Desi Kimchi |desi kdrama fans|

Spark kdrama urdu review

Spark
اسپارک۔۔ کے ڈرامہ
2017 میں جب تازہ تازہ کے ڈرامہ کی لت لگی مجھے تب یہ ڈرامہ نیا نیا آیا تھا ویب ڈرامہ تھا چھوٹی چھوٹی قسطیں رج کے پیاری ہیروئن وجیہہ ہیرو۔ جھٹ لگا لیا۔
پہلی قسط دیکھی اور اسکے بعد اگلی قسط دیکھنے کا دل ہی نہیں کیا۔ عجیب فضول سا ۔۔
دراصل اس وقت نیا نیا کے ڈرامہ دیکھنا شروع کیا تھا ایک معیار تھا ذہن میں دوسرا رج کے نفاست پسند تھی سو پہلی قسط کے بعد اگلی قسط نا دیکھنے کی وجہ ہیروئن تھی۔ رج کے پیاری صورت ہیروئن مگر گھنیا ہی دیا ۔ موصوفہ اسپاٹ گرل ہیں ہیرو ایک پاپ آئیڈل۔ اب ان موصوفہ کی حرکت ملاحظہ کریں اوپر گھوڑی ( سچ مچ کی گھوڑی نہیں وہ جو سیڑھیوں کے ساتھ ایک اونچا سا پھٹہ لگا ہوتا ہے جس پر چڑھ کر بجلی کا کام کرنےوالے پنکھا ٹھیک کرتے ویسی گھوڑی) پر بیٹھ کر پنکھا جھلتے ہوئے اپنے پسینے کے چھینٹے سائیڈ ہیروئن اور ہیرو پر گرا رہیں ۔ مطلب حد ہے کوئی کہ نہیں۔پاکستان سے ذیادہ گرمی تو نہیں ہوتی کوریا میں یہاں جون جولائی میں بھئ اپنے منہ پر پنکھا جھلوتو بھی پسینے کے چھینٹے بارش کے قطروں کی طرح اڑتے نہیں پھرتے خیر۔ اسکو بمشکل ہضم کیا آگے ہوا یوں کہ پہلی قسط کے آخری مناظر میں ہیروئن موصوفہ کو رفع حاجت کیلئےبیت الخلا میسر نہ تھا سووہ ٹشو رول لیکر کر جھاڑیوں میں چلی گئ۔ ہیرو کو ایک صحافی تنگ کر رہا تھا سو وہ اسے پکڑنے جنگل آنکلا۔ اب ہوا یوں کہ ہیرو کو ہیروئن نظر آئی جو ہاتھ میں ٹشو رول چھپا رہی تھی وہ سمجھا کیمرہ چھپا رہی ہے دونوں جھگڑے اور ان پر آن گرا شہاب ثاقب۔ اب بس 2017 میں اس سے آگے دیکھنے کو دل ہی نہ کیا۔۔
کم از کم اسے کہیں ہاتھ دھوتے تو دکھا دیتے خیر۔ جو ہوا مگرتین چار سال کے ڈرامے دیکھنے کے بعد جب طبیعت کی نفاست ختم ہونے کو ہے مجھے ادھورے چھوڑے گئے ڈراموں میں یہ ڈرامہ یاد آیا۔ مگر نام بھی یاد نہیں تھا نا شکل یاد ہیروئن کی۔ ابھی پچھلے دنوں نیٹ فلیکس پر اسکا پوسٹر نظر آگیا اور دیکھ ڈالا۔
ماشا اللہ سے کیا انوکھی کہانی ہے۔ہیرو پر شہاب ثاقب ( meteor) آن گرا جسکے بعد ان میں چارج بھر گیا ہے اب جس چیز کو چھوتے ہیں جس سے کرنٹ پاس ہو اس سے جھٹکا کھاتے ہیں اب چاہے وہ چیز ہو یا انسان ہو ۔ اب چونکہ انکا نہانا دھونا تک ناممکن ہوگیا ہے سو وہ پہنچے ہیروئن کے پاس کہ جب گرا ہم دونوں پر تو تمہیں کچھ کیوں نہ ہوا۔ ہیروئن کو پکڑا مگر معجزانہ طور پر ہیروئن سے انکو کرنٹ نہ لگا۔ اب قصہ مختصر ہیروئن انکا ہاتھ پکڑ کر رہے تو وہ کرنٹ کھاتے نہیں پھریں گے۔۔ واہ۔ مزے کی بات یہ کہ اسکی پوری سائنسی توجیح بھی نکالی اور انکی پڑھاکو سہیلی نے سمجھائی مگر مجال ہے جو کچھ پلے پڑا ہو
