Desi Kimchi |desi kdrama fans|

Who Are You kdrama urdu review

ہو آر یو۔ہو آر یو۔
کون ہو تم۔
آجکا ڈرامہ ہے۔ یہ ڈرامہ دو سے تین دن میں ختم کیا یعنی دلچسپ کہہ سکتے مگر اس ڈرامے نے بعد میں جو میرا حال کیا۔ اپنی اچھلی بھلی زندگی مایوسیوں سے گھری پر آشوب لگنے لگی دو دن بات بات پر آنکھ بھر آتی رہی مطلب اخیر اثر ہوا ا س ڈرامے کا۔۔
کہانی کچھ یوں ہے کہ ہیروئن چھے سال بعد عالم بے ہوشی سے بیدار ہوئیں۔ اٹھتے ہی معلوم ہوا کہ موصوفہ پولیس والی ہیں۔جاگ کر ان سے انکی بے ہوشی سے قبل کے واقعات کے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو موصوفہ گجنی بن چکی تھیں۔ آگے پیچھے بچپن میں پہلا دانت کب نکلا ٹوٹا یاد۔۔۔۔۔ نہیں یاد تو یہ کہ بے ہوش ہوئی کیوں تھیں۔۔ کوریا کے گمشدہ اشیا ء کے گودام میں انہوں نے اپنا انتقال کروایا اور آگئیں۔۔ اب آمد ہوتی ہیں ہیرو کی۔ اوکے ٹایکیوں کافی پسند مجھے مگر دو ایک جیسے ڈرامے کرنے کی وجہ سمجھ نہ آئی اور میں نے دونوں دیکھے یہ وجہ مجھے سمجھ نہیں آئی۔ خیر ہیروئن سینئیر ہیں اور یہ بدتمیز جونئیر۔
کہانی یہاں تک اچھی تھی۔ اچانک ہیروئن پر انکشاف ہوتا کہ انہیں مرے ہوئے لوگ دیکھائی دیتے ہیں۔ اور واقعی ڈرا ڈرا کر ہیروئن سے سب اپنے ادھورے کام کرواتے اپنے قاتلوں کو پکڑواتے اور بیچ میں ہیرو کے ابا بھی اپنے کام کرواتے جس سے ہیرو کو بھی یقین آتا کہ بھئ واقعی ہہروئن دیوانی نہیں ہو چلی واقعی بھوت دیکھتی رہتی ہے۔۔
بیچ میں ایک وجیہہ سا لڑکا بھی چلتا پھرتا ہیروئن کو دکھائی دیتا ہے مگر ہیروئن کا زہن صفا چٹ ۔۔
کون بھائی ہیں کچھ کہتے کیوں نہیں۔۔ بھائی حسرت سے دیکھتے کیوں رہتے معلوم نہیں۔۔
ہیرو ہیروئن میں انسیت بڑھ رہی تھی کہ ہیروئن کی یادداشت واپس آگئ۔۔وہی پیارے بھائی جان اخر کون ہیں یاد آگیا
معلوم ہوا ہیروئن کے سابقہ محبوب ہیں بے چارہ شادی کیلیئے پوچھنے والا تھا کہ بحری قزاقوں کے ہاتھوں مارا گیا اور ہیروئن کو انہی کے ادارے کے ایک بد معاش پولیس والے نے ڈنڈا مارا تھا سر پر جس کے باعث موصوفہ عارضی بے ہوشی کا شکار ہوئیں۔۔
بس یہاں سے مجھے سائیڈ ہیرو کی بے بسی بے چارگی پر اتنا ترس آیا کہ آخری قسط تک ہیروئن سے نفرت ہو چلی تھئ۔۔
اس کہانی سے اسباق ایسے ملتے جو مرنے کے بعد کام آئیں گے۔۔
لڑکوں کیلئے۔
بھئی کسی بھی ادارے کی کسی بھی شاخ میں اگر کسی خاتون کے ماتحت کام کرنا پڑے تو اپنی مردانہ انا کے درجے میں کمی کر لو تو زندگی آسان ہو جائے گی ۔ اور پھر اگر آپ محنت کریں گے تو لڑکیوں کے دل نرم سے ہوتے آپکی ترقی کیلیئے کہہ سن بھی لیں گی
