اسپیل بائونڈ۔۔
ہائے یہ فلم۔۔ دیکھی۔۔ کیوں دیکھی وجہ نیچے ہیروئن کے ساتھ سہمی کھڑی ہے۔۔ یار فلاور بوائے بینڈ ڈرامے کا ٹوٹا دیکھا یہ لڑکا گاڑی کے نیچے آگیا۔۔ اتنا دردناک اور جزباتی منظر تھا اسکے پیچھے یہ ڈرامہ لگایا دو سری ہی قسط تھی کہ گاڑی کے نیچے آنے والا منظر آگیا۔۔ یعنی باقی ڈرامہ دوسرا جھڑوس ہیرو ہوگا۔۔ وہیں سے ڈرامہ دیکھنا چھوڑا اسے ڈھونڈنا شروع کیا۔۔ یہ فلم ملی۔۔ پارو آیا ہے اس میں یہ۔۔ تو جناب فلم شروع ہوئی اسکے منظر نہ شروع ہوئے یوں لگنے لگا یہ فلم میں بھی ہیروئن کے ساتھ سائیڈ ہیرو ہی آیا ہے۔۔
اور ہیروئن۔۔ پرسنل ٹیسٹ میں پھر اتنی بری نہ لگی مگر فلم میں بھی بالکل ویسا ہی کردار۔۔ ٹائپ کاسٹنگ کی بھی حد ہوتی ہے پریٹی نونا بھی اسی جھڑوس انداز کی وجہ سے نہیں دیکھا یہ فلم میں اگر ہیرو نہ پسند ہوتا تو آدھے گھنٹے بعد ہی بدل۔لینی تھی خیر کہانی عجیب سی ہے فلم کی۔۔ جھڑوس سی ہونق چہرے والی لڑکی پر اسرار انداز سے چوکنا ادھر ادھر دیکھتی اس لڑکے کے سامنے جا کھڑی ہوتی ہے جو سڑک۔کنارے لوگوں کو جمع کیئے شعبدے دکھا رہا ہوتا ہے۔۔ موصوفہ اتنی ڈرائونی آئی ہیں کہ آدھی فلم تک تو یقین ہو چلا یہ خود بھی بھتنی ہے مگر نہیں بھئ بھوت دکھائی دیتے ہیں انہیں۔ نہ صرف دکھائی دیتے بلکہ اپنے باپ کا نوکر سمجھ کر اپنی تشنا خواہشیں بھی پوری کرواتے ہیں ان موصوفہ سے۔۔
مطلب بے چاری مشکل میں ہی زندگی گزار رہی ہیرو پہلی فرصت میں لٹو۔۔ یوں لگتا اوپا کا اوپر کا خانہ خالی ہے۔ ایک سے ایک شکل سے احمق نظر آنے والی انیوں پر فٹ سے فدا ہوجاتے۔۔ خیر۔۔ اب کھلتا ہے کہانی کا اصل رنگ۔
دراصل ایک چڑیل ہیروئن کے پیچھے ہے اور پھر جو ہیروئن کے پیچھے آتا یہ چڑیل اسکا جینا حرام کر دیتی۔۔ ہیرو نے کئی بار ڈیٹ سیٹ کروانے کی کوشش کی بے سود ۔۔ اب ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ ہیروئن صاحبہ پر کوئی جن عاشق ہوتا اور یہ سب کر رہا ہوتا۔۔ چڑیل کا کیا مقصد ۔۔ قسم سے اگر میں چڑیل ہوتی تو ہیروئن کی کم ازکم پیار والی زندگی میں ٹانگ نہ اڑاتی۔۔ ایک انسان مسلط ہوتا اس پر نانی یاد آجاتی جب شوہر کی خدمتیں کرنی پڑتیں اسکے نخرے اٹھانے پڑتے سارا انتقام سرد ہو جاتا ٹھنڈ پڑ جاتی کلیجے میں۔۔ مگر نہ جی۔۔ وہ ہیرو کو مارنے کی تدبیریں ڈھونڈ رہی ہے۔ہیرو بھی ایسا پیارا کہ مارنے کو جی نہ کرے خود بھی۔لٹو۔۔ آہم۔۔
لڑکیوں کیلئے۔
بھئ اپنی سہیلی کو کبھی اپنا لاکٹ مت دکھائو۔۔ دکھا دو تو اسے پہننے کو مت دو۔ پہننے کو دینے لگو تو ارد گرد بھی دیکھ لو کوئی حادثہ تو نہیں ہونے والا۔ پتہ چلے ہو جائے اور اس لاکٹ کے پیچھے مر کر بھی تمہیں چین نہ آئے اور تم اپنی سہیلی کو چڑیل بن کر ڈرانا شروع کر دو۔۔ میرا لاکٹ واپس کرو کہہ کر اسکا جینا حرام کردو۔
اور ایک سبق تمہارے لیئے بھی ہے اہم کردار۔۔
ندیدوں کی طرح اپنی سہیلی کی جیولری پر دانت مت گاڑو۔۔ خود خریدلو اگر زیادہ ہی پسند آجائے لاکٹ۔۔ زندگی سلامت ہو لاکٹ بہتیرے۔۔
لڑکوں کیلئے۔
بھئ مانا زندگی میں سنسنی ہونی چاہیئے مگر ایسا بھی کیا مہم جوئی کا شوق کہ چڑیل سے پنگا لے لو۔ ہیروئن چڑیل نہیں تو اس سے کم بھی نہیں لگتی تھی۔۔ ایک تو اس پر مر مٹے پھر جب دیکھا کہ بھئی آسیب زدہ ہے لڑکی تو اور مر مٹے۔ بھئ اپنی زندگی عزیز نہیں کیا؟۔۔ سچ مچ چڑیل سے ہی محبت کر لیتے شکل کی بری نہیں تھی ویسے۔۔ اوپر سے ماورائی طاقتوں والی بھی۔۔ ویسے تمہارا اس فلم میں کام بس اتنا تھا کی بچو بچتے پھرو۔۔ آئندہ ایسے اول جلول کردار لینے سے بھی بچنا کسی کو تم بھی پسند ہو سکتے ہو کوئی تمہاری وجہ سے بھی فلم دیکھنا چاہ سکتا کسی کی خواہش ہو سکتی ہے تم بھی ووکی اوپا جیسے ہیلر میں ہیروئن کی ہر مصیبت سر پر لیتے بچاتے پھر رہے تھے تم بھی ہیروئن کو کھڈے لائن لگا کر ساری فلم ہیرو بن کے پھرتے مگر نہ جی۔۔ ہیروئن کا ہیرو والا رول۔ تمہارا کام بس اس پر اٹھتے بیٹھتے کلو بھر بھر ترس کھانا ہی رہ گیا تھا۔۔
زاتی رائے۔۔
دیکھ لو فلم اگر اب بھی دل کرے تو۔۔ فلم بیچ میں جا کر ختم ہو جاتی ہے پھر آخر تک خدا جانے کیسے گھسیٹتی ہے زبردستی کا حزن آتا ہے چڑیل کا پول کھل جاتا ہے ہیرو پٹخنیاں کھاتا ہے ہیروئن اچانک ملک سے باہر جانے لگتی ہے۔۔ مگر اچھا انجام ہو ہی جاتا ہے۔۔ آخر میں جب لمبے بال کھولے انہیں گھور رہی ہوتی ہے تو میرا دل کرتا لیون سیرم لگا کر اسکی وگ سلجھا دوں اصلی بال اسکے زیادہ ڈرائونےلگ سکتے تھے اس پر خیر جیسے ہدایت کار کی مرضی۔۔.