Pending Train
ایک اچھا ڈرامہ ہے اگر اسکی دس کی جگہ پانچ ہی قسطیں بناتے۔ یار یہ چینی و جاپانیوں کے پاس اخیر پیسہ ہے پھینکنے کو جو کہانی پانچ قسطوں میں سمٹ سکتی اسکی دس بناتے چینی تو دس قسطوں والے ڈرامے کی پچاس قسطیں بنا کر دستی اگلے ہفتے سے سیزن 2 بھی شروع کردیتے۔ مطلب مانا زندگی طویل سہی مگر ساری زندگی ایک ہی ڈرامہ دیکھ کر تو نہیں گزارنی نا ؟ کہانی پر آتے ہیں
کہانی ہے ایک عدد ریل گاڑی کے مسافروں کی جن کے سفر کے دوران اچانک ایک شہاب ثاقب( meteriod) آٹکراتا ہےاور باقی ریل گاڑی گزر جاتی ہے بیچ سے دو ڈبے غائب ہو کر پہنچ جاتے ہیں ایک اجاڑ بیابان جنگل میں۔ اب اتفاق سے اس ریل گاڑی کے ان دو ڈبوں میں دنیا سے بیزار کمینے سنکی لوگ اکٹھے اسی وقت سفر کررہے تھے۔ خیر زرا حواس بحال ہوئے تو رابطے کی کوششیں کی دنیا سے معلوم ہوا دنیا کو پیچھے چھوڑ آئے ہیں اور پہنچ چکے ہیں 2060 میں جب ایک شہاب ثاقب ٹکرانے سے 2026 میں دنیا سے ٹوکیو مٹ چکا ہے۔ یعنی موجودہ دور سے تین سال بعد ایک حادثہ ہوا اور وہ تیس سال آگے پہنچ کر اس حادثے کے بارے میں جان پائے ہیں۔
کہانی سے سبق ملتے ہیں۔
اضافی کرداروں کیلئے۔
ٹرین حادثے کی صورت میں فوری طور پر ڈبہ چھوڑ کر باہر نکل جائو تاکہ پروڈکشن کا خرچ کم ہو سکے آخر کو کتنے اضافی کردار رکھے جاسکتے ایک سو تیرہ لوگ مزاق ہے کوئی۔
بیوی سے پریشان انکلوں کیلئے۔
وارم ہول کھلنے کا انتظار کرو اور ایک تنکوں کی گڑیا بنائو۔ کیا؟ یہ لگا کہ یہ انکل جادو ٹونہ کرکے واپس جا رہے؟ نہیں بھئئ پھر کیا یہ رہنا چاہتے ہیں 2060 میں اکیلے تنہا اور بیوی بچوں کو جادو ٹونہ کرکے بلالینا چاہ رہے؟ نہیں انہوں نے تنکوں کی گڑیا اسلیئے بنائی ہے کی وارم ہول کھلنے پر واپس دنیا میں پھینک سکیں ۔ شائد کوئی جادو اس سے منسلک ہو جبھی ہم 2025 میں ہر قدم کی آفت دیکھ رہے ہیں۔
ٹین ایجر والدین کیلئے۔
اگر محبت کرلی ہے بچہ بھی پیدا کرنے لگے ہو اتفاق سے 2060 بھی پہنچ گئے تو منحوسوں یہیں رہ مر جائو واپسی پر اماں ابا 2025 والی ذہنیت کے ہی ملیں گے کتے والی کرکے گھر سے نکال دیں گے۔
پیشہ ور خاتون خانہ کیلئے
دن بھر دفتر میں سر کھپا کر گھر واپسی پر شوہر اور بیٹی کے نخرے اٹھانے پڑتے ہوں تو ٹرین میں سفر کرو کیا پتہ تیس سال آگے پہنچ جائو جہاں نا کوئی کام نہ دھندہ نہ فکر نہ پریشانی۔ لیکن ان آنٹی والی غلطی نہ دہرانا یہ روتی رہیں یاد کر کرکے کہ کیسے کتے والی ہوتی تھی دفتر میں کیسے گھر آکر کام کاج کرنا پڑتا تھا پھر نخریلی بیٹی کے طعنے بھی سننے پڑتے تھے۔ صحیح غلامانہ ذہنیت تھی انکی
ناکام تحقیق کاروں کیلئے۔
چھاپے جائو فضول تحقیقات کسی کام نہیں آنی۔ یہ بھائی سائنسدان تھے مگر انکی سائنس میں کسی کو دلچسپی نہ تھی۔ یہ جب تک وقت کے ساتھ سفر کرکے تیس سال آگے پہنچے نہیں کسی نے قدر نہ کی پھر انکی پہلے سال کی کی گئی پڑھائی دوسروں پر انکی لیاقت کی دھاک بٹھانے کے کام آہی گئ۔ میں انکی جگہ ہوتی وہیں رہتی۔
ناکام ویب ٹون فنکار کیلئے
بھائیوں تم لوگ رہے نرے احمق۔ نت نئی کہانیاں ڈھونڈنے کیلئے تیس سال زندگی کا سفر گزار کر نیا پلاٹ تلاشا اسکی بجائے پاکستان آکر ٹمرہ احمد سے ایک کورس کرلیتے کیسے ترکی ، کورین ، جاپانی ہو سکے تو باقی ایشیائی ممالک کے بھی ڈراموں سے پلاٹ ، کہانیاں کردار چرا کر انکو دیسی مزہبی تڑکا لگا کر کیسے مشہور ہوا جاتا۔ بلا وجہ کا رونا دھونا ڈالا۔ میں تو کہتی ہوں ٹمرہ کو آنلائن کورس شروع کروادینا چاہیئے۔ جاپان میں مانگ ہے یہ بے چارے نقل کی بجائے عقل استعمال کرنے پر زور دیتے جبھی تو اتنی انوکھی کہانی لکھ ڈالی۔
بدتمیز لڑکیوں کیلئے
منہ در منہ بدتمیزیاں کرو گالیاں دو ہر کسی کو برا بھلا کہو اپنی سیدھی سادی بیوی سے بیزار شخص کو پسند آجائوگی وہ بیوی چھوڑ کر تمہارا ہوجائے گا
شادی شدائوں منگنی شدائوں کیلئے۔۔
وقت کے ساتھ سفر کرکے تیس سال آگے پہنچ جائو تو جھٹ پٹ گنو کتنی لڑکیاں ہیں بس وہیں کسی ایک آدھ کو پٹالو جب تک واپسی ہو تب تک تو جوڑا بنا رہے گا واپسئ کے بعد خدا حافظ کہہ لینا۔ نہیں تو تیس سال آگے رہتے نئے بیوی بچے بنالینا۔
اچھی لڑکیوں کیلئے۔
اچھئ بنی رہو اچھے اچھے لڑکے مرمٹیں گے۔ یہ بہن اتنی اچھی تھیں کہ ایک ہی تھیں۔چونکہ ایک ہی تھیں سو لڑکوں کیلئے مواقع ہی محدود تھے۔ اور اچھی لڑکیوں دنیا میں بہت ذیادہ اچھی لڑکیاں ہیں سو بہتر ہے تیس سال آگے جائو ٹائم ٹریول کرکے اور یہ دعا کرکے کہ 2026 میں تباہی سے دنیا ختم بھی ہوچکی ہو۔ ساتھ لگے ہاتھوں یہ بھی دعا کرلینا دو زندگئ سے بیزار اچھے دل کے لڑکے بھی ساتھ جائیں بھئ آپشن رہنا چاہیئے ہے نا؟
ہیرو نمبر ایک کیلئے
بھائئ نکما نکھٹو ہو ، ابا مر چکے ہوں اماں غربت کے ہاتھوں تنگ چھوٹے بیٹے کو تمہارے منہ پر مار کر چلی جائیں اور نکما بھائی چوری کرکے جیل بھی پہنچ گیا ہو تو جس دن اسکی رہائی ہونی ہو دعا کرو اسی دن ریل گاڑی کا ڈبہ غائب ہو کر 2060 میں پہنچا دے تمہیں۔ ایک تو فوری ان تمام مسائل سے نجات ہوگی دوئم جب کبھی واپس آئوگے تو معجزانہ طور پر بھائی اماں سب سدھر چکے ہوں گے اور تمہاری دکھی داستانوں کو سن کر کیا پتہ اچھی لڑکی کو ہمدردی بھی ہوجائے۔ ہاں بلاوجہ نخرے دکھا کر اس لڑکی کے سامنے اپنے بھائو بھئ بڑھوالینا۔ مجھے بھی بتانا آخر اس چھپر کدو کو بیٹھے بٹھائے نخرے کیا چڑھے تھے۔
ہیرو نمبر دو کیلئے۔
اپنے مشن میں نت نئے پنگے کرکے دوست کا حادثہ کروادو بس اسکے بعد تم اچھے ترین سپاہی بن جائو گے۔ لڑکیاں مر مٹیں گی، تمہیں سب کا خیال رکھنے کا کیڑا کاٹے گا اس کیڑے کی بدولت آخری قسط تک بنا ہیروئن کے نخرے اٹھائے ہیرو کا کردار نبھائوگے ۔ اور فوٹیج بھی رج کے کھائوگے۔ بس رونا نہیں دوست کو کھڑا ہوتے دیکھ کرمنہ ٹیڑھا کرکے روتے ذرا اچھے نہیں لگتے تم۔ میرا تم پر کرش ختم ہوتے ہوتے بال بال بچا۔ شکر ہےمنظر لمبا نہیں تھا۔
ذاتی رائے
اچھی سیریز ہے۔ سب سے اچھا مجھے یہ لگتا کہ انہوں نے لکھاریوں کو خوب سوچنے کا موقع دیا ہوتا ہے نت نئئ کہانیوں کو پنپنے کا موقع ملتا۔ سادہ سی جاپانی ورکنگ کلاس کی نمائندگی ٹائم ٹریول کے ذریعے دکھائی وہ تمام چیزیں جن کو ہم روز مرہ معمول میں اہم گردانتے ہی نہیں ہمیں خوش کرسکتی ہیں۔ خوشیاں انسانوں کی مرہون منت ہیں تو جو انکل بالکل تنہا رہنا چاہتے تھے وہ خوش کیسے رہے، اور اپنوں سے مل کر خوشیاں ملتی ہیں تو جو اپنوں کے ساتھ ہی رہتے وہ خوش کیوں نہیں ہوپاتے؟ بہت دلچسپ سبق آموز بس تھوڑی سی سست رفتار سیریل ہے ضرور دیکھو ہے تو مزے کی۔ ڈبہ نمبر پانچ کے لوگوں نے ڈبہ نمبر 6 کے بھی لوگ واپس لائے تو ایک ڈبے میں سب کیسے سمائے؟ وام ہول ڈبہ نمبر 6 کے سامنے کیوں نہ کھلا ؟ اور بجلی کا نظام کیسے چل رہا تھا 60 سال بعد بھی جب سب ختم ہوچکا تھا ان سب سوالوں کی طرف سے آنکھیں
بند کرلو تو سو فیصد سائنس فکشن ہی ہے۔
Desi Kimchi ratings: 5/5
لڑکے دونوں پیارے لگے بس رلائو نہ انہیں تو پیارے ہی لگتے رہتے ہیں۔ یار کورین لڑکے روتے اتنے پیارے لگتے تو جاپانی کیوں نہیں؟ وے وے وے۔