Desi Kimchi |desi kdrama fans|

Hacked”: A Bollywood Thriller That Keeps You Guessing

Hacked 

Hacked

This Bollywood film from 2020 seemed interesting when I saw its trailers, so I decided to watch it on High TV. The heroine is Hina Khan, known for her role as Akshara. When she should have taken on more prominent roles, she got stuck in the monotonous drama “Yeh Rishta Kya Kehlata Hai,” where she spent her youth in sarees, just smiling. As a result, now that she’s older, she’s struggling to find roles in films. Watching this movie, you’ll realize that her acting skills are quite limited.

The story revolves around a smart, educated, independent girl who works for a fashion magazine, earns good money, and lives happily, but she has two significant burdens: a mentally ill mother whom she keeps alive in the hospital and a cowardly, deceitful lover. However, her real tormentor is a cunning 19-year-old hacker who lives in her building and secretly loves her. One day, after a fight with her boyfriend and under the influence of alcohol, she spends some time with the boy. He confesses his love, which she dismisses as childish, but he vows revenge. He hacks into her company’s confidential documents through her laptop, costing her job. He doesn’t stop there; he hacks everything, including her personal photos, information, Facebook, Instagram, and installs cameras all over her house, exposing all her secrets online. This drives her nearly insane. The story has several lessons:

For Writers:

Even though you write for Indian cinema, there’s no need for excessive exaggeration. Portraying a 19-year-old boy as an omnipotent hacker is unrealistic. How can he control all CCTV cameras, laptops, mobile devices, and every gadget in the world? Our security agencies can’t even achieve that level of control.

For Side Heroes:

Everyone has a wife and multiple secret lovers, but who gets treated like this? The hero’s wife must be blind to common sense since the playboy managed to escape her wrath with just a press conference. He seemed used to such humiliation or was rushing to meet another lover.

For the Hero:

If you’re a failure in life with no proper job or business, find your school friends who are successful working women. Pray for their breakups and hope a teenager troubles them so that you can save them and earn a place in their hearts. Your career might take off. Prayer is your only hope since such teenagers are rare.

For the Poor Girl and Grandmother:

Stay in the story without making or breaking it. Take the money and go home. These characters only took the money( from director ) and didn’t earn my sympathy.

For the Heroine:

End relationships on time, or they will end you. If she had understood her deceitful lover’s nature and left him earlier, she wouldn’t have ended up spending time with a much younger, sly boy. This mistake will lead her to a crash, wandering the streets, and realizing that there are new dimensions to acting beyond being the best daughter-in-law for ten years. Acting involves portraying fear, confusion, sorrow, happiness, or semi-madness, which Hina Khan failed to show in her ten years of acting.

For the Hero:

Blackmail, but only as much as the other person can handle. He overdid it, which was his problem. He was searching for love but found a corpse. Who kills a grandmother just to portray someone as a criminal? Bollywood writers often do this. To prove someone guilty, they even kill lizards without reason.

Personal Opinion: The film turned out to be interesting, keeping the suspense about the ending until the last scene. The boys outperformed Hina Khan in acting. The boy was genuinely sinister inside. His acting was so good that he appeared sweet while laughing and equally cunning when plotting. He’s not just a carrier of acting germs but a whole cancer. However, Bollywood won’t let him succeed unless he belongs to a famous family. It’s been four years since this film, and I haven’t seen him in anything else.

Hina Khan still looked like Akshara, and believe me, it’s not my fault. I didn’t even watch the drama she starred in

یہ بالی ووڈ فلم 2020 کی ہے تب اسکی جھلکیاں دیکھ کر دیکھنے کا سوچا کیونکہ دلچسپ لگی تھی اب یوٹیوب پر بھی ہے ہائی ٹی وی پر بھی سو ہائی ٹی وی پر دیکھ ڈالی ۔ ہیروئن ہیں حنا خان یعنی آپکی اکشرا۔ جب اسے ایسے کردار کرنے چاہیئے تھے ہیروئن آنا چاہیئے تھا اسے منحوس ڈرامہ یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے لے ڈوبا جہاں کم عمری سے ساڑھی باندھ کر بس بن بن کر مسکراتی رہی نتیجہ اب بڑی ہوگئ ہے اور فلموں میں موقع بھی نہیں مل رہا ۔ویسے اس فلم کو دیکھ کر اندازہ ہوگا کہ اس کو بس اتنی ہی اداکاری آتی ہے۔ خیر کہانی پر آتے ہیں

