Desi Kimchi |desi kdrama fans|

Mirror Of the witch urdu review

کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ نے کوئی طویل دورانئیے کا ڈرامہ دیکھا ہو اور سوچا ہو اس پر تو قسط وار ڈرامہ بنتا تو اچھا ہوتا یا کبھی ایسا ہوا ہے کہ ایک بیس قسطوں پر مبنی ڈرامہ دیکھا ہو اور سوچا ہو کہ اسکو ایک قسط میں نپٹا دیتے تو بہتر ہوتا۔۔
ابھی میرے ساتھ بالکل ایسا ہی ہوا ہے۔۔ کل ڈرامہ ختم کیا میں نے مرر آف دی وچ اسکو اگر لعنتی لڑکی یا جادوگرنی کی لعنت کہتے تو زیادہ جچتا۔۔
ارے برا بھلا نہیں کہہ رہی حد ہے واقعی اسکا نام یہی ہو نا چاہیئے تھا۔۔ کیونکہ اس میں لعنت بھیجنے سے ڈرامے کا آغاز ہوا ایک نے دوسرے دوسرے نے تیسرے پر لعنت بھیجی۔ ہیروئن پر اسکی ماں نے اسکی ماں پر کسی جادوگرنی نے جادوگرنی پر سب نے ۔ اور آخر تک تو میں نے بھی بھیج دی لعنت۔۔۔۔وہ بھی خود پر ۔۔۔۔کیوں ایسا لعنتی ڈرامہ دیکھنے بیٹھ گئ تھی میں۔۔
کہانی شروع ہوتی ہے ایک۔بانجھ ملکہ سے جو اپنی گود سجانے کیلئے ایک معمولی کنیز کی مدد لیتی ہے۔ کنیز جب ماں بننے لگتی ہے تو ملکہ ایک جادوگرنی کی مدد سے اس پر کالا جادو کروا کر اسکی کوکھ اجاڑ کر اپنی گود بھر لیتی ہے اس پر بس نہیں اس کنیز کے بھائی ماں کو قتل کروا دیتی ہے کنیز انکی مزہبی پیشوا ہے سو غصے میں ملکہ کو بد دعا دیتی ہے کہ تمہارے جڑواں بچے ہونگے مگر سترہ سال کی عمر تک مر جائیں گے انکو بیماری گھیر لے گی جو ان سے محبت کرےگا وہ تل تل بیماری سے مرےگا اور جن سے یہ محبت کریں گے وہ بھی مر جائیں گے ۔ اور یہ بچے بچ بھی گئے تو موت سے بدتر زندگی گزاریں گے ۔
اب یہ بد دعا اسکے اپنے بچوں کیلئے تھی نا؟ خیر ملکہ نے تلوار گھونپ دی اور کنیز کی۔بولتی بند۔۔
کافی دلچسپ لگی نا کہانی۔۔ یہ پہلی دو قسطیں۔۔ کیا کچھ نہ ہوگیا ان میں اور پھر آدھے ڈرامے تک احساس ہوگا بس یہی کچھ ہی ہوا ہے مزید کچھ نہیں ہونا اس ڈرامے میں اور آخری قسط تک تو آپکا بس نہیں ہوگا کہ ڈرامے میں گھس کر خود ہی کچھ نیا کردیں آخر بیس قسطیں کس کی جان کو رو رہی ہیں ۔ ملکہ جادوگرنی شہزادے شہزادی الاں فلاں۔۔ اف
ہاں تو ملکہ کے ہاں دو بچوں کی پیدائش ہوئی