کہانی سے سبق ملتے ہیں
سہیلیوں کیلئے۔
او بہنو کرش کیلئے سہیلی پر کبھی اعتبار نہ کرنا سب حرا مانی جیسی سہیلیاں ہوتی ہیں سہیلی کا کرش لے اڑتی ہیں۔
سہیلوں میرا مطلب ہیرو کے دوست کیلئے
زندگی میں کبھی ہیرو کا دوست نہ بنو سائیڈ رول ہی ملے گا ہمیشہ۔ موصوف جان نثار دوست تھے بیچ میں پٹری سے اترے مگر فطرتا چونکہ وہ سائیڈ ہیرو تھے سو سائیڈ ہیروین پر مرنے کے باوجود سائیڈ ہیروئن تک نہ پا سکے۔ ہاں ہیرو ہیروئن کو ملا دیا ایسے ڈنگر طریقے سے کہ حیرت ہوئی کہ واقعی کورین چینلز اتنے کم ہیں کہ وی لائیو کی ویڈیو دیکھنے میں کوریا وقت گزارتا ہے
سائیڈ ہیروئن کیلئے
موصوفہ سامنے سے لائن کراتی رہیں بچپن کی دوست حسین کامیاب ہر معاملے پر ہیرو پر جان چھڑکنے والی مگر چونکہ وہ سائیڈ ہیروئن تھیں سو ولن بھی بن گئیں او رہیرو کی نظر سے گر بھی گئیں۔ حالانکہ ہیروین کی گاڑی کو حادثہ ہیروئن کی بونگی حرکتوں کی وجہ سے پیش آیا۔
خیر اس ہیروئن سے سبق نہ لینا اتنا پیارا سائیڈ ہیرو جان چھڑکتا اس پر مگر اس عقل کی اندھی کو وہ ہیرو کا سایہ لگتا ہے گالی دینے کو دل کیا اسے۔ اتنا پیارا سایہ ہو تو ہیرو کی بجائے سایہ ہی کافی ہے۔
ہیرو کیلئے
بھئی قسمت سے اگر اتنا چارج مل گیا ہے تو رونا پیٹنا کیوں مچا کے بیٹھے۔اپنے سب حاسد دوستوں کی دعوت رکھتے اور سب سے گلے مل لیتے قصہ ہی ختم ہو جاتا۔ یہ گدھا ہیرو بجائے اسکے کے اپنے مسلئے بجلی کے جھٹکوں سے حل کرتا پریشان روتا پھرا ہیروئن کی منتیں کرتا پھرا۔ کم از کم۔اس کٹنے مینجر کو تو ہاتھ لگا ہی لیتا۔ مزا آتا سب منصوبہ بندیاں کرنے پر اسے۔ ویسے کرنٹ کے بعد جتنا پیارا ہیئر اسٹائل بنا اسکا اسکو ایک دو بجلی کے جھٹکے دے کر وہ ہیئر اسٹائل مستقل کردینا چاہیئے پیارا لگ رہا تھا۔۔
ہیروئن کیلئے۔
بہن قسمت ہے تمہاری۔نہایت خوبرو حسین لڑکا جس کا مسلئہ یہ کہ اگر تم ساتھ نہ ہو تو کرنٹ مارتا پھرے کہاں ملتا ہے بھلا۔ تمہیں تو کوشش کرنی چاہیئے تھی دوبارہ اسی جگہ جا کر کرنٹ کھاتیں اسکے ساتھ تاکہ تمام عمر ا سمیں کرنٹ بھرا رہتا اور وہ ہمیشہ ساتھ رکھتا تمہیں۔ دھوکے ووکے کا تو چانس ہی نہیں۔ جہاں شک ہواوہیں ہاتھ چھوڑا اور ہیرو لرزنا شروع ۔۔۔ یا کم از کم منت مان لیتیں زندگی بھر اس ہیرو میں اسپارک ہی رہے
ذاتی رائے۔۔
یار دیکھ لو ۔۔ میں نے چار سال نہ دیکھ کے کیا اکھاڑ لیا
الٹا نیٹ فلیکس پر آگیا یہ ڈرامہ۔ حد ہے۔مطلب اس ڈرامے نے پیچھا نہ چھوڑا دکھوا ہی لیا خود کو مجھے۔ چلو دیکھو۔ اور بتائو اس موٹے گول منہ والی لڑکی نے کیا دوبارہ کوئی ڈرامہ نہیں کیا؟ دکھائی نہیں دی مجھے دوبارہ۔۔ اور ہیرو بھی

Exit mobile version