کہانی ہے ایک سمجھدار پڑھی لکھی تنہا خود مختار زندگی گزارنے والی لڑکی کی جو ایک فیشن میگزین میں نوکری کرتی ہے خوب پیسہ کماتی ہے خوش رہتی لیکن اپنے لیئے دو دکھ اکٹھے کر رکھے ہیں۔ ایک ذہنی طور پر مری ہوئی ماں کو زبردستی زندگی کے سہارے دے کر اسپتال میں زندہ رکھنے کی کوشش اور دوسرا ایک ڈرپوک کمینہ محبوب ۔۔ مگر ان دونوں سے ذیادہ تگنی کا ناچ نچائے گا اسکی عمارت میں رہنے والا ٹھگا 19 سالہ فتنہ لڑکا جو چپکے چپکے مرتا ہے اس پر اور ایک بڑا ہیکر ہے۔ ایکدن اپنے محبوب سے لڑ کر پی کر مدہوش ہو کر وہ اس لڑکے کے ساتھ کچھ وقت گزار لیتی ہے۔ یہ لڑکا محبت کا دعوی کرتا ہے جسے یہ اسکا بچپنا سمجھ کر نظر انداز کرتی ہے اور وہ بدلہ لینے پر تل جاتا ہے۔ اسکی کمپنی کی خفیہ دستاویزات اسکے لیپ ٹاپ کے ذریعے ہیک کرتا ہے اور لڑکی کی نوکری ختم ہوجاتئ ہے اسی پر نہیں وہ ہر وہ چیز ہیک کر لیتا ہے جو ہیک ہو سکتی ہے اسکی ذاتی تصاویر معلومات فیس بک انسٹا غرض ہر چیز اسکے گھر میں جگہ جگہ کیمرے لگا دیتا ہے اسکا ہر رازانٹرنیٹ پر افشا کردیتا ہے اور یوں وہ لڑکی نیم پاگل ہوجاتی ہے۔ کہانی سے سبق ملتے ہیں۔

کہانی کاروں کو۔ 

بھائی مانا آپ انڈین سینما کیلئے لکھ رہے ہو مگر اتنی بھی کیا لمبی لمبی چھوڑنا؟  انیس سالہ لڑکے کو آپ نے غیر مرئی طاقت کا حامل نہیں دکھایا باقی سب دکھا دیا۔ ایسا اندھیر کھاتہ کہ دنیا جہان کے سی سی ٹی وی ، کیمرے لیپ ٹاپ موبائل غرض ہر گیجٹ اسکی مٹھی میں کیسے؟ ایسا نظام تو آج تک ہمارے اداروں تک کا نہ ہوسکا ورنہ یہ جھوٹی خبریں نیٹ پر چلانے والوں کو پکڑ نہ چکے ہوتے۔  

سائیڈ ہیرو کیلئے

بھیا سب نے ہی ایک شادی اور درجن خفیہ محبوبائیں رکھی ہوتی ہیں لیکن اتنی کتے والی کون کرواتا۔ انکی بیگم اندھی تھیں عقل کی اندھی کہ ایسا پلے بوائے آرام سے ایک پریس کانفرنس کرکے بچ گیا انکی پٹائی سے۔ کیسے بھلا۔ سو ان بھیا نے جتنا پھسپھسا ردعمل دیا ہیروئن نے جب انکی بے عزتی کی اس سے دو باتیں نکلتی ہیں  یہ عادی ہیں اس ذلت کے یا انکی ایک اور محبوبہ بھی ہے جس سے ملنے جانے میں انہیں دیر ہورہی ہے۔

ہیرو کیلئے

زندگی میں ناکام ہو نہ ڈھنگ کی نوکری ہے نا کام دھندہ تو اپنے اسکول کے ذمانے کی سہیلیاں ڈھونڈو جو کامیاب نوکری کرنے والی لڑکی ملے اسکے آگے پیچھے پھرو اسکے بریک اپ کیلئے دعا کرو یہ بھی دعا کرو کوئی ٹین ایجر اسکو تنگ کرے تاکہ تم اسے اس بچے سےبچا کر اسکے دل میں جگہ بنا سکو تمہارا کیریر بن جائے گا۔ اس منصوبہ بندی کیلئے دعا ہی کام آسکتی ایسے ٹین ایجر کہاں ملیں گے۔ 

بیچاری لڑکی اور نانی کیلئے

کہانی میں ایسے رہو کہ نہ کہانی بڑھائو نہ کہانی بنائو نہ کہانی میں ذیادہ نظر آئو۔ پیسہ اٹھائو گھر جائو۔ ان دونوں کرداروں نے صرف پیسہ اