یار میں نے Snow white and huntsman دیکھی۔۔ جب آئی تھی سب کرسٹین اسٹیورٹ کو برا بھلا کہہ رہے تھے تب بھئ نہیں دیکھی۔ بھئ میں تھی ٹوالائٹ دیکھنے والی مجھے یہ اتنی بری نہیں لگتی تھی مگر کمال ہو انٹرنیٹ صارفین کا ایسی ایسی برائیاں ڈھونڈتے آئے کرسٹین میں کہ مجھے فلم دیکھنے سے پہلے ہی لگنے لگا فلم جیسی بھی ہو اسکی اداکاری بکواس ہی ہوگی۔صحیح لگا تھا ویسے۔
کہانی ہے اسنو وائیٹ کی۔ انکی اماں نے دعا کرکے گوری بچی مانگی وہ مل گئ تو خود مرگئیں۔ ابا کو بھی گوری خواتین ہی پسند تھیں اپنی بیٹی سے ایک ٹون کم گوری خاتون بیاہ لائے جنہوں نے پہلی رات انکا قلع قمع کیا اور مملکت پر قابض ہو گئیں۔ کیا؟ کہانی سنانے بیٹھ گئ، کس کس نے سنو وائیٹ کی کہانی نہیں سن رکھی بھئ؟ ہاں تو پھر اس نے ڈالا سنو وائٹ کو قید خانے میں جہاں وہ اگلے کئی سال رہی اور ایکدن نکل بھاگی۔ بھگوڑی سنو وائٹ کو ڈھونڈنے کیلئے ملکہ نے بھیجا ایک عدد ہنٹس مین جو کہ رنڈوا تھا ناگزیر وجوہ کی بنا پر۔
کہانی سے سبق ملتے ہیں۔
ملکہ کیلئے
گوری بچی کی خواہش نہ کرو تمہاری عمر گھٹے گی۔
بادشاہ کیلئے۔
ہر گوری خاتون ملکہ بننے کیلئے دنیا میں نہیں آئی۔
سوتیلی اماں کے بھائی کیلئے
بہن جادوگرنی ہو تو دو تین جادو خود بھی سیکھ رکھو ورنہ بے موت مارے جائوگے موصوف بہنا بہنا پکارتے رہے اور بہنا نے راکھی کی لاج بھی نہ رکھی۔
سوتیلی اماں عرف گوری خاتون موجودہ ملکہ کیلئے
دنیا میں سب گوری خواتین کو مارنا ممکن نہیں مگر جس کو مار سکتی بہن اسکو ہی مار لیتیں۔ حالانکہ کرسٹین اسٹیورٹ جتنی گوری بلکہ سفید ٹوائلائٹ میں آئی اسکا عشر عشیر بھی نہیں لگی اس فلم میں۔ عجیب پیلی چھپکلی والی رنگت آئی شائد جبھی ملکہ کو مغالطہ ہوا کہ سنو وائٹ اتنی گوری نہیں اسے پالتی رہی۔
ہیرو کیلیئے۔
ہر دیو مالائی جادوئی کہانی کے برعکس ایسا نکما نکھٹو ہیرو نہ دیکھا۔ بچپن میں ابا گھوڑے پر بٹھا کر دوڑ گئے ہیروئن پیچھے رہ گئ بڑے ہو کر ہیروئن کے پیچھے دشمن فوج میں شامل ہوئے مگر مجال ہے کوئی ایک فائدہ اٹھایا ہو نہ ہیروئن کو بچایا نا پچکارا بس سب ہو ہوا جانے کے بعد ہیروئن مل جانے پر بغلیں بجائیں۔
رنڈوے ہنٹس مین کیلئے۔
ہنٹ مین ہو بھائی مارو مرو۔ نہیں انکو ہیروئن کی پیلی چھپکلی جیسی رنگت پر اتنا ترس آیا کہ بھوتوں والے جنگل میں اپنی جان جوکھم میں ڈالتے اسے بچاتے پھرے ہر زخم خود پر لیا یہاں تک کے اتنے ٹھرکی پن پر آن اترے کہ مری پڑی ہیروئن سے اظہار محبت کردیا کہ تم میں اپنی بیوی نظر آتی ہے۔ اسکی بیوی آس پاس ہوتی تو رکھ کے چپیڑ لگاتی ابے رنڈوے میں تازہ تازہ مری ہوں تو ظاہر ہے یاد آئوں گی ہی مگر یہ کیا ہر پیلی چھپکلی کی رنگت والی لڑکی سے ملانا شروع کردو۔ کرسٹین جتنا پیلا اور دبلا ہونا کسی عام خاتون کے بس کی بات نہیں بھئ۔ خیر سبق تو انکو یہ ملتا کہ تازہ رنڈوے کو کسی لڑکی کو مارنے کا کام نہیں لینا چاہیئے ایویں بیوی کی یاد میں اس سے محبت ہو جائے گی اور ہیرو کی بجائے ہنٹس مین سب معرکے مارے گا اور ہیروئن کو پتہ بھی نہیں چلنا۔ بے ہوش بلکہ مری جو پڑی تھی۔
ہیروئن کیلئے۔
ایک سیب روز کھائو تو ڈاکٹر کے پاس نہیں جانا پڑتا مگر بہن سیب کھانا اتنا ضروری بھی نہیں۔ عقل سے کام لو کبھی کسی ہیرو کو اپنی ہیروئن کو سرخ گلاب کی جگہ سرخ سیب دے کر اظہار محبت کرتے دیکھا بھلا؟ سیب سیب ہوتا ہے پھول پھول ہوتا ہے۔ جس طرح کسی لڑکی کو پھول دو وہ پھول کھا تھوڑی جاتی بھئ محبت کی نشانی ہے کتاب میں رکھ لوں گی۔ انہوں نے سیب محبت کی نشانی سمجھ کر الماری میں سڑا نے کی بجائے ندیدے بچوں کی طرح فورا چکھی مار لی۔ نتیجہ مر گئیں۔ بھئ لڑکیوں سبق سیکھو۔ لڑکا پھول کی جگہ پھل دے تو خبردار ہو جائو کوئی گڑبڑ ہے۔
ذاتی رائے۔
بھئ مجھے سنو وائیٹ کی اس کہانی میں ٹکے کی دلچسپی نہ تھی مگر شائد روپے کی تھی ( آج کل ٹکا روپے سے مہنگا ہے نا) جبھی دیکھنے بیٹھ گئ۔ آگے آگے کرکے پوری کی اور اس نتیجے پر پہنچی کہ کرسٹین اسٹیورٹ ٹوائلائٹ سیگا کر کرکے اپنی سب معصومیت خوبصورتی اور فنکارانہ صلاحیتیں کھو چکی ہے۔ جہاں معصوم لگنا تھا وہاں چنٹو لگی جہاں پیار الگنا تھا وہاں ویمپائر کی چھوٹی بہن ہی لگتی رہی۔ زرہ بکتر پہن کر اچھی خاصی بونگی و چوڑی لگی۔ ہیرو سے بڑھ کر مردانہ وار مقابلہ کرکے ملکہ بنی مگر اچھی پھر بھی نہیں لگی بے چاری۔ میرا اس فلم کو نہ دیکھنے کا فیصلہ صحیح تھا ظاہر ہے بونگے و میسنے ہیروز اور چنٹو ہیروئن والی سنووائٹ فلم کون دیکھنا چاہے گا ؟
Desi kimchi ratings : 2/5
ٹو ذیادہ ہی مارکس دے دیئے ویسے۔