اف کیا ڈرامہ ہے مطلب ڈرامہ ہی ہے۔ پارک سلیمان کے پیچھے لگایا اور زبردست کام کیا۔ کہانی دلچسپ ہے۔ پہلا چینی ڈرامہ جو مجھے مائی امیزنگ بوائے فرینڈ کے بعد پسند آیا گو دیکھے اور بھی مگر پسند نہ آئے۔ خیر کہانی یوں ہے ایک بھدا بدصورت لڑکا ہے جو اپنی ظاہری شخصیت سے اتنا تنگ ہے کہ خودکشی کیلئے اونچی عمارت سے کود بیٹھتا ہے۔ مگر اتفاقیہ طور پر مرنے کی بجائے ایک خوبصورت متناسب جسم کے لڑکے میں گھس جاتا ہے۔ وہاں بھدا جسم سوتا ہے یہ خوبصورت جسم میں جاگ اٹھتا ہے۔ کیا اعلی کہانی ہے ہے نا۔۔
اس کہانی سے بدصورت لوگوں کو بڑے اسباق ملتے ہیں بھئ مر جائو۔۔ کوئی مزاق اڑائے تنگ کرے مارے پیٹے تو مر جائو۔ اور کوئی تم سے تمہاری بھدی شکل کی وجہ سے نفرت کرے تنگ کرے مزاق اڑائے تو بھی مر جائو ۔۔ مرنے کی کوشش کرو عین ممکن ہے کسی
اچھے خوبصورت انسان میں جاگ اٹھو۔
لڑکی پٹائو دوست بنائو گھومو پھرو آخر میں اپنی باڈی میں واپس آجائو وزن بھی کم کرنے کی ضرورت نہیں لڑکی پٹی معاملہ سیٹ بات ختم
خوبصورت لوگوں کیلئے بھئ عمارتوں سے دور رہو ۔ کاغذی لالٹینوں میں الٹی سیدھی منتیں دعائیں لکھ کر مت اڑائو کیا پتہ کوئی منحوس موٹا ٹکر جائے تمہارا جسم استعمال کرکے ہیرو بنتا پھرے اور کرایہ بھی نہ دے الٹا تم اسکے چکر میں راہ چلتے لوگوں کی
ماریں ٹھکائیاں سہتے پھرو
انتہائی مظلوم کردار ہے یہ ہیرو یعنی پارک سلیمان ۔ پورا ڈرامہ اسکا جسم استعمال کرکے کام چلایا اسے کرایہ بھی نہیں دیا آخر میں مرنے کیلئے بھی چھوڑ دیا۔ بھئ مارنے مرنے کی بات کرنے کیا ضرورت تھی آخری سین میں اسے بھی بھدے کیساتھ کہیں فٹ کر دیتے
معاون کرداروں کیلئے۔
بھئی پہلا ڈرامہ ہے جس میں معاون کرداروں کے کردار ہیرو سے اچھے ہیں ۔ بھئ جب تم لوگ بہادرہو خوبصورت ہو جسم بھی اچھا ہے ہیروئن پر مر بھی نہیں مٹتے تو کیونکر پرائے پھڈوں میں ٹانگ اڑائے پٹتے پٹاتے پھرتے ہو اپنا اپنا الگ ڈرامہ کرو یقین جانیئے ایک ایک معاون کردار اپنی خصوصیتوں اور صلاحیتیوں میں موٹے بھدے ہیرو سے لاکھ درجے بہتر ہے اور ان سب پر الگ الگ ڈرامہ بن سکتا انکو ہیرو رکھ کر مگر ان سب خوبصورت لڑکوں کا کام ہے بھدے موٹے پر مر مٹنا اسکیلئے پٹنا اسے بچانا ۔۔۔ ساتھ خوبصورت لڑکے کو دھوکا بھی دینا ۔یعنی وہ بے چارہ جو پورا ڈرامہ تم لوگوں کے ہاتھوں استعمال ہوتا رہا اسکو مرنے دو واہ اور یہ موٹا جو اپنی اصل حالت میں ملا تھا تب تو پیٹ کے رکھ دیا تھا اسے منہ نہیں لگاتے تھے۔۔ سبق یہاں یہ بھی ملتا کہ موٹےبد صورت لوگوں کو ملنسار جان نثار دوست بھی نہیں ملتے
لڑکیوں کیلئے۔۔ بھئی خوبصورت لڑکوں سے دور رہو اگر شکل میں عام سی ہو تو دور سے سلام کرو دیکھنا اتنی خوش قسمت ہو بھی نہیں سکتی ہو کہ خوبصورت خوب سیرت لڑکا مر مٹے پکا یا تو وہ لڑکا خوب سیرت نہیں ہوگا یا خوبصورت نہیں ہوگا اگر دونوں ہوا تو یقینا کسی دن اپنی روح بدل کر سامنے آجائے گا پہچان بھی نہ پائو گی۔ پھر بھدے پر گزارا کرنا پڑے گا
بھئی اس پورے ڈرامے سے سبق یہ ملتا خود سے پیار نہیں اندر سے مضبوط اور اچھی روح کے مالک نہیں تو چاہے باہر سے کتنے ہی خوبصورت انسان میں گھس جائو رہو گے گھونچو۔۔ اور یہ سبق بھی ملتا بھدے گھونچو سے ذیادہ خوبصورت گھونچو کیلئے لوگ ہمدردی رکھتے ہیں پیار کرتے بس ظاہر کی دنیا ہے یہ
ایک سنجیدہ بات اب ہم اعضا تک ایک دوسرے کو اب ادھار دے سکتے ایک دوسرے کی مدد کر سکتے اسکے باوجود بھی آخر ہم ایک دوسرے کے جسم میں نہیں گھس سکتے ایک دوسرے کو اپنے جسم استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے آخر خدا نے ہم کو یک دوسرے کو جسم ادھار دینے سے کیوں روک رکھا ہے ایک یہ جسم کی سلطنت پر بس ہماری اجارہ داری کیوں رہتی ہے یہ ڈرامہ جواب ہے اس بات کا۔۔ اس ڈرامے کو دیکھ کر خدا کا شکر کروگے کہ ایساہی ہے اور یہ ڈرامہ ہی ہے اصل میں ایسا ممکن نہیں ہے۔
ذاتی رائے
دلچسپ ہے ڈرامہ بیچ بیچ میں کہیں غصہ آتا ہے کہ بھئ کرس کی کہانی کھل کیوں نہیں رہی جب کھلے گی تو اور غصہ آئے گا خاص کر لکھنے والے ظالم ذہن پر مطلب دنیا جہان کا مظلوم کردار۔ آخرمیں جب کچھ نہ ملا تو اور برا کیا ۔ باقی پارک سلیمان اف سویٹ ریوینج سے پسند آیا تھا اس ڈرامے میں حد کی اداکاری کی ہے تین سے چار کردار نبھائے وہ بھی خوبصورتی سے بہترین اداکار پیارا اوپا میرا تازہ کرش بن گیا ہے۔ بھئ تم لوگ دیکھنا ہو تو دیکھو یہ ڈرامہ مگر کرش نہ پالنا اگلے طویل عرصے کیلئے یہ اب میرا ہے۔۔ سمجھے