Bulgasal
یہ دیکھا پہلی دو قسطیں تو سمجھ ہی نہ آیا کیا دیکھا۔
کہانی ہے بلگاسال کی۔ ایک ماورائی کردار ایسا بھوت جو امر ہے اور وہ انسانوں کی روحیں کھا لیتا۔ خود وہ بے روح ہے ۔ اب عقل کو ہاتھ مارے بنا اس کہانی کو آگے بڑھائے گئے یہ کورین مصنف انکل کہ یہ بھوت مرتا نہیں کیونکہ اسکی روح کوئی کھا چکا ہے اب یہ کسی اور کی روح کھائے گا تو موت آئے گی۔ ٹھیک ہوگیا۔ اب بلگاسال جو ہے وہ خون پیتا ہے۔
ہیرو بے چارہ پیدائشئ منحوس ہے اسکی ماں نے بلگاسال کے ڈر سے خودکشی کرلی ہے اور مشہور ہے کہ بلگاسا اس بچے کے پیچھے ہے۔ اس بچے سے گائوں والے بلگاسال سے ذیادہ ڈرتے نفرت کرتے ہیں۔ ہوا کچھ یوں کہ بلگاسال اس بچے کے پیچھے آگیا اور گائوں والے اسکو مارنے لگے کہ کسی خدا ترس سپہ سالار نے پال لیا ۔ اس سپہ سالار کی ایک بیٹئ ہے جو مستقبل دیکھ سکتی ہے۔ اس سے ہیرو کی شادی ہوئئ ایک بچہ ہوا جو اندھا ہے ایک بچی ہوئی جو پیدا ہوتے ہی مرگئ اب یہ خاتون سمجھتی ہیں ہیرو کی منحوسیت لے ڈوبی ہے اسے۔ ہیرو اپنے بچے کو چھوتا بھی نہیں کہ مر نہ جائے وہ کہیں مگر اسکی قسمت ظالم ہے بلگاسال نے اسکے بیوی بچے کو مار کر اسکی روح کھینچ لی ہے اب یہ بھی بلگاسال بن گیا ہے۔ مگر اچھا والا۔یہ جانوروں کا خون پیتا ہے۔ خیر جس خوبصورت لڑکی نے اسکی روح کھینچی اس نے اسے مار دیا اب وہ دوبارہ پیدا ہوگی اور ہیرو بدلا لے گا۔ مگر وہ کئی بار پیدا ہو چکی ہے مگر ہیرو اسے مار نہیں پاتا کیوںکہ اسکو ہیرو سے پہلے کوئی اور مار دیتا ہے۔
ایک تو بندہ پوچھے مرنے مرانے کا اتنا شوق کیوں ہے۔ ہزاروں سال کی زندگی ملی کھائو پیو موج کرو نہیں جدی پشتی لڑائی چل رہی جب عین وقت پر ہیرو مارنے لگتا ہے ہیروئن کو تو ہیرئون کی چھوٹی بہن صاحبہ سامنے آتی ہیں ہیرو کے جو اسکی سابقہ بیوی ہے۔ یعنی پچھلے جنم کی قاتلہ مقتولہ اس جنم کی بہنیں ہیں۔ ویسے تو بہن بھائئوں میں لڑائی اتنی ہوتی ہے کہ پچھلے جنم کی بہنیں اس جنم کی قاتلہ مقتولہ ہو سکتی ہیں مگر چلو جو لکھنے والے کی مرضی۔
خیر خون گندگئ قتل و غارت دیکھنے کا شوق ہو تو دیکھو نیٹ فلیکس پر موجود ہے کس ایشین پر بھی۔ مجھے تو شوق ہے ڈرائونے خون چیخ و پکارپر مبنی ڈرامہ دیکھنے کا اور غیر منطقی ہونے کے باوجود ابھی تک تو دلچسپی سے دیکھ رہی ہوں۔
Desi Kimchi ratings: 3.5/5
غیر منطقی ولن کی وجہ سے آدھا نمبر کاٹا۔۔