کیا آپ حیران ہیں فرحت کون؟۔ یہ ہیں اس ڈرامے کی مصنف۔انکو میں بچپن سے پڑھ رہی ہوں بہترین شرارتی انداز تحریر ڈائجسٹ میں نئے دو رکے لڑکے لڑکیوں کی سسرال گھر والے جھمیلوں سے ہٹ کر کوئی کہانی ملتی تھی تو انکی نکلتی تھی۔ انکا انداز بیاں بہت بے باک تھا خاص کر رومان میں جس کی وجہ سے ان سے اختلاف رہا ہے مگر کہانیاں دلچسپ ہوتی تھیں۔ یقین کا سفر ، دیار دل مجھے پسند آئے تھے ۔ لیکن انکے مشہور ڈراموں میں ہم سفر، اڈاری،بن روئے، رہائی، متاع جان ہے تو، میرے ہمدم میرے دوست،یہ دل میرا،اور اب نیٹ فلیکس کیلئے آنے والا ہے جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو۔ ( یہ والی کہانی بھی ایسی ہے کہ نیٹ فلیکس تو دور اسکو ٹی وی پر ہی چلنا نہیں چاہیئے) ان سب میں پلاٹ کہانی ایک دوسرے سے کافی الگ تھی۔ نا ڈراموں کے بعد اگر آپ ان سے توقع کریں کہ انکا لکھا ڈرامہ ہے تو کچھ الگ کہانی ہوگی تو کیا غلط توقع ہے؟ مانا لکھاریوں کو کہہ کر مخصوص موضوع پلاٹ پر لکھوایا جاتا ہے مگر ان جیسا لکھاری جو اپنا نام بنا چکا جن کا نام بکتا ہو ان سے ایسی کہانی جو آپ کسی دسویں جماعت کی لڑکی سے کہیں یہ یہ لکھواور وہ لکھ دے۔ ایک منظر میں بہن نے دوسری بہن کو کیسے اسکا رشتہ طے ہوا یہ کہانی کی طرح سنا دیا۔دونوں گھروں کی آپس میں رشتے داری ہورہی ہے مگر ایک منظر میں کہیں ان دونوں گھروں کا ٹاکرا نہیں ہوا۔ عماد عرفانی کو اچانک احساس ہوگیا انکی باس تو انکی کرش بھی تھیں۔ باس کا آگے پیچھے کوئی منظر نہیں سیدھا انہوں نے اظہار محبت کیا پھر سب احسان گنوا دیئے۔میرے خیال میں یہ اسکرپٹ فہد کو بھی ضائع کر رہا ہے ہانیہ کو بھی۔ او رایک اور بات پاکستانی لڑکا اور پاکستانی لڑکیاں شادئ کے علاوہ کچھ نہیں کرتے؟ نا پڑھتے نا کیئریر بناتے نا انہوں نے زندگی میں مخالف صنف کبھی دیکھی جو اچانک دیکھتے اور محبت ہوجاتی ۔ پاکستان میں جوائنٹ فیملی سسٹم بہت ذیادہ ہے گھروں میں ڈھیروں ڈھیر لوگ رہتے انکے آپس میں صف چپقلش نہیں چلتی پیار اور ہنسی مزاق بھی ہے۔ دوست ہیں سہیلیاں ہیں مگر ڈراموں میں گنتی کے ضروری کردار نظر آئیں گے جانے ہم چھبیس کروڑ کیسے ہوگئے جو ڈراموں میں دیکھو تو بیس سے اوپر چالیس قسطوں میں بھی لوگ نظر نہیں آپاتے۔ کم ازکم رونق دکھانے کیلئے دو چار کردار ہی اضافی ڈال لیں مگر نہیں۔ پیسہ نکالنا پڑےگا۔ لیکن اگر یہ ڈرامہ دیکھیں نا بہت پیسہ لگا ہے اس پر نظر بھی آرہا مگر کیا فائدہ جب کہانی وہی ہے۔۔۔ پاکستانی پروڈیوسروں ڈرامہ تباہ کردیا ہے ہمارا تم لوگوں نے اور اس پر بھی چار لوگ پسند کرلیتے یہ بھی کمال ہے۔
Desi Kimchi ratings: 2/5