ویک ہیرو کلاس ون۔
پہلا موسم دیکھنے کی وجہ پیارے لڑکے۔ ہائی اسکولراور مزے کی بات آخری قسط تک صرف ایک ہی مشکل سے لڑکی جس سے کسی کو محبت ہی نہ ہوئی۔ مطلب اخیر مقصدیت سے بھرپور اعلئ ڈرامہ لڑکوں سے سجا۔ میرے پاس تو دیکھنے کی مضبوط وجہ ہے سو لڑکوں اپنے حساب سے اسکو واچ لسٹ میں ڈالنا۔ کہانی پر آتے ہیں۔
کہانی شروع ہوتی ہے کلاس کے ایک عام سےنسبتا گٹھے لڑکے سے جو اپنے ٹیسٹ کا نتیجہ دیکھ رہا ہے اور اسکا آدھے سے ذیادہ ٹیسٹ خالئ گیا ہے۔ وجہ۔۔ غصے سے کھولتا اٹھا اور پلٹ کر آخری رو میں بیٹھے اپنے سے ذیادہ مضبوط جسامت اور قد کاٹھ کے لڑکوں کو پیٹتا اصل مجرم کی طرف بڑھا اور مار مار کر اسکا بھرکس نکال دیا۔ کیوں۔ یہاں سے کہانی شروع ہوئی۔ یہ کمینے لڑکے خاصے ناہنجار ہیں۔ اور اپنے ہم جماعتوں کو رج کے زلیل و خوار کرتے ہیں۔ اس چھوٹے قد والے ہیرو کو کوئی فرق نہیں پڑتا تا وقتیکہ ان میں سے ایک آکر اس پر رعب جھاڑتا ہےاور یہ صاف صاف اسکو منع کرتا ہے کہ بھئ مجھ سے پنگا مت لینا۔ مگریہ لڑکا باز نہیں آتا اور نئے ہم جماعت کے ذریعے اس لڑکے کو ٹیسٹ سے قبل ایک نشہ آور دوا لگوا دیتا ہے گردن پر جس کی وجہ سے وہ ٹیسٹ کے درمیان سو گیا۔ اب یہ غصے سے پیٹ رہا ہے اور جب حد سے ذیادہ پاگلوں کی طرح پیٹ دیتا ہے تو کلاس کا سب سے مضبوط لڑکا جس نے مارشل آرٹ بھئ سیکھا ہوا ہے اسے اٹھا کر ایک۔جانب پھینک دیتا ہے یہ کہتے ہوئے کہ بس کرو اب بہت ہوگیا۔
اب بن رہی ہے دوستی کی تکون۔ یہ کھڑ پینچ لڑکا، ایک گٹھا مگر جنونی لڑکا تیسرا وہی ہم جماعت جو نیا انتقال کروا کے آیا ہے اور ان لڑکوں کے ہاتھوں ذلیل ہو رہا ہے۔
کہانی سے سبق ملتے ہیں۔
خوامخواہ پنگے لینے والے لڑکوں کیلئے
شاباش۔ زندگی جینے کا یہی طریقہ ہے۔ جس سے طاقتور ہو اسے پیٹو جس سے کمزور ہو اس سے پٹو۔ زندگئ کی گاڑی سبک چلتی جائے گی۔ہاں ایک پرو ٹپ ہے ۔ کبھی جم میں لڑائی نہ کرو وہاں ہڈیاں توڑنے والا ساز و سامان بکثرت پایا جاتا ہے۔ ویسے یہ بھی قسمت کی ہی بات ہے ورنہ ہمارے ایاز امیر کے صاحبزادے نے تو گھر میں اپنی بیوی پر ڈمبل آزمائے تھے۔ خیر اللہ رحم کرے سب پر۔
ذلیل و خوار ہونے والے سائیڈ ہیرو کیلئے۔
پیسے والے بنو تاکہ جن سے ذلیل ہونے سے بچنے کیلئے اسکول بدلو وہاں نئے لڑکوں سے ذلیل ہو کر ان پر پیسہ خرچ کر دوستی کرو اور پچھلوں کو پٹوائو۔ پیسے کا اتنا درست استعمال اس لڑکے سے سیکھو۔ جہاں جہاں جس جس پر اس نے پیسہ خرچا ہے میں حیران ہوں یہ سائیڈ ہیرو کیوں رہ گیا۔ بندے پر ڈرامہ بن سکتا ہے۔ موصوف پٹنے کا نشہ کرتے ہیں۔ کبھی پچھلے اسکول کے ہم جماعتوں سے کبھئ نئے اسکول کے ہم جماعتوں سے اور فرصت میں اپنے ابا سے۔ انکا شیڈول خاصا ٹائٹ ہے۔ بس نہیں پٹے تو ہمارے نفسیاتی کمزور ہیرو سے کیوں اس بات پر اس ہیرو کو پیٹنے کا تو دل کرتا ہی ہے۔
لڑکی کیلئے۔
بھئ پٹنے پٹوانے والے لڑکوں کو لائن مت مارو۔ ایسی بندی جو غصہ آنے پر ولن کے سر پر ڈنڈا مار کر سر پھوڑ دے وہ ہیرو کے دشمنوں کے ہتھے چڑھ کر گھگھیاتی ذہر ہی لگے گی نا۔ ویسے یہ خود بھی تھوڑی نفسیاتئ ہی تھی ورنہ جس قسم کے لڑکوں میں پھر رہی تھی وہ ذیادہ پیارے تھے پسند آیا یہ کوجا۔
کھڑپینچ ہیرو کیلئے۔
او بھائئ اتنے طاقتور مت بنو کہ سب کمزو رمل کر تم پر اپنی طاقت آزما جائیں۔ پہلے منظر سے آخری منظر تک جتنی متحمل عقل سے کام لیکر پیٹنے پٹنے والی زندگی یہ گزار رہا تھا اسکا انجام ایسا کیوں ہوا کھڑپینچی کے باعث۔ موصوف بیچ لڑائی میں اٹھا اٹھا کر لڑکوں کو ادھر ادھر پھینکتے تھے پیٹنے والے لڑکوں کو بلا تفریق چاہے وہ دوست ہی کیوں نہ ہو روک دیتے تھے۔ نتیجہ وہی ہوا جب یہ خود پٹ رہے تھے تو کوئی انکو پیٹنے والوں کو روکنےو الا نہ تھا۔ ویسے اتنا بے خوف ہونا نہیں چاہیئے اپنی طاقت پر۔ ایک قسمت بھی ہوتی ہے جو پھوٹ جاتی ہے کسی بھی وقت۔
کمزور ہیرو کیلیئے۔
کبھئ فلموں ڈراموں میں آپ نے دیکھا ہے ہے ہیرو کے گرد کئی ایسے لوگ ہوتے ہیں جو منظر کا حصہ تو ہوتے ہیں کہانی کا حصہ ہوتے ہیں مگر پس منظر میں ہی رہ جاتے ہیں ایسے عام معمولئ کسی کردار کو ہیرو بنا دیا جائے تو کیا ہوگا؟ یہی ہوگا جو اس ڈرامے میں ہوا۔ ہیرو بے حد عام سے لڑکے تھے کوئی بڑی خوبی نہیں بس موصوف غصہ ور پاگل جنونی تھے مگر اپنی ان تمام خوبیوں کو دبائے عام انسان بنے پھرتے تھے۔ ہاں طاقت نہیں تھی ان میں۔ او رمزے کی بات کبھی طاقتور بننے کی کوشش بھی نہ کی۔ نا سیکھا اپنے کھڑپینچ ہیرودوست سے۔ خیر آخری قسط میں اچانک ان سب خوبیوں کو مجتمع کرکے انہوں نےخون خرابہ مچایا اور بس۔ ایسے لوگ ہوتے ہیں بس ہمارے گرد بے وجہ بے فائدہ یونہی بس۔۔
ذاتی رائے۔
دلچسپ ڈرامہ ہے۔ تین حادثاتی طور پر دوست بن جانے والے لڑکوں کی ۔اور وہی تکونی دوستی کا عمومی نتیجہ دو ایک طرف ہوگئے دوست ایک اکیلا رہ گیا۔ لکھا ہوا اچھا ہے یہ ڈرامہ۔ ولن کا ولن بننا دل کو لگتا ہے عقل کو لگتا ہے آخر کیا گزر رہی تھی اسکے دل پر اس پر جو وہ اتنا عجیب ہوتا چلا گیا۔ اسی وجہ سے ہیرو آتے جاتے راہ چلتوں کو پیٹتا آیا مگر اسکو ایک گھونسا بھی نہ لگا سکا۔ مزا آیا اس ڈرامے کو دیکھ کر۔تم سب بھی دیکھو۔ سیزن ون انہوں نے لکھا ہے یقینا اگلا سیزن بھی آئے گا سو اسکے آنے سے پہلے دیکھ لو ایویں یونہی۔۔
Desi kimchi ratings : 4.5/5
یار ایسے ڈرامے پسند مجھے سو مزید بھی کوئی بتائو میں نے دیکھنا