Sink Hole
یار کورینز سے کہو ہم سے تبادلہ کرلیں۔ اپنی آبادی پاکستان بھیج دیں ہمارے ایک آدھ شہر میں ہی ٹھنس ٹھنسا کے پورے آجائیں گے۔ اور ہم جیسے پاکستانیوں کو جنہیں سکون کی زندگی گزارنے کا شوق ہے ان کورینوں کے بدلے سیول ہونگ دے وغیرہ میں بسا لیں ۔ کیا ہوا؟ ایسی بھی کیا انوکھی بات کردی؟ارے سچ میں سنجیدگی سے کہہ رہی ۔دراصل کورین فلمیں ڈرامے دیکھ کر میں نے یہ اندازہ لگایا ہے کہ کورینوں کو انتشار بے چینی بے سکونی پسند ہے۔ یہ اپنی سکون بھری زندگی سے عاجز آچکے ہیں انکی زندگئ میں تباہ کن ہلچل کی شدید کمی ہے جبھئ یہ کبھی زومبئ کبھی ایلین کے کوریا کو تباہ کرنے پر فلمیں بنا رہے ہیں تو کبھی کسی زلزلے پر ۔ جب کچھ نہ ملا تو عمارت دھنس جانے پر بنا ڈالی فلم مطلب انکو حادثے پسند ہے اور کوریا کچھ ذیادہ ہی محفوظ ملک ہے بھئ۔ انکو بھیجو یہاں زرا انکو پتہ لگے سچ مچ بنا بجلی پانی گیس کسی آفت سے نمٹنا دراصل ہماری روز مرہ زندگی کا حصہ ہے۔
کہانی ہے ایک عدد نو تعمیر شدہ عمارت کی جو بیٹھے بٹھائے زمین میں کئی سو فٹ اندر دھنس گئ ۔ تو جو عمارت کے اندر تھے انکا کیا بنا اور جو زمین پر تھے وہ کیا کرتے رہے۔ پوری فلم انکے زندہ رہنے کی جدوجہد پر مبنی ہے۔ جو اگر آپ دیکھیں تو لگے زمین میں نہیں دھنسےہیں پاکستان آبسے ہیں۔ وہی میرے آپکے روز مرہ کے مسائل
کہانی سے سبق ملتے ہیں۔
شادی شدائوں کیلئے۔
گھر خریدو فلیٹ نہیں۔کیونکہ شادی کے بعد بچے ہوتے ہیں وہ کنچے کھیلتے ہیں فلیٹ میں۔ اگر تو بنٹا سیدھا گزرنے کی بجائے ڈھلوان پر گزرا تو مصیبت، نہیں تو نیچے والے فلیٹ کے گھر والوں کے سرپر ٹنا ٹن بجیں گے ۔ دونوں صورتوں میں کم۔بختی آپکی آنی۔
غیر شادی شدہ لڑکوں کیلئے۔
گھر خریدو تاکہ شادی کرو یا شادی کرلو وین میں رہ لینا۔ لیکن ان دونوں فیصلوں میں اپنے شادی شدہ دوست کے گھر دعوت پر نہ جانا۔جائو تو کھاپی کر نکل لینا۔ رات تو بالکل مت ٹھہرنا۔ ٹھہر جائو تو صبح بس کیلئے نکل جانا ٹیکسی مت کرنا۔ بہت کچھ مسلئے ہیں غیر شادی شدائوں کیلئے سو شادی کر ہی لو۔
غیر شادی شدہ لڑکیوں کیلئے۔
نوکری کرو تاکہ تمہارا کوئی شادی شدہ کولیگ گھر پر سب دفتر والوں کو دعوت دے۔اس دعوت میں جا کر پی کر ٹن ہوجائو۔ انشا اللہ نصیب تمہارا بھی کھل جائے گا۔
نیا فرنیچر لینے والوں کیلئے
نئی کرسئ صوفہ پلنگ بستر اسٹول میز جو لو اسے نیا نہ رہنے دو۔ مطلب استعمال کرو خوب جھولے لو بار بار آتے جاتے بیٹھ کر مزے لو دل بھر لو اپنا اس چیز سے تاکہ کل کلاں کو کوئی اسکے ٹکڑے ٹکڑے کرکے ان سے آگ جلا کر ہاتھ سینکے تو تمہارا دل ساتھ ساتھ نہ سنکتا جائے۔
بڈھی امائوں کیلئے۔
ایک تو مجھے کورین بڈھیاں سمجھ نہیں آتیں۔ ہماری والدائیں تو چالیس ٹاپتے ہی بالکل تھک کے چور کام کاج تو دور چلتے پھرتے ہائے ہائے کرتی ہیں یہ کتنی چست ہیں سب کام کرلیتیں۔ کبھی ریڑھی گھسیٹ رہیں کبھی صفائیاں کررہیں ۔پورے کوریا میں پیدل گھومتی ہیں مگر جہاں کوئی آفت آئی سب ہمتیں چھوڑ مرنے کو تیار کیوں بھئ؟