ایک۔بچہ ایک بچی۔۔ بچی لعنتی تھی ویسے بھی بچی کون پالتا سو اسے بچے پر سے لعنت ختم کرنے کیلئے قربان کیا جاتا ہے ایک روحانی پیشوا کی مدد سے جو اپنی روحانی آگ سے سے اسے جلا مارتے ہیں لو جی قصہ ختم۔ بچہ جی گیا سترہ سال کا ہوگیا کہ اچانک بچی نے خواب میں آ آ کر اسے ڈرانا شروع کیا بچے پر۔لعنت پڑ گئ ملکہ پہنچی جادوگرنی کے پاس جادوگرنی خود حیران اب اگر یہ لعنت چل پڑی تو جادوگرنی بھی مر جائے گی
پتہ چلا بھئی روحانئ پیشوا نے بادشاہ کے کہنے پر بچی کو مارا نہیں دنیا سے چھپا کر گھنے جنگل کے بیچوں بیچ گھر میں تعویزوں سے گھیر کر پالا ہوا ہے اور ایک دن اسی پیشوا کا بیٹا اس ہیروئن پر ترس کھا کر اسے میلہ دکھانے باہر لایا اور لعنت برس پڑی۔ اب شہزادہ عالم دار فانی سے کوچ کر گئے ملکہ غم سے نڈھال اور جادوگرنی شہزادے کی روح لیکر فرار۔اب
پورا ڈرامہ ہیروئن کو مارنے کیلئے جادوگرنی پورا ملک سر پر اٹھائے گی
ہیروئن پر کرس ہے۔ اسکا اردو ترجمہ لعنت ہی بنتا تو ہیروئن پر لعنت پڑ چکی اسکے بال لعنت پڑتے ہی سفید ہو جاتے ہیں۔۔
خیر اس لعنت کو دور بھی کیا جاسکتا ہے۔ ایک دور دراز مندر میں کالے جادو کے توڑ کی کتاب پڑھ پڑھ کر ایک سو نو آرزوئوں کی شمعیں روشن کرنی ہیں
نہیں سمجھ آیا؟ بھی ایک سو نو آرزوئیں پوری کرو کتاب کی مدد سے اور پھر ان سے کہو کہ شمع روشن کر کے دیں وہ شمع کی لو سے مندر کی شمعیں روشن کرو قطب ستارے کے طلوع ہونے سے قبل تو جناب لعنت ہٹ جائے گی۔
مگر یہ طریقہ پانے تک ہیرو مرچکا ہیروئن کے سارے محافظ مر چکے روحانی پیشوا مر چکا اسکا بیٹا اس لعنتی لڑکی سے محبت کی پاداش میں جسم پر کانٹے اگنے جیسی بیماری میں مبتلا ہو چکا ہیروئن کئی سو فٹ کی بلندی سے جھیل میں گر چکی اب باری ہے معجزے کی تو جناب یونہی ہیروئن صاحبہ کا محافظ زندہ ہوگیا اور جاکر ہیروئن کے ساتھ دور دراز مندر میں اسکے ساتھ جا رہنے لگا۔۔ یاد رہے یہ نہ ہیرو ہے نا سائیڈ ہیرو مگر اسکا کردار دونوں سے زیادہ ہے آخری قسط تک چلے گا
خیر ہیروئن کے خفیہ مندر میں جا رہتے ہی سب ٹھیک ہوگئے زندہ ہوگئے واہ
ہیروئن کیلئے۔۔
بھئ جب احساس ہو نا کہ آپ منحوس ہیں تو عزت سے اپنوں سے دور ہو جائیں یہ کیا انکے ساتھ رہنا انکو خوار کرنا اور پھر خود ہی مظلوم بن کے بیٹھ جانا۔۔ ایسے آنکھ کے اشارے سے پہاڑ ہلا دیں مگر جہاں میرے معصوم اوپا کو دیکھا لو جی بے ہوش ہو کر ان پر جا گریں مطلب ایسا کیسے بہن ساری طاقتیں کہاں سو مر جاتی ہیں ہیرو کو دیکھتے ہی؟
کہاں موصوفہ سو سال پرانے درخت سے منتیں مانگنے والوں کیلئے تن و تنہا دوائیں بنا کر انکی حاجتیں پوری کرتی ہیں انکا محافظ ان سے شمعیں روشن کروا کر لاتا کہاں ایکدم بونگی بن جاتی ہیں۔
اچھا یہ بھی بھلکڑ مصنف بھول بیٹھا کہ کہاں تو شمعیں روشن کروا کر محافظ چھپتا چھپاتا لو لیکر آتا تھا تب جا کر اس لو سے
مندر کی شمع روشن ہوتی تھی کہاں ڈرامے کے اختتام تک بس خواہشوں کا پورا ہونا ہی کافی رہ گیا شمعیں او رلو جائیں بھاڑ میں
ہیرو کیلئے۔۔
سو منحوس لوگ مرے ہونگے جو یہ پیدا ہوا ۔ ماں ایک امیر زادے کی لونڈی جو ظالم بھی ہے اور ہیرو کا سوتیلا بھائی بھی۔ اخیر کمینہ ہر طرح کے ظلم کرتا ہے ہیرو ماں کو بچانے بھاگ رہا ہوتا ہے جب ہیروئن کو لگنے والا تیر سینے پر کھا کر جا مرتا ہے خیر بتایا نا زندہ بھی ہو جائے گا مگر تب تک امی اس ظالم
امیرزادے کی خود غرضی کے ہاتھوں عالم بالا رخصت۔ اب ہونا تو یہ چاہیئے تھا خود تو بھاگ جاتا نہیں بھئ جا پہنچے ہیروئن کی پناہ گاہ وہاں سے یادداشت اچھی کرنے کی دوا پی کر کالے جادو کا توڑ والی کتاب حادثاتی طور پر جلا بیٹھے۔۔ ہیروئن پھانسی پر لٹکوا دیتی ہے تب پھوٹتے ہیں کہ مجھے کتاب منہ زبانی یاد اب کتاب لکھ رہے ہیں ہیروئن گھو ررہی ہے۔ خیر کیا کیا ستم نہ ہوئے میرے معصوم اوپا پر اور قسم سے یہ والے اوپا شریف سے معصوم سے ہیں ۔۔ واقعی۔۔ پورا ڈرامہ شریف اور معصوم رہے۔ خیر ہیروئن شمعیں روشن کر رہی اور آخری شمع روشن ہوگی ہیرو کی موت سے۔۔ دیکھا ہے نا منحوس ہیرو۔۔ کچھ اچھا نہیں ہوپائے گا اسکے ساتھ
سائیڈ ہیرو۔۔
بھئ یہ ہیروئن سے محبت کا دم بھرتے ہیں اور آخر میں تائب ہو جاتے ہیں۔ مطلب کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے ۔ بیماریاں بھگتیں جان جوکھم میں ڈالی ہیروئن کو بچانے کیلئے سر دھڑ کی۔بازی لگا ڈالی اور انجام ہونہہ ان سے سبق یہ ملتا بھئ
اونچے بانس بریلی سے۔۔
کیسے؟ پتہ نہیں بھئ آگے چلو
سبق کیا دیتے ہیں حالیہ بادشاہ اور سابقہ ملکہ۔۔
بھئ الو سیدھا کرو اپنا وقت پڑنے پر گدھے کو باپ بنا لو۔ ( ملکہ بھلا بتائو کالا جادو کروا رہی اپنی کنیز پر ڈوب مرنے کا مقام) کھودا پہاڑ نکلا چوہا۔۔
( بادشاہ سنگین بیماری جسم پر کانٹے اگ آنے جیسی میں مبتلا اور آئی ایم ناٹ روبوٹ کی طرح ایک دن ایک دم سے ٹھیک)
آم کے آم گٹھلیوں کے دام۔
