Mission majnuاس فلم کا اشتہار دیکھتے ہی ٹھان لی تھی اسکو دیکھنا ہے۔ بھئ ہمیں بھی تو پتہ چلے کہ آخر اسلامی ایٹم بم کہاں کیسے بنایا جاتا ہے اور سچ پوچھیئے مایوس نہیں کیا۔ ہمارا بم بھی اتنا مسلم ہے کہ اسکو ہم نے خانقاہوں کی طرز پر بنائئ عمارت میں ہی بنایا واہ اسلامی مدنی ایٹم بم۔ مجھے یقین ہے ایٹم بم گول سا ہی ہوگا اس پر چاند تارا بنا ہوگا۔ خیر جیسے ہی فلم ریلیز ہوئی لگائی دیکھی۔ اور جانا کہ پاکستان میں80 کی دہائی میں ہم جب ان کہی تنہائیاں بنا رہے تھے تو ہم نے یقینا ٹائم ٹریول کیا ہوگا۔ اس وقت ہم اصل میں تو پتھر کے زمانے میں جی رہے تھے۔داستان ڈرامے میں یقین کریں پاکستان ذیادہ ماڈرن دکھا دیا ہے پاکستانیوں نے جبکہ اصل واقعات پر مبنی انڈین فل کی کہانی تو کچھ اور ہی بتاتی ہے۔ کہانی پر آتے ہیں۔کہانی شروع ہوتئ ہے سیدھا براہ راست ایک عدد درزی کی بوتھی سے جو وردیاں سیتا پنج وقتہ نمازی شریف النفس انسان ہے۔ کہاں سے اگا کدھر سے آیا اسکی کوئی کہانی نہیں۔ موصوف کو پسند آئی ایک عدد اندھی لڑکی انہوں نے اس سے زمانے سے جھگڑ کر شادی فرما لی۔ پہلے آدھے گھنٹے کی فلم کے دوران مجھے شک گزرا کوئی او رفلم لگا لی ہے مگر نہیں مشن مجنو ہی تھی۔ خیر موصوف جناب کی غیر ضروری گردان کرتے اٹک اٹک کر اردو میں بات کرتے اپنا راز کھول گئے کہ یہ ہیں بھارتی سپاہی جن کے ابا پر غداری کا الزام تھا اب انہوں نے اپنی وفاداری ثابت کرنے کیلئے فوجی بن کر پاکستان آنا اور ایک نہایت مشکل کام نمٹانا ہے وہ ہے یہ جاننا کہ پاکستان ایٹم بم کہاں بنا رہا ہے۔ اور مزے کی بات انکو پتہ لگ بھی گیا کیسے؟ انہوں نے آرمی چیف سے پوچھ لیا بھئ اور کیسے۔ مطلب اتنی عقل امریکہ کو نہ آئی اپنی تمام تر ٹیکنالوجی استعمال کرکے یہ نا جان سکے کہاں ایٹم بم بن رہا پاکستان میں 99 میں اسے بھی سرپرائز ہی ملا مگر ہمارے بھارتی جاسوس کمال ہیں بھئ۔ کہانی سے سبق ملتے ہیں۔ بھارتی بڈھے جاسوسوں کیلئے۔داڑھی بڑھائو مولوی بنو بڑا اسکوپ ہے۔ کئی سالوں مسجد میں امام بن کے پھروگے عزت بھی ملے گی اورپیسہ بھی۔ بس کسی دن ایف آئی اے کو پتہ نہ لگے کہ آپکے اکائونٹس میں 49 ارب روپے ہیں۔ مسلئہ بن جائے گا نا۔۔ ان انکل نے تو سچا پکا مولوی بن کر دکھایا۔ خود کش حملہ بھی کر دیا۔ یہ پہلے مولوی تھے جنہوں نے خود خودکش حملہ کیا پاکستانی فوجیوں پر ورنہ تو طلباء سے ہی کام چلاتے ہیں خیر انڈین تھے نا یہ جبھی ۔۔۔بھارتی جوان جاسوسوں کیلئے۔ چائے پینے کا شوق ہو تو پاکستان آئو۔ ہم۔بہت اچھی چائے پلاتے ہیں صرف لڑاکا طیاروں کے پائلٹوں کو نہیں بھئ۔ سب کو۔یہ چونکہ پاکستان میں رہتے آدھے پاکستانی بن گئے تھے انکی چائے اتنی مشہور تھی کہ آئی ایس آئی انکے دھابے چائے پینے آن پہنچی۔ اور ساتھ گولیاں کھلا کر گئ۔ویسے ایک افسوس ہوا جان کر کہ 80 کی دہائی میں آئی ایس آئی کا بجٹ بہت کم تھا۔اتنی سستی سی جیپ۔ اس سے ذیادہ جدید گاڑی میں شہناز شیخ ان کہی میں اپنے باس کے ساتھ گھومتی تھی یارپاکستان آرمی کے جوانوں کیلئے۔اگر کوئی اونچے عہدے کا افسر آکر گاڑی رکوا کر گاڑی کا سامان دیکھنے کو کہے تو اسکے جملے میں ایک سے ذیادہ جناب سن کر سیدھا اگلے کے سینے میں گولی اتار دینا یہ بھارتی جاسوس ہے پکا۔ ایک اور بھی سبق ملتا ہے کبھی نائی کے ہاں جائو تو بال کٹوانے کے بعد اپنے بال سمیٹ کر اپنےساتھ کے آئو۔ چار ہزار روپے کلو بکتے ہیں بال۔ اور بھارتیوں کا حال دیکھو پاکستانیوں کے سر سے اترے بال تک اپنے ملک بھجوا دیتے ہیں۔ہمارا قیمتی سرمایہ انکے کام کیوں آئے بھئی۔ ایک بات اور بھئ جاسوسوں کا پتہ لگا لیا تھا تو ایک آدھ کو پکڑ کر دو چار انڈیا کے راز ہی پوچھ لیتے جیسے بھینس کے گوبر سے جو ٹوائلٹ کلینر بنا رہے ہو وہ صفائی کرے گا یا مزید گندگی پھیلائے گا؟ کیوں؟ بھئ ویسے ہی ٹائم پاس کیلیئے۔اندھی بیٹی کے ابا کیلئے۔ بیٹی اندھی ہو تو آپ کان کھول کر رکھیں۔ یہ انکل سادے تھے سادگئ میں مارے گئے۔ انکی بیٹی اندھی تھی پھر ہوئی پیار میں اندھی مگر یہ انکل کانوں کے اندھے میرا مطلب بہرے نکلے۔ اگلے بھارتی جاسوس نے اپنے اگلے پچھلے سب راز اگل دیئے انہوں نے جو سنا سمجھا اس پر انکی عقل کو اکیس توپوں کی سلامی دینے کو دل کیا۔ اسکو کہتے کھایا پیا کچھ نہیں گولی کھائی بارہ آنے۔ اندھی بیٹی کیلئے۔ بہن مانا تم اندھی ہو مگر یہ تو سوچو تم پر مر مٹنے والا اندھا کیوں ہوا واجوتم سی اندھی سے شادی کرنے لگا ہے؟ اور چلو آنکھیں نہیں عقل بھی نہ تھی؟ میاں وردیاں سیتے کہوٹہ پنڈی کہاں کہاں نہ گھوم آیامہنگا ترین مغربی ٹوائلٹ بھی خریدنے پہنچ گیا مگر تمہیں ٹوائلٹ والی کرسی تک نہ لا کر دی۔ بی بی میاں کی کمائی پر نظر تو رکھنی تھی اسکے لیئے تو بیوی کو آنکھوں کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ہے۔ اب مزا آرہا ہے نا دبئی میں اکیلی ٹکریں کھاتی پھر رہی ہو۔اور ہاں۔ گھر کا داخلی دروازہ جس کمرے میں کھلتا ہو اسے بیڈ روم نہیں بناتے ۔۔ ہیرو کیلئے۔ مجنو سلام ہے تمہاری مجنونیت پر۔کہاں تم آئے پاکستان کی ایٹمی صلاحیت ختم کروانے کہاں تم نے بیوی کے ایکسرے کرواتے جانا کہ پاکستانی فوجی وردی خاص ہوتی ہے کہاں تم ہمارے گنبد والی تحقیقی لبارٹری کا پتہ چھپ چھپ کر لگاتے پھرے کہاں علی الاعلان پاکستان کے ائیر پورٹ پر چلاتے پھرے بھارت ماتا کی جے۔ احمق بھینس سے مغز والے اتنے عرصے میں داڑھی مونچھیں ہی نقلی خرید لیتے۔ اور کوئٹہ بچاتے بچاتے نسرین کو بچانے لگ گئے؟ مطلب گوبر بھر گیا تھا کیا دماغ میں؟ مرنا ہی تھا تو کم از کم ہمارے ایئیر پورٹ پر تو نہ مرتے ہمارے یہاں ویسے ہی مشکل سے ائیر پورٹ بنتا ایک بارش میں چھت ٹپکنے لگتی کہاں تم نے موٹے موٹے سوراخ امیگریشن ڈیسک پر او رہمارے خفیہ سپاہی کے جسم پر کروا دیئے۔ یہاں ایک آئی ایس آئی والے افسر سے شکوہ ہے۔ ایک مجنون ایجنٹ جو کہ پھنس چکا پہلے ہی ائیر پورٹ پر اسے مارنے کیلیئے پاکستانی افسر کی قربانی کیوں دے ڈالی؟ مطلب اتنا بھی اہم ایجنٹ نہیں تھا انڈیا والا۔۔۔موساد کیلئے۔۔ او بھائی بند کرو اپنی ایجنسی دفاتر اور پہلے جا کر بھارتیوں سے تربیت لو۔ مطلب تم اپنی ساری ٹیکنالوجی سب سائنسدان لیئے بیٹھے رہے اور بھارتیوں نے پتہ بھی لگا لیا پاکستان ایٹم بم بنا کہاں رہا ہے؟ انڈین نہ ہوتے تو تم لوگوں نے کوئٹہ اڑا دینا تھا چاغی سے بھی پہلے شرم کرو کیسی خفیہ ایجنسی ہو تم لوگ۔ذاتی رائے۔ ماشااللہ سے جتنی بونگی احمقانہ کہانی سوچی اس سے بھی ذیادہ احمقانہ کہانی پر مبنی فلم ہے۔ گھنٹہ گھنٹہ فون کرکے بھارتی ایجنٹ پاکستان کی اہم۔معلومات دیتے رہے دہلئ میں جب انٹر نیشنل چھوڑو ایک شہر سے دوسرے شہر بھی آپریٹر کال ملا کر دیا کرتے تھے اور اکثر آپریٹر تو چپ کرکے پوری پوری کال شغل میں سنتے بھی تھے۔ سمجھوتہ ایکسپریس کی چھت پر پاکستانی فوجی اور ہیرو پکڑم پکڑائی کھیلتے رہے او رہیرو جیت بھی گیا واہ پل سے چھلانگ لگائی دریا میں ۔ یہ روٹ کونسا تھا بھئ جس میں دریا بھی آیا اور چلو آیا بھی تو دریا میں پانی بھی تھا۔ایک اور تاریخی انکشاف بھی ہوا کہ پاکستانی کی ایٹمی صلاحیت بچانے میں انڈیا کا بڑا ہاتھ ہے۔ مجنو صاحب نے پتہ لگایا کہ پنڈی کے قریب ایٹم بم بنایا جا رہا ہے تو اسرائیل کو روکا جائے کوئیٹہ پر حملہ کرنے سے۔ جہاز نکل چکے تھے تباہی کیلئے پائیلٹوں نے بٹن دباتے دباتے ہاتھ روکا واپس ہوئے۔ بھئ چلو یہ مشن ناکام ہوا کہ کامیاب ذرا فیصلہ تو کرو؟ دوبارہ پنڈی کے قریب ہی موساد سے حملہ کروا دیتے تاکہ ایٹم بم کا پروگرام ہی بند ہوجاتا مگر ایسا نہیں کیا نتیجہ دیکھ لو ہم ایٹمی ملک بن ہی گئے۔ اس احسان پر ہمیں ان بھارتی جاسوسوں کو تمغہ امتیاز تو دینا ہی چاہیئے تھا کیوں؟ بھئ یہ فلم True Events پر بنی ہے نا 🤣Desi kimchi ratings: 5/5ہاں سچی دیکھو مزے کی ہے اس کو دیکھ کر احساس ہوتا ہے پاکستانی فلم سازی میں بھی بھارت سے آگے ہیں بھئ وار اس سے ذیادہ اچھی اور معیاری اسکرپٹ پر بنی ہوئی ہے ۔۔Mission majnuاس فلم کا اشتہار دیکھتے ہی ٹھان لی تھی اسکو دیکھنا ہے۔ بھئ ہمیں بھی تو پتہ چلے کہ آخر اسلامی ایٹم بم کہاں کیسے بنایا جاتا ہے اور سچ پوچھیئے مایوس نہیں کیا۔ ہمارا بم بھی اتنا مسلم ہے کہ اسکو ہم نے خانقاہوں کی طرز پر بنائئ عمارت میں ہی بنایا واہ اسلامی مدنی ایٹم بم۔ مجھے یقین ہے ایٹم بم گول سا ہی ہوگا اس پر چاند تارا بنا ہوگا۔ خیر جیسے ہی فلم ریلیز ہوئی لگائی دیکھی۔ اور جانا کہ پاکستان میں80 کی دہائی میں ہم جب ان کہی تنہائیاں بنا رہے تھے تو ہم نے یقینا ٹائم ٹریول کیا ہوگا۔ اس وقت ہم اصل میں تو پتھر کے زمانے میں جی رہے تھے۔داستان ڈرامے میں یقین کریں پاکستان ذیادہ ماڈرن دکھا دیا ہے پاکستانیوں نے جبکہ اصل واقعات پر مبنی انڈین فل کی کہانی تو کچھ اور ہی بتاتی ہے۔ کہانی پر آتے ہیں۔کہانی شروع ہوتئ ہے سیدھا براہ راست ایک عدد درزی کی بوتھی سے جو وردیاں سیتا پنج وقتہ نمازی شریف النفس انسان ہے۔ کہاں سے اگا کدھر سے آیا اسکی کوئی کہانی نہیں۔ موصوف کو پسند آئی ایک عدد اندھی لڑکی انہوں نے اس سے زمانے سے جھگڑ کر شادی فرما لی۔ پہلے آدھے گھنٹے کی فلم کے دوران مجھے شک گزرا کوئی او رفلم لگا لی ہے مگر نہیں مشن مجنو ہی تھی۔ خیر موصوف جناب کی غیر ضروری گردان کرتے اٹک اٹک کر اردو میں بات کرتے اپنا راز کھول گئے کہ یہ ہیں بھارتی سپاہی جن کے ابا پر غداری کا الزام تھا اب انہوں نے اپنی وفاداری ثابت کرنے کیلئے فوجی بن کر پاکستان آنا اور ایک نہایت مشکل کام نمٹانا ہے وہ ہے یہ جاننا کہ پاکستان ایٹم بم کہاں بنا رہا ہے۔ اور مزے کی بات انکو پتہ لگ بھی گیا کیسے؟ انہوں نے آرمی چیف سے پوچھ لیا بھئ اور کیسے۔ مطلب اتنی عقل امریکہ کو نہ آئی اپنی تمام تر ٹیکنالوجی استعمال کرکے یہ نا جان سکے کہاں ایٹم بم بن رہا پاکستان میں 99 میں اسے بھی سرپرائز ہی ملا مگر ہمارے بھارتی جاسوس کمال ہیں بھئ۔ کہانی سے سبق ملتے ہیں۔ بھارتی بڈھے جاسوسوں کیلئے۔داڑھی بڑھائو مولوی بنو بڑا اسکوپ ہے۔ کئی سالوں مسجد میں امام بن کے پھروگے عزت بھی ملے گی اورپیسہ بھی۔ بس کسی دن ایف آئی اے کو پتہ نہ لگے کہ آپکے اکائونٹس میں 49 ارب روپے ہیں۔ مسلئہ بن جائے گا نا۔۔ ان انکل نے تو سچا پکا مولوی بن کر دکھایا۔ خود کش حملہ بھی کر دیا۔ یہ پہلے مولوی تھے جنہوں نے خود خودکش حملہ کیا پاکستانی فوجیوں پر ورنہ تو طلباء سے ہی کام چلاتے ہیں خیر انڈین تھے نا یہ جبھی ۔۔۔بھارتی جوان جاسوسوں کیلئے۔ چائے پینے کا شوق ہو تو پاکستان آئو۔ ہم۔بہت اچھی چائے پلاتے ہیں صرف لڑاکا طیاروں کے پائلٹوں کو نہیں بھئ۔ سب کو۔یہ چونکہ پاکستان میں رہتے آدھے پاکستانی بن گئے تھے انکی چائے اتنی مشہور تھی کہ آئی ایس آئی انکے دھابے چائے پینے آن پہنچی۔ اور ساتھ گولیاں کھلا کر گئ۔ویسے ایک افسوس ہوا جان کر کہ 80 کی دہائی میں آئی ایس آئی کا بجٹ بہت کم تھا۔اتنی سستی سی جیپ۔ اس سے ذیادہ جدید گاڑی میں شہناز شیخ ان کہی میں اپنے باس کے ساتھ گھومتی تھی یارپاکستان آرمی کے جوانوں کیلئے۔اگر کوئی اونچے عہدے کا افسر آکر گاڑی رکوا کر گاڑی کا سامان دیکھنے کو کہے تو اسکے جملے میں ایک سے ذیادہ جناب سن کر سیدھا اگلے کے سینے میں گولی اتار دینا یہ بھارتی جاسوس ہے پکا۔ ایک اور بھی سبق ملتا ہے کبھی نائی کے ہاں جائو تو بال کٹوانے کے بعد اپنے بال سمیٹ کر اپنےساتھ کے آئو۔ چار ہزار روپے کلو بکتے ہیں بال۔ اور بھارتیوں کا حال دیکھو پاکستانیوں کے سر سے اترے بال تک اپنے ملک بھجوا دیتے ہیں۔ہمارا قیمتی سرمایہ انکے کام کیوں آئے بھئی۔ ایک بات اور بھئ جاسوسوں کا پتہ لگا لیا تھا تو ایک آدھ کو پکڑ کر دو چار انڈیا کے راز ہی پوچھ لیتے جیسے بھینس کے گوبر سے جو ٹوائلٹ کلینر بنا رہے ہو وہ صفائی کرے گا یا مزید گندگی پھیلائے گا؟ کیوں؟ بھئ ویسے ہی ٹائم پاس کیلیئے۔اندھی بیٹی کے ابا کیلئے۔ بیٹی اندھی ہو تو آپ کان کھول کر رکھیں۔ یہ انکل سادے تھے سادگئ میں مارے گئے۔ انکی بیٹی اندھی تھی پھر ہوئی پیار میں اندھی مگر یہ انکل کانوں کے اندھے میرا مطلب بہرے نکلے۔ اگلے بھارتی جاسوس نے اپنے اگلے پچھلے سب راز اگل دیئے انہوں نے جو سنا سمجھا اس پر انکی عقل کو اکیس توپوں کی سلامی دینے کو دل کیا۔ اسکو کہتے کھایا پیا کچھ نہیں گولی کھائی بارہ آنے۔ اندھی بیٹی کیلئے۔ بہن مانا تم اندھی ہو مگر یہ تو سوچو تم پر مر مٹنے والا اندھا کیوں ہوا واجوتم سی اندھی سے شادی کرنے لگا ہے؟ اور چلو آنکھیں نہیں عقل بھی نہ تھی؟ میاں وردیاں سیتے کہوٹہ پنڈی کہاں کہاں نہ گھوم آیامہنگا ترین مغربی ٹوائلٹ بھی خریدنے پہنچ گیا مگر تمہیں ٹوائلٹ والی کرسی تک نہ لا کر دی۔ بی بی میاں کی کمائی پر نظر تو رکھنی تھی اسکے لیئے تو بیوی کو آنکھوں کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ہے۔ اب مزا آرہا ہے نا دبئی میں اکیلی ٹکریں کھاتی پھر رہی ہو۔اور ہاں۔ گھر کا داخلی دروازہ جس کمرے میں کھلتا ہو اسے بیڈ روم نہیں بناتے ۔۔ ہیرو کیلئے۔ مجنو سلام ہے تمہاری مجنونیت پر۔کہاں تم آئے پاکستان کی ایٹمی صلاحیت ختم کروانے کہاں تم نے بیوی کے ایکسرے کرواتے جانا کہ پاکستانی فوجی وردی خاص ہوتی ہے کہاں تم ہمارے گنبد والی تحقیقی لبارٹری کا پتہ چھپ چھپ کر لگاتے پھرے کہاں علی الاعلان پاکستان کے ائیر پورٹ پر چلاتے پھرے بھارت ماتا کی جے۔ احمق بھینس سے مغز والے اتنے عرصے میں داڑھی مونچھیں ہی نقلی خرید لیتے۔ اور کوئٹہ بچاتے بچاتے نسرین کو بچانے لگ گئے؟ مطلب گوبر بھر گیا تھا کیا دماغ میں؟ مرنا ہی تھا تو کم از کم ہمارے ایئیر پورٹ پر تو نہ مرتے ہمارے یہاں ویسے ہی مشکل سے ائیر پورٹ بنتا ایک بارش میں چھت ٹپکنے لگتی کہاں تم نے موٹے موٹے سوراخ امیگریشن ڈیسک پر او رہمارے خفیہ سپاہی کے جسم پر کروا دیئے۔ یہاں ایک آئی ایس آئی والے افسر سے شکوہ ہے۔ ایک مجنون ایجنٹ جو کہ پھنس چکا پہلے ہی ائیر پورٹ پر اسے مارنے کیلیئے پاکستانی افسر کی قربانی کیوں دے ڈالی؟ مطلب اتنا بھی اہم ایجنٹ نہیں تھا انڈیا والا۔۔۔موساد کیلئے۔۔ او بھائی بند کرو اپنی ایجنسی دفاتر اور پہلے جا کر بھارتیوں سے تربیت لو۔ مطلب تم اپنی ساری ٹیکنالوجی سب سائنسدان لیئے بیٹھے رہے اور بھارتیوں نے پتہ بھی لگا لیا پاکستان ایٹم بم بنا کہاں رہا ہے؟ انڈین نہ ہوتے تو تم لوگوں نے کوئٹہ اڑا دینا تھا چاغی سے بھی پہلے شرم کرو کیسی خفیہ ایجنسی ہو تم لوگ۔ذاتی رائے۔ ماشااللہ سے جتنی بونگی احمقانہ کہانی سوچی اس سے بھی ذیادہ احمقانہ کہانی پر مبنی فلم ہے۔ گھنٹہ گھنٹہ فون کرکے بھارتی ایجنٹ پاکستان کی اہم۔معلومات دیتے رہے دہلئ میں جب انٹر نیشنل چھوڑو ایک شہر سے دوسرے شہر بھی آپریٹر کال ملا کر دیا کرتے تھے اور اکثر آپریٹر تو چپ کرکے پوری پوری کال شغل میں سنتے بھی تھے۔ سمجھوتہ ایکسپریس کی چھت پر پاکستانی فوجی اور ہیرو پکڑم پکڑائی کھیلتے رہے او رہیرو جیت بھی گیا واہ پل سے چھلانگ لگائی دریا میں ۔ یہ روٹ کونسا تھا بھئ جس میں دریا بھی آیا اور چلو آیا بھی تو دریا میں پانی بھی تھا۔ایک اور تاریخی انکشاف بھی ہوا کہ پاکستانی کی ایٹمی صلاحیت بچانے میں انڈیا کا بڑا ہاتھ ہے۔ مجنو صاحب نے پتہ لگایا کہ پنڈی کے قریب ایٹم بم بنایا جا رہا ہے تو اسرائیل کو روکا جائے کوئیٹہ پر حملہ کرنے سے۔ جہاز نکل چکے تھے تباہی کیلئے پائیلٹوں نے بٹن دباتے دباتے ہاتھ روکا واپس ہوئے۔ بھئ چلو یہ مشن ناکام ہوا کہ کامیاب ذرا فیصلہ تو کرو؟ دوبارہ پنڈی کے قریب ہی موساد سے حملہ کروا دیتے تاکہ ایٹم بم کا پروگرام ہی بند ہوجاتا مگر ایسا نہیں کیا نتیجہ دیکھ لو ہم ایٹمی ملک بن ہی گئے۔ اس احسان پر ہمیں ان بھارتی جاسوسوں کو تمغہ امتیاز تو دینا ہی چاہیئے تھا کیوں؟ بھئ یہ فلم True Events پر بنی ہے نا 🤣Desi kimchi ratings: 5/5ہاں سچی دیکھو مزے کی ہے اس کو دیکھ کر احساس ہوتا ہے پاکستانی فلم سازی میں بھی بھارت سے آگے ہیں بھئ وار اس سے ذیادہ اچھی اور معیاری اسکرپٹ پر بنی ہوئی ہے ۔۔Mission majnuاس فلم کا اشتہار دیکھتے ہی ٹھان لی تھی اسکو دیکھنا ہے۔ بھئ ہمیں بھی تو پتہ چلے کہ آخر اسلامی ایٹم بم کہاں کیسے بنایا جاتا ہے اور سچ پوچھیئے مایوس نہیں کیا۔ ہمارا بم بھی اتنا مسلم ہے کہ اسکو ہم نے خانقاہوں کی طرز پر بنائئ عمارت میں ہی بنایا واہ اسلامی مدنی ایٹم بم۔ مجھے یقین ہے ایٹم بم گول سا ہی ہوگا اس پر چاند تارا بنا ہوگا۔ خیر جیسے ہی فلم ریلیز ہوئی لگائی دیکھی۔ اور جانا کہ پاکستان میں80 کی دہائی میں ہم جب ان کہی تنہائیاں بنا رہے تھے تو ہم نے یقینا ٹائم ٹریول کیا ہوگا۔ اس وقت ہم اصل میں تو پتھر کے زمانے میں جی رہے تھے۔داستان ڈرامے میں یقین کریں پاکستان ذیادہ ماڈرن دکھا دیا ہے پاکستانیوں نے جبکہ اصل واقعات پر مبنی انڈین فل کی کہانی تو کچھ اور ہی بتاتی ہے۔ کہانی پر آتے ہیں۔کہانی شروع ہوتئ ہے سیدھا براہ راست ایک عدد درزی کی بوتھی سے جو وردیاں سیتا پنج وقتہ نمازی شریف النفس انسان ہے۔ کہاں سے اگا کدھر سے آیا اسکی کوئی کہانی نہیں۔ موصوف کو پسند آئی ایک عدد اندھی لڑکی انہوں نے اس سے زمانے سے جھگڑ کر شادی فرما لی۔ پہلے آدھے گھنٹے کی فلم کے دوران مجھے شک گزرا کوئی او رفلم لگا لی ہے مگر نہیں مشن مجنو ہی تھی۔ خیر موصوف جناب کی غیر ضروری گردان کرتے اٹک اٹک کر اردو میں بات کرتے اپنا راز کھول گئے کہ یہ ہیں بھارتی سپاہی جن کے ابا پر غداری کا الزام تھا اب انہوں نے اپنی وفاداری ثابت کرنے کیلئے فوجی بن کر پاکستان آنا اور ایک نہایت مشکل کام نمٹانا ہے وہ ہے یہ جاننا کہ پاکستان ایٹم بم کہاں بنا رہا ہے۔ اور مزے کی بات انکو پتہ لگ بھی گیا کیسے؟ انہوں نے آرمی چیف سے پوچھ لیا بھئ اور کیسے۔ مطلب اتنی عقل امریکہ کو نہ آئی اپنی تمام تر ٹیکنالوجی استعمال کرکے یہ نا جان سکے کہاں ایٹم بم بن رہا پاکستان میں 99 میں اسے بھی سرپرائز ہی ملا مگر ہمارے بھارتی جاسوس کمال ہیں بھئ۔ کہانی سے سبق ملتے ہیں۔ بھارتی بڈھے جاسوسوں کیلئے۔داڑھی بڑھائو مولوی بنو بڑا اسکوپ ہے۔ کئی سالوں مسجد میں امام بن کے پھروگے عزت بھی ملے گی اورپیسہ بھی۔ بس کسی دن ایف آئی اے کو پتہ نہ لگے کہ آپکے اکائونٹس میں 49 ارب روپے ہیں۔ مسلئہ بن جائے گا نا۔۔ ان انکل نے تو سچا پکا مولوی بن کر دکھایا۔ خود کش حملہ بھی کر دیا۔ یہ پہلے مولوی تھے جنہوں نے خود خودکش حملہ کیا پاکستانی فوجیوں پر ورنہ تو طلباء سے ہی کام چلاتے ہیں خیر انڈین تھے نا یہ جبھی ۔۔۔بھارتی جوان جاسوسوں کیلئے۔ چائے پینے کا شوق ہو تو پاکستان آئو۔ ہم۔بہت اچھی چائے پلاتے ہیں صرف لڑاکا طیاروں کے پائلٹوں کو نہیں بھئ۔ سب کو۔یہ چونکہ پاکستان میں رہتے آدھے پاکستانی بن گئے تھے انکی چائے اتنی مشہور تھی کہ آئی ایس آئی انکے دھابے چائے پینے آن پہنچی۔ اور ساتھ گولیاں کھلا کر گئ۔ویسے ایک افسوس ہوا جان کر کہ 80 کی دہائی میں آئی ایس آئی کا بجٹ بہت کم تھا۔اتنی سستی سی جیپ۔ اس سے ذیادہ جدید گاڑی میں شہناز شیخ ان کہی میں اپنے باس کے ساتھ گھومتی تھی یارپاکستان آرمی کے جوانوں کیلئے۔اگر کوئی اونچے عہدے کا افسر آکر گاڑی رکوا کر گاڑی کا سامان دیکھنے کو کہے تو اسکے جملے میں ایک سے ذیادہ جناب سن کر سیدھا اگلے کے سینے میں گولی اتار دینا یہ بھارتی جاسوس ہے پکا۔ ایک اور بھی سبق ملتا ہے کبھی نائی کے ہاں جائو تو بال کٹوانے کے بعد اپنے بال سمیٹ کر اپنےساتھ کے آئو۔ چار ہزار روپے کلو بکتے ہیں بال۔ اور بھارتیوں کا حال دیکھو پاکستانیوں کے سر سے اترے بال تک اپنے ملک بھجوا دیتے ہیں۔ہمارا قیمتی سرمایہ انکے کام کیوں آئے بھئی۔ ایک بات اور بھئ جاسوسوں کا پتہ لگا لیا تھا تو ایک آدھ کو پکڑ کر دو چار انڈیا کے راز ہی پوچھ لیتے جیسے بھینس کے گوبر سے جو ٹوائلٹ کلینر بنا رہے ہو وہ صفائی کرے گا یا مزید گندگی پھیلائے گا؟ کیوں؟ بھئ ویسے ہی ٹائم پاس کیلیئے۔اندھی بیٹی کے ابا کیلئے۔ بیٹی اندھی ہو تو آپ کان کھول کر رکھیں۔ یہ انکل سادے تھے سادگئ میں مارے گئے۔ انکی بیٹی اندھی تھی پھر ہوئی پیار میں اندھی مگر یہ انکل کانوں کے اندھے میرا مطلب بہرے نکلے۔ اگلے بھارتی جاسوس نے اپنے اگلے پچھلے سب راز اگل دیئے انہوں نے جو سنا سمجھا اس پر انکی عقل کو اکیس توپوں کی سلامی دینے کو دل کیا۔ اسکو کہتے کھایا پیا کچھ نہیں گولی کھائی بارہ آنے۔ اندھی بیٹی کیلئے۔ بہن مانا تم اندھی ہو مگر یہ تو سوچو تم پر مر مٹنے والا اندھا کیوں ہوا واجوتم سی اندھی سے شادی کرنے لگا ہے؟ اور چلو آنکھیں نہیں عقل بھی نہ تھی؟ میاں وردیاں سیتے کہوٹہ پنڈی کہاں کہاں نہ گھوم آیامہنگا ترین مغربی ٹوائلٹ بھی خریدنے پہنچ گیا مگر تمہیں ٹوائلٹ والی کرسی تک نہ لا کر دی۔ بی بی میاں کی کمائی پر نظر تو رکھنی تھی اسکے لیئے تو بیوی کو آنکھوں کی ضرورت بھی نہیں ہوتی ہے۔ اب مزا آرہا ہے نا دبئی میں اکیلی ٹکریں کھاتی پھر رہی ہو۔اور ہاں۔ گھر کا داخلی دروازہ جس کمرے میں کھلتا ہو اسے بیڈ روم نہیں بناتے ۔۔ ہیرو کیلئے۔ مجنو سلام ہے تمہاری مجنونیت پر۔کہاں تم آئے پاکستان کی ایٹمی صلاحیت ختم کروانے کہاں تم نے بیوی کے ایکسرے کرواتے جانا کہ پاکستانی فوجی وردی خاص ہوتی ہے کہاں تم ہمارے گنبد والی تحقیقی لبارٹری کا پتہ چھپ چھپ کر لگاتے پھرے کہاں علی الاعلان پاکستان کے ائیر پورٹ پر چلاتے پھرے بھارت ماتا کی جے۔ احمق بھینس سے مغز والے اتنے عرصے میں داڑھی مونچھیں ہی نقلی خرید لیتے۔ اور کوئٹہ بچاتے بچاتے نسرین کو بچانے لگ گئے؟ مطلب گوبر بھر گیا تھا کیا دماغ میں؟ مرنا ہی تھا تو کم از کم ہمارے ایئیر پورٹ پر تو نہ مرتے ہمارے یہاں ویسے ہی مشکل سے ائیر پورٹ بنتا ایک بارش میں چھت ٹپکنے لگتی کہاں تم نے موٹے موٹے سوراخ امیگریشن ڈیسک پر او رہمارے خفیہ سپاہی کے جسم پر کروا دیئے۔ یہاں ایک آئی ایس آئی والے افسر سے شکوہ ہے۔ ایک مجنون ایجنٹ جو کہ پھنس چکا پہلے ہی ائیر پورٹ پر اسے مارنے کیلیئے پاکستانی افسر کی قربانی کیوں دے ڈالی؟ مطلب اتنا بھی اہم ایجنٹ نہیں تھا انڈیا والا۔۔۔موساد کیلئے۔۔ او بھائی بند کرو اپنی ایجنسی دفاتر اور پہلے جا کر بھارتیوں سے تربیت لو۔ مطلب تم اپنی ساری ٹیکنالوجی سب سائنسدان لیئے بیٹھے رہے اور بھارتیوں نے پتہ بھی لگا لیا پاکستان ایٹم بم بنا کہاں رہا ہے؟ انڈین نہ ہوتے تو تم لوگوں نے کوئٹہ اڑا دینا تھا چاغی سے بھی پہلے شرم کرو کیسی خفیہ ایجنسی ہو تم لوگ۔ذاتی رائے۔ ماشااللہ سے جتنی بونگی احمقانہ کہانی سوچی اس سے بھی ذیادہ احمقانہ کہانی پر مبنی فلم ہے۔ گھنٹہ گھنٹہ فون کرکے بھارتی ایجنٹ پاکستان کی اہم۔معلومات دیتے رہے دہلئ میں جب انٹر نیشنل چھوڑو ایک شہر سے دوسرے شہر بھی آپریٹر کال ملا کر دیا کرتے تھے اور اکثر آپریٹر تو چپ کرکے پوری پوری کال شغل میں سنتے بھی تھے۔ سمجھوتہ ایکسپریس کی چھت پر پاکستانی فوجی اور ہیرو پکڑم پکڑائی کھیلتے رہے او رہیرو جیت بھی گیا واہ پل سے چھلانگ لگائی دریا میں ۔ یہ روٹ کونسا تھا بھئ جس میں دریا بھی آیا اور چلو آیا بھی تو دریا میں پانی بھی تھا۔ایک اور تاریخی انکشاف بھی ہوا کہ پاکستانی کی ایٹمی صلاحیت بچانے میں انڈیا کا بڑا ہاتھ ہے۔ مجنو صاحب نے پتہ لگایا کہ پنڈی کے قریب ایٹم بم بنایا جا رہا ہے تو اسرائیل کو روکا جائے کوئیٹہ پر حملہ کرنے سے۔ جہاز نکل چکے تھے تباہی کیلئے پائیلٹوں نے بٹن دباتے دباتے ہاتھ روکا واپس ہوئے۔ بھئ چلو یہ مشن ناکام ہوا کہ کامیاب ذرا فیصلہ تو کرو؟ دوبارہ پنڈی کے قریب ہی موساد سے حملہ کروا دیتے تاکہ ایٹم بم کا پروگرام ہی بند ہوجاتا مگر ایسا نہیں کیا نتیجہ دیکھ لو ہم ایٹمی ملک بن ہی گئے۔ اس احسان پر ہمیں ان بھارتی جاسوسوں کو تمغہ امتیاز تو دینا ہی چاہیئے تھا کیوں؟ بھئ یہ فلم True Events پر بنی ہے نا 🤣Desi kimchi ratings: 5/5ہاں سچی دیکھو مزے کی ہے اس کو دیکھ کر احساس ہوتا ہے پاکستانی فلم سازی میں بھی بھارت سے آگے ہیں بھئ وار اس سے ذیادہ اچھی اور معیاری اسکرپٹ پر بنی ہوئی ہے ۔۔