نک چڑھے بچوں کی والدہ کیلئے۔
اپنے بچوں کو تمیز سکھائیں۔ تاکہ وہ زندہ رہ سکیں۔ کیونکہ آسمانی آفت سے بچ بھی گئے تو لوگوں نے ناک تک عاجز ہوجانے کی وجہ سے انکو آتے جاتے ایک دو لگاتے رہنا۔
تمیز دار بچوں کی والدہ کیلئے۔
انہوں نے سبق دیا اپنے بچے کو سلام کرنا سکھائو ۔ آتے جاتے راہ چلتے انسانوں جانوروں بھوتوں غرض سب کو سلام کرنے کی عادت ڈلوائو۔ مطلب اس بچے نے موت بھی سامنے کھڑی ہو اسکو پہلے سلام کرنا۔ ایسا بچہ اتنا سلام کرتا ہے کہ کسی نہ کسی طرح یہ کہاں ہے کیوں ہے سلام کرنے سے ہی پتہ لگ جانا۔ رو رہا ہے انکل نظر آگئے سلام کر رہا۔ اتنی سلامتی اکٹھی کی کہ موت پاس سے بھی نہ گزر سکی حالانکہ سب سینڈوچ بن گئے تھے۔
چڑچڑے ٹین ایجرز کیلئے۔
جب جب ابا کہیں کہ انٹرنیٹ کیفے مت جائو تب تو ضرور جائو۔ یہ چڑچڑا ہونے کے باوجود ابا کی سنتے تھے ابا سے محبت کرتے تھے۔ کیوں؟ مجھے بھی حیرت ہوئی ایسا ابا کہاں سے لبا۔
ابائوں کیلئے۔
بیٹا بچائو بیٹا تمہیں بچا لے گا۔نامعلوم وجوہ کی بنا پر انکی بیٹیاں نہیں تھیں۔ ورنہ چیخیں مارنے کے ہی کام آجاتیں
امداد کرنے والوں کیلئے۔
مدد کرنے کی کوشش نہ کرو۔ مدد خود ہوجائے گی۔ عجیب ہے مگر ایسا ہی ہوا۔ جتنا انہوں نے مدد کرنے کی کوشش کی اتنا مزید دھنس جانے والوں کو پھنسایا۔
اگلوں کے پاس دنیا کی بہترین مشینیں رضاکار او رتکنیکی آلات تھے لیکن کام آئی پلاسٹک کی ٹنکی۔
پلاسٹک کی ٹنکی رکھنے والوں کیلئے۔
ایک تو یہ بتائو اتنی چھوٹی ٹنکی سے گزارا کیسے ہوتا اوپر سے گرمی جتنی پانی تو ابل بھی جاتا ہوگا پتی ٹنکی میں ہی ڈال لیتے ہو؟ اچھاپتہ ہے بکواس مزاق تھا۔
خیر نیکی پیلی پانی کی ٹنکی رکھنے والوں کیلئے بڑی ٹنکی رکھو اپنی چھت پر۔ تاکہ پانی ذیادہ آئے اور ذیادہ بارش ہو او رذیادہ پانی آئے تو یہ ٹنکی تمہارے لیئے سب میرین بن جائے۔
پاکستانیوں کیلئے
رشک کرو اپنی زندگیوں پر۔ جن سہولیات کے بنا رہ رہے ہو ترقی یافتہ ممالک کے لوگ ایسی ماورائی فلمیں بنا کر ہی ان سہولیات کے بنا رہنے کا تصور کرپاتے۔ اس زندگی کو جینے کا شوق رکھتے جو تم لوگ جی رہے ہو۔ شکر کرو۔ تم کسی ترقی یافتہ ملک کی فلم کے ہیرو والئ زندگی ایکسٹرا کے طور پر جی رہے ہو۔ مگر تم لوگوں کو قدر ہی نہیں۔
ذاتی رائے۔
دیکھو۔نت نئ زندگی بچانے کے کام آنے والی تدابیر کا پتہ لگتا۔ تم لوگ جو پانی کے پائپ سے تیسری منزل چڑھ جاتے وہ دراصل کسی مووی کے منظر کی عکاسی ہوتی ہے۔ جیسے ایکدن صبح اٹھنے پر پتہ چلے بجلی نہیں، پانی نہیں ، گھر میں کھانا بس پڑا اوپر سے بارش ہوجائے گھر میں پانی جمع ہونے لگے وغیرہ اب یہ سب دکھانے کیلئے انہوں نے عمارت کو پانچ سو میٹر اندر زمین میں دھنسایا اور ہم؟ ہمارا تو روز کا کام ہے ۔۔
Desi Kimchi ratings: 5/5
اس فلم کو دیکھ کر اپنائیت کا احساس ہوگا پکا۔