Desi Kimchi |desi kdrama fans|

The Real Deal: A Candid Review of the chinese Film ‘Hello Ghost’

Hello Ghost

کیا آپ نے خودکشی کرنے کا سوچا کبھی؟ ضرور سوچا ہوگا کس حد تک سوچا؟ کرنے کا سوچا ہی بس یا واقعی کبھئ چھری اٹھا لی، گولیاں ہاتھ میں لے لیں ، پھندا بنا لیا، آخری لمحے میں کبھی کوئی بہانہ بن گیا ٹل گیا آپکا ارادہ۔ کیونکہ کامیاب ہوئے ہوں تو یہ تحریر تھوڑی نہ پڑھ پائیں گے۔تو خودکشی کرنے کا سوچنے یا کرنے میں ناکام لوگوں یہ فلم دیکھو۔ ہیلو گھوسٹ۔ یہ فلم چینی فلم ہے نیٹ فلیکس پر موجود ہے۔

کہانی شروع ہوتئ ہے ایک تنہائی کے مارے غربت کا شکار ایک عدد جوان لڑکے سے جو تہوار کے دن بھی اکیلا اداس بیٹھا ہے اور ڈھیر ساری گولیاں کھا کر خود کشی کرنے لگا ہے۔ یہ نہایت منحوس لڑکا ہے اس سے قبل بھی کئی ناکام کوششیں کر چکا ہے۔ جب خودکشی کرتا ہے کوئی نہ کوئی وجہ بنتی ہے بچ جاتاہے۔ خودکشی کے ہر ممکنہ طریقے کے ناکام ہونے پر گولیاں کھانے لگتا ہے۔آدھی گولیاں ابھی کھائی ہی تھیں کہ موبائل کی اسکرین روشن ہوگئ۔ بھرا ہوا جگ رکھ کر پیغام کھولا توپتہ لگا کھانا گھر پہنچانے کا ایک نیا کام مل گیا ہے۔ ناچار گیا ایک بوڑھے اکیلے آدمی کو کھانا پہنچایا جو حیران ہوا کہ میں نے تو منگوایا ہی نہیں۔ اس نے موبائل کھول کر دیکھا واقعی اسکا کوئی پیغام موجود نہ تھا۔بہر حال اسکی تنہائی کا خیال کرکے وہ اسکے پاس بیٹھا۔ لگا ذہن بدل گیا ہوگا مگر نہیں واپس آیا آکر باقی گولیاں کھا کر جگ اٹھایا دیکھا خالی۔ بیت الخلا کے نلکے سے منہ لگا کر پانی پیا۔ آکر کمرے میں فرش کے بیچوں بیچ بیہوش ہو گرا۔ تبھی دروازے پر دستک کے ساتھ وہ جس کمرے میں ٹھہرا تھا اسکا مالک آیا اسے بیہوش دیکھ کر اسکا خودکشی کرنے کے ارادے پر مبنی ایک چٹ پڑھی اور بلا لیا ایمبولنس کو۔ اب ایمبولنس کے راستے میں اسے ایک پری صورت پیرا میڈکل نرس نظر آتی ہے۔ یہ اسے سچ مچ پری سمجھتا۔ خیر جب ہوش آیا تو دیکھا ایک ادھیڑ عمر آدمی بیٹھا سیگرٹ پی رہا ہے۔ یہ اسکو منع کرتا ہے نرس آکر اسکو سیگرٹ پینے سے منع کرتی ہے۔ یہ حیران واقعی اسکے منہ میں سیگریٹ تھی۔ جبکہ بندہ غائب ۔ 

یعنئ اس نے کسی غیر مرئی مخلوق کو دیکھا۔ اب اسے وقتا فوقتا اسپتال میں ایک روندو ادھیڑ عمر آنٹی ایک بوڑھی آنٹی اور ایک بچہ دکھائی دیتا ہے۔ڈاکٹر سمجھتے ہیں یہ پاگل ہوگیا ہے یہ اتنا مایوس ہوگیا کہ اسپتال کی چھت سے کود جاتا ہے۔ کودنے پر اسے پتہ لگتا ہے کچھ کرکے ان چاروں سے اسکو پکڑ کر اسکی جان بچا لی ہے۔ یہ پھر بیہوش صبح آنکھ کھلی تو اسپتال کے باہر راستے میں خود کو سوتاپایا ۔ چاروں روحیں غائب۔ ڈاکٹر مطمئن ہو کر چھٹی دے دیتے ہیں۔اب یہ گھر واپس آیا تو چار عدد روحیں اسکو تنگ کرنے موجود ہیں۔ کبھی اس میں حلول کر جائیں کبھی اس پر سوار ہو جائیں۔ ایک جادوگرنی کے پاس جاتا ہے تو وہ بتاتی ہے ان روحوں کی خواہشیں باقی ہیں پوری کردو چلی جائیں گی۔ ناچار یہ ان سے پوچھتا ہے۔ وہ بتاتی بھی ہیں۔مگر اتنی بے کار پھکڑ خواہشیں کہ ایک لمحے کو سوچا اتنی روائتی کہانی ہے کہ اس میں خواہشیں بھی انکی ڈھنگ کی نہیں دکھائی ہیں۔ لیکن اس کہانی میں ایک موڑ ایسا ہے جو ان روحوں کی ایک ایک خواہش کے درست اور اہم ہونے کی تصدیق کرتا ہے کہ مجھے یہ فل  دل و جان سے پسند آگئ۔ آنکھیں نم ہوگئیں اور سوچا اس موضوع پر بنی فلموں ڈراموں میں یہ اچھی ترین فلموں میں سے ایک ہے۔کیوں؟ دیکھنا ۔۔