( جادوگرنی سے اولاد کیلئے کالا جادو بھی کروا لیا کام نکلوا کر اسے بھی نکلوا دیا اور آخر میں سب گناہوں سے تائب ہوکر ہنسی خوشی زندگی گزارنے لگیں
مطلب سب کام دوسروں سے کروا کر یہ دونوں ٹھاٹ سے بیٹھتے ہیں محل میں واہ
محافظ۔۔
بھئ تم ٹھیک رہے ہیروئن کے سب سے زیادہ قریبی ساتھی رہے نہ کبھی اسکی وجہ سے کوئی پریشانی جھیلی نا مسلئہ دل بھی دیا فقیرنی کو واہ چالاکو۔۔ یہ بندہ پورا ڈرامہ ہیروئن کے ساتھ رہا خواری اٹھائی مگر جہاں زیادہ خواری والے کام آئے تو ٹھیک ہے بھئ ہیرو تھوڑی ہوں میں ہیرو کو آگے زبردست اس سے سیکھا جا سکتا عقل سے کیسے کام لیتے۔۔
جادوگرنی
ہائے قسم سے مجھے اس کردار سے دلی ہمدردی۔ یہ بے چاری بادشاہت کے نشے میں چور کسی محل والے سے پٹ پٹا کر انتقامی جزبہ پالتی ہے اور کالا جادو سیکھتئ ہے کہ شاہی نسل ہی ختم کردے گی۔ ایسا خیال آنا فطرئ ہے خاص طور پر جب آپ کی اچھی بھلی اسائنمنٹ میں استاد مین میخ نکال دے جب آپ چھٹی کرلیں تو اگلے دن پوری کلاس کے سامنے آپکی کتے والی ہو رہی ہو۔۔ جب باس آپکی پچھلی ساری محنتوں پر پانی پھیر دے یہ کہہ کر کہ پوری پرزینٹیشن فارغ سی ہے جب اوور ٹائم کرنے کے باوجود تنخواہ میں حسب توقع اضافہ نظر نہ آئےدل کرتا ہے نا کالا جادو کرادیا جائے پورے اسکول پر کالج پر یا یونیورسٹئ پر یا پورے دفتر پر ہی ۔ سب رات کو سوئیں تو انہیں بھیانک شکلیں نظر آئیں چلانے لگیں آپ پر تو متعلقہ بندے کے منہ میں ہی کانٹے اگ آئیں اف مجھے جادوگرنی ہرگز غلط نہ لگی ۔ سچ ہے ایسا ہی کرنا چاہیئے تھا اسے شاباش آنٹی۔ اور ہاں انکو اسی مزہبی پیشوا سے محبت بھی تھی جو ہیروئن کو جلانے کی بجائے بچا بیٹھے ۔۔ اور اسکی ہی جان کے دشمن ہوگئے۔۔ ہائے
اپنے ہی قاتل سے محبت میں ہوکے مبتلا
دم توڑا تو دم نکلنے کو آگیا ان انکل کا بھی دونوں اکٹھے ہی جل مرے
ہائے ۔۔۔۔
زاتی رائے۔۔
بھئ ضرور دیکھو تم لوگ یہ ڈرامہ ۔بہت ہی اچھا ڈرامہ ہے پہلی قسط سے ہیروئن کو ہر قسم کی تدبیریں لڑا کر مارنے کی کوشش کی جاتی رہی اور بیسویں قسط میں وہ زہر پی کر خود ہی جا مری۔۔
ہے نا دلچسپ ڈرامہ ضرور دیکھنا۔۔ نہ دیکھا تو میں ۔ میں۔۔ اف اللہ کرے تم سب یہ ڈرامہ دیکھو پورا دیکھو۔۔ اور آگے کر کرکے بھی نہ دیکھ سکو آگے کرو تو فون لیپ ٹاپ جس پر دیکھو اٹک جائے اور دوبارہ شروع سے لگ جائے ۔۔ تم سب دیکھو پھر بھی دو دو تین تین مرتبہ دیکھو آمین۔۔
ختم شد۔

Exit mobile version