لڑکیوں کیلیئے۔۔
بھئ موقع پرست بنو ۔ جو مر گیا دبا گیا۔۔ کے مصدق جب جہاں کوئی اچھا لڑکا نظر آئے گجنی بننے کی اداکاری کرو پچھلا والا بھول جائو ۔ اور ہاں بھوت ووت دکھائی دینے لگیں تو پولیس میں نوکری کر لو ۔ روحیں کیس خود حل کیا کریں گی تم بس جا جا کر انکی نشاندہی کرنا ترقیاں ہی ترقیاں۔۔
سائیڈ ہیرو کیلئے۔۔
بھئ مطلب کیا کیا ملا زندگی سے تمہیں۔ مرے کیوں نہیں۔۔ کومے میں گئے تو بجائے اپنے جسم کے پاس ٹہلنے کی اپنی محبوبہ کے گرد طواف کرتے رہے۔ مطلب کوئی حد ہوتی زلیل ہونے کی بھی اگلی پہچاننے سے بھی انکاری آپ فکر میں گھل رہے مر بھی نہیں رہے۔۔ ارے مرنے کا مطلب ہی یہی کہ دنیا سے قطع تعلق۔۔ ایویں زندہ لوگوں کی فکر میں ہلکان ہونا جبکہ انہوں نے مرتے ہی آپکے ساتھ گزری زندگی کی ہر یاد بھی دفنا دینی۔اوپر سے جب مرنے کی وجہ بھی ہیروئن ہی ہوعین مشن پر بلٹ پروف جیکٹ اتروا لی اس ۔۔۔۔۔ نے ۔۔ خود تو بچ گئیں ناحق تمہیں۔۔ ۔ بڑی جزباتی ہو گئ یار لیکن سچ میں اب تک کہ سب سائڈ ہیروز میں مظلوم ترین یہ والا نکلا ۔۔ خاموشی سے دیکھتا رہا اپنی ہیروئن کو ہیرو کے ساتھ پھر اسکو بچانے میں الگ خوار ہوتا رہا آخر میں یہ بھی دکھا دیتے کہ مرا ہوا ہی تھا تو دکھ نہ ہوتا نہ جی یہ موصوف بھی کومے میں تھے اور بجائے ہیروئن کے آنے پر جاگ جاتے الٹا مطمئن ہو کر روتے روتے مر گئے۔۔
اف اس انجام نے میری آنکھیں بھر دیں۔۔ ہیرو کا کام پورے ڈرامے میں وقفے وقفے سے بس ہیروئن کی مدد کرنا تھا۔۔
اس ڈرامے سے میں نے یہ سبق بھی لیا کہ بھئ میں خود کیوں اکیلی (سنگل) ہوں۔۔
بھئ وجہ صاف ظاہر ہے مجھے مدد کی ضرورت نہیں پڑتی 😢 سب کام کاکا خودی کر لیتی۔۔
کہانی یہاں تک اچھی تھی۔ اچانک ہیروئن پر انکشاف ہوتا کہ انہیں مرے ہوئے لوگ دیکھائی دیتے ہیں۔ اور واقعی ڈرا ڈرا کر ہیروئن سے سب اپنے ادھورے کام کرواتے اپنے قاتلوں کو پکڑواتے اور بیچ میں ہیرو کے ابا بھی اپنے کام کرواتے جس سے ہیرو کو بھی یقین آتا کہ بھئ واقعی ہہروئن دیوانی نہیں ہو چلی واقعی بھوت دیکھتی رہتی ہے۔۔
بیچ میں ایک وجیہہ سا لڑکا بھی چلتا پھرتا ہیروئن کو دکھائی دیتا ہے مگر ہیروئن کا زہن صفا چٹ ۔۔
کون بھائی ہیں کچھ کہتے کیوں نہیں۔۔ بھائی حسرت سے دیکھتے کیوں رہتے معلوم نہیں۔۔
ہیرو ہیروئن میں انسیت بڑھ رہی تھی کہ ہیروئن کی یادداشت واپس آگئ۔۔وہی پیارے بھائی جان اخر کون ہیں یاد آگیا
