2018 kdrama a poem a day
A Poem A day
آ پوئم آ ڈے
آ پوئم آ ڈے۔۔
یہ ڈرامہ کل رات کو سحری سے پہلے ختم کیا ہے سو مہربانی اندازے مت لگانا شکریہ۔۔
ہاں یہ ڈرامہ ۔۔ اف۔ آدھا ہوا تھا اور میرا خون جل کر خاک ہو چکا تھا کہ اتنے پیارے گلو سے ہیرو کو خوار کرنا شروع کر دیا حد ہے۔۔
اس ڈرامے کی ساری کہانی یہیں شروع ہوئی یہیں ختم۔۔
یہ کہا نی ہے بھئ ایک بونگی سی فزیو تھیراپسٹ کی جو گھبراتی ٹکراتی پھرتی ہے اسکو ایک لڑکا پسند تھا جس نے اسکی بونگی حرکتوں کی وجہ سے منع کر دیا اسے۔۔ دنیا کی منحوس ترین لڑکی ہے کچھ اچھا ہو نہیں پاتا اسکے ساتھ جب ہونے لگتا کچھ برا ہو جاتا( سچی پہلی قسط تو آبدیدہ کر گئ مجھے اپنی کہانی لگنے لگی تھی۔۔ ہیروئن جیسی تو نہیں میں مگر ہوتا میرے ساتھ یہی رہا ہے ہر اچھا موقع کان کے پاس سے گزرا ہے کامیابی کا )ہق ہاہ ہوتے ہیں بھئ اخیر منحوس لوگ دنیا میں ۔۔ اور پھر ڈرامے کے ہر معاون کردار چھوٹے کردار فالتو کردار کے ساتھ برا ترین ہوگا اور اختتام میں بس یہی خوش رہ جائیں گی۔۔
مطلب ڈرامہ لکھنے والی والا اخیر قنوطی اور دشمنان خوشیاں میں سے تھا ہر خوشگوار مزاج رکھنے والے کو پھوٹ پھوٹ کر رلایا ہے اوپر سے ہیروئن ہر بات پر رو کر ہاتھوں سے پنکھا کرکے اپنے آنسو خشک کرتی ایک یہی چیز ہیروئن کی مزے کی تھی مگر موصوفہ ڈرامے کے آخر تک اپنی عادت بھول بھی گئیں۔
لڑکیوں کے لیئے۔۔
بھئی دنیا کی خوشیاں تمہارے لیئے نہیں ہیں اگر کوئی پسند آجائے تو کبھی اسے احساس مت دلائو اظہار تو دور کی بات لڑکے نہایت ۔۔۔۔۔ ہوتے اکڑ جاتے بنا اپنی اوقات جانے بھئ اگر ایک لڑکی کا ذوق برا ہے تمہیں پسند کر بیٹھی تو بغلیں بجائو نہ کہ اسے نخرے دکھانا شروع کر دو۔۔ ویسے یاد رکھنا لڑکیاں لڑکوں کی طرح نہیں ہوتیں۔۔ ایک بار انکی عزت نفس کو ٹھیس پہنچا دی ناک رگڑ کر مر جائوگے اگلی نے دوسری نگاہ نہیں ڈالنی۔۔
لڑکوں کیلئے۔۔
بھئ بد تمیز مغرور بنو لڑکی نے مر مٹنا۔۔ مطلب واقعی سوائے ان دو خوبیوں جنہیں خوبی کہنا نہیں چاہیئے ہیرو میں کچھ بھی نہ تھا۔۔
معاون کرداروں۔۔
سچی تم لوگ نہ ہوتے تو ڈرامہ دیکھنے لائق نہ تھا۔۔ شاباش سب نے اچھا کام۔کیا اوپر سے سب کو جو زندگی کےدکھوں کی مار ماری ہے نا مصنف نے دو لگانے کو دل کیا تھا اسے خیر تم لوگوں کا کیا نہ تم میں سے کسی کی بیوی سدھری نہ کسی کو نوکری ملی نہ کسی کو اچھا محبوب۔۔۔ ٹکرائوسر دیواروں میں جو لکھا ہے مصنف نے
سائیڈ ہیرو۔۔
اف مجھے تم سے اتنی شدید ہمدردی ہے کہ آخر میں تمہیں ہیروئن نہیں ملی اس میں بھی میں نے مصلحت ڈھونڈ لی۔۔ یہ بونگی صورت قابل ہی نہیں تھی تمہارے بھئ۔۔
مطلب اخیر قسم کے معصوم تم لڑکے ہیروئن نے مار مار انا کر چھوڑا اور تمہاری ککھ غلطی نہ ہونے کے باجود اعلی ظرفئ دکھائی زبردست۔۔ اوپر سے ہیروئن صاحبہ جیسی بونگی لڑکی تم جیسے اتنا اچھا مزاج رکھنے والے لڑکے کو پسند کیوں کر آئی بھئ۔۔بالکل صحیح انکار کیا تھا جو بونگیاں وہ مار رہی تھی اس سے تم نے پٹنا نہیں چڑنا ہی تھا مگر چڑے ہی رہتے نا حق اس سے ہمدردی کر بیٹھے اور ہر ڈرامے کی بونگی ہیروئن کی طرح اس نے اپنی ہر مشکل ہر پریشانی تم سے حل کروائی۔۔ صحیح تھے تم ۔ آپ جس سے سوچے سمجھے بغیر بات تک نہیں کر سکتے مدد نہیں مانگ سکتے ایسا محبوب کیا کرنا؟ بیٹھک میں آرائشی مجسمے کے طور پر تھوڑی سجانے کیلئے بوائے فرینڈ بنایا جاتا ہے۔۔ اور ہیرو جس سے ڈھنگ سے بات تک نہیں ہوتی وہ ہیروئن کو پسند کیونکہ وہ بہت اچھا پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے مالا مال طبیب ہے واہ۔۔ یعنی اگر کوئی پلمبر آپکا نلکا ٹھیک کر دے تو آپکو اس سے محبت ہو جانی چاہیے کیونکہ وہ اپنے کام کا ماہر ہے۔۔ عجیب احمقانہ منطق ہے۔۔ اس منطق پر ہیروئن صاحبہ مر رہی ہیں ڈاکٹر پر اور تمہاری منطق جو مجھے ہر اعتبار سے درست لگی غلط ثابت کر دی۔ حد ہی ہے ویسے۔۔
اف۔
زاتی رائے۔
ڈرامہ اچھا ہے مگر اس کو دیکھتے جانے کی وجہ وہی سنسنی خیز انکشاف ہے کہ آخر ہیروئن نے انتخاب کسکا کیا۔۔ جہاں یہ اندازہ آپ لگا لیتے ہیروئن سے اس ڈرامے سے دلچسپی ختم پھر آپ مارے باندھے ختم کریں گے یہ ڈرامہ۔۔
باقی یار۔۔
یہ سائیڈ ہیرو۔۔
مہربانی اسکو لیڈ دے دو۔۔ کیا کمی ہے منے میں۔۔