کہانی سے سبق ملتے ہیں۔

بوڑھوں کیلئے۔

مرنا تو ہے ہی سو وقت پر لائن مارو لائن کھائو ورنہ بڑھاپے میں عموما بھلکڑ پن کی بیماری ہوتی ہے یا بندہ مر ہی جاتاہے۔

ادھیڑ عمر مردوں کیلئے۔

 زندگی میں سیگریٹ پینے سے نہیں مروگے تو سڑک حادثے میں موت آسکتی ہے لہذا  سیگرٹ پیتے رہو اس سے فائدہ یہ کہ مر کر بھی دھواں چھوڑوگے بنا کسی سائنسی تکنیک لڑائے پراسرار ڈرائونے لگو گے۔

ادھیڑ عمر عورتوں کیلئے۔

روئو۔ رونے سے لوگ متاثر ہوتے ہیں۔یہ تکنیک یقینا پاکستانی خواتین سے سیکھی گئ ہوگی۔ یہ آنٹی پاکستانی ڈراموں میں خاصی کامیاب ہوسکتی ہیں۔ کیونکہ لگاتار بات بے بات رو سکتی ہیں ۔ ہاں انکے آنسو ٹپکتے نہیں جانے کیوں۔

بچوں کیلئے۔ 

کھیل لو ابھی ہی جہاں جتنا موقع ملے۔ کیا پتہ بڑے ہو کر کھیلنے کا موقع نہ ملے یا بڑے ہونے کا ہی موقع نہ ملے۔ 

ہیروئن کے بھائی کیلئے۔

جتنا تنگ کرتا رہاہے اتنا زبان ہلا کر اپنی بہن کیلئے محبت کا اظہار کرتا تو یقین کرو بہن نے پھر بھی گالیاں ہی دینی تھیں۔ کیونکہ بہن بھی تمہاری ہی ہے۔ 

ہیروئن کیلئے۔

دل کی سنو ۔ اس مقولے کو ہیروئن نے عملی طور پر استعمال کیا۔ مانا ڈاکٹر انجیکشن پرس میں لیکر نہیں گھومتے لیکن جگہ بے جگہ  اسٹیتھسکوپ کا استعمال کرنے میں حرج نہیں خاص کر اگر آپکو دوسروں کے دل کی سننے کا شوق ہو۔ یہ شوق اگر کسی لڑکے کا ہوتا تو کتنا پٹتا۔ لڑکی نے لڑکی ہونے کا ناجائز فائدہ اٹھایا بھئ۔ ویسے چالاک تھی ایک اور سبق بھی اس سے لیا جاسکتا ہے۔

تنہا ہو زندگی میں کوئی محبوب نہیں تو ایسے لڑکے کو تلاشو جو رشتوں کا ترسا ہوا ہو خودکشی پر آمادہ ہو تو بہتر ہے۔ اسکا فائدہ یہ ہے کہ قدر کرے گا اور اگر کبھی اکتا جائو تو چار باتیں سنانے پر فورا خودکشی کرنے کی کوشش کر ڈالے گا۔ تب نیا ڈھونڈ لینا

ہیرو کیلئے۔

یہ مرتا کیوں نہیں تھا اس سے ذیادہ حیران کن یہ لگا کہ یہ مرنا چاہتا ہی کیوں تھا۔ مطلب خوابوں کی زندگی جی رہا تھا یہ۔نا اسکو بے روزگاری پر طعنے دینے والا باپ تھا، نہ بیمار کھانسی کی کیسٹ کوئی دادی اماں جنکے علاج معالجے کا خرچہ اٹھانا ہو نہ کوئی بڑا بھائی جو اس سے لڑتا ہو نہ اماں جو اپنا ہر کام اس سے کروانے کے بعد بھی ایک دہی لا کردینے سے انکار پر جزباتی مکالمے بولے کہ جوان اولاد ہوتے بھی اب مجھے خود ہی اپنے کام کیلئے نکلنا ہوگا ۔ اور یہ مرنا چاہتا تھا کہ ایسے کردار اسکی زندگی مشکل کرنے کیلئے کیوں نہیں؟

ذاتی رائے۔ 

مزے کی فلم ہے۔ شروع میں سمجھ نہیں آتا کہ آخر پے در پے نت نئے بھوت کیوں اسکی زندگی عاجز کرنے پر تلے ہیں انکی عجیب و غریب خواہشیں جن کا نہ سر نہ پیر اور ہیرو کی انتہائی بری چگی پیش ہے چ کے اوپر۔ ( مونچھوں اور داڑھی کے نام پر جو اسکے ہونٹوں کے اوپر اور تھوڑی کے نیچے گھاس اگی تھئ اس پر بہتر تھا بلیچ کرلیتا۔ میں تو ایسا ہی کرتی ہوں) سب تھوڑا بے تکا سا لگا ۔ لیکن جوں جوں کہانی بڑھی کڑیاں ملیں اتنا دل پر لگا ایک ایک منظر ہر بات کی ایک وجہ تھی ہر خواہش کے پیچھے ایک دل لبھا دینے والا جذبہ تھا۔ اف آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں اختتام تک۔ اور بس۔ بہت جزباتی فلم ہے دیکھو اور خودکشی کا خیال ٹالو۔ بری بات ہے جینا چاہیئے آخر میں بھی تو جی رہی ہوں

چگی کی وجہ کاٹا ایک نمبر اتنا پیارا لڑکا اور شکل بگاڑ رکھی تھی۔

> » Home » Korean Drama Reviews » The Real Deal: A Candid Review of the chinese Film ‘Hello Ghost’
Exit mobile version