معلوم ہوا ہیروئن کے سابقہ محبوب ہیں بے چارہ شادی کیلیئے پوچھنے والا تھا کہ بحری قزاقوں کے ہاتھوں مارا گیا اور ہیروئن کو انہی کے ادارے کے ایک بد معاش پولیس والے نے ڈنڈا مارا تھا سر پر جس کے باعث موصوفہ عارضی بے ہوشی کا شکار ہوئیں۔۔
بس یہاں سے مجھے سائیڈ ہیرو کی بے بسی بے چارگی پر اتنا ترس آیا کہ آخری قسط تک ہیروئن سے نفرت ہو چلی تھئ۔۔
اس کہانی سے اسباق ایسے ملتے جو مرنے کے بعد کام آئیں گے۔۔
لڑکوں کیلئے۔
بھئی کسی بھی ادارے کی کسی بھی شاخ میں اگر کسی خاتون کے ماتحت کام کرنا پڑے تو اپنی مردانہ انا کے درجے میں کمی کر لو تو زندگی آسان ہو جائے گی ۔ اور پھر اگر آپ محنت کریں گے تو لڑکیوں کے دل نرم سے ہوتے آپکی ترقی کیلیئے کہہ سن بھی لیں گی
لڑکیوں کیلیئے۔۔
بھئ موقع پرست بنو ۔ جو مر گیا دبا گیا۔۔ کے مصدق جب جہاں کوئی اچھا لڑکا نظر آئے گجنی بننے کی اداکاری کرو پچھلا والا بھول جائو ۔ اور ہاں بھوت ووت دکھائی دینے لگیں تو پولیس میں نوکری کر لو ۔ روحیں کیس خود حل کیا کریں گی تم بس جا جا کر انکی نشاندہی کرنا ترقیاں ہی ترقیاں۔۔
سائیڈ ہیرو کیلئے۔۔
بھئ مطلب کیا کیا ملا زندگی سے تمہیں۔ مرے کیوں نہیں۔۔ کومے میں گئے تو بجائے اپنے جسم کے پاس ٹہلنے کی اپنی محبوبہ کے گرد طواف کرتے رہے۔ مطلب کوئی حد ہوتی زلیل ہونے کی بھی اگلی پہچاننے سے بھی انکاری آپ فکر میں گھل رہے مر بھی نہیں رہے۔۔ ارے مرنے کا مطلب ہی یہی کہ دنیا سے قطع تعلق۔۔ ایویں زندہ لوگوں کی فکر میں ہلکان ہونا جبکہ انہوں نے مرتے ہی آپکے ساتھ گزری زندگی کی ہر یاد بھی دفنا دینی۔اوپر سے جب مرنے کی وجہ بھی ہیروئن ہی ہوعین مشن پر بلٹ پروف جیکٹ اتروا لی اس ۔۔۔۔۔ نے ۔۔ خود تو بچ گئیں ناحق تمہیں۔۔ ۔ بڑی جزباتی ہو گئ یار لیکن سچ میں اب تک کہ سب سائڈ ہیروز میں مظلوم ترین یہ والا نکلا ۔۔ خاموشی سے دیکھتا رہا اپنی ہیروئن کو ہیرو کے ساتھ پھر اسکو بچانے میں الگ خوار ہوتا رہا آخر میں یہ بھی دکھا دیتے کہ مرا ہوا ہی تھا تو دکھ نہ ہوتا نہ جی یہ موصوف بھی کومے میں تھے اور بجائے ہیروئن کے آنے پر جاگ جاتے الٹا مطمئن ہو کر روتے روتے مر گئے۔۔
اف اس انجام نے میری آنکھیں بھر دیں۔۔ ہیرو کا کام پورے ڈرامے میں وقفے وقفے سے بس ہیروئن کی مدد کرنا تھا۔۔
اس ڈرامے سے میں نے یہ سبق بھی لیا کہ بھئ میں خود کیوں اکیلی (سنگل) ہوں۔۔
بھئ وجہ صاف ظاہر ہے مجھے مدد کی ضرورت نہیں پڑتی 😢 سب کام کاکا خودی کر لیتی۔۔

Exit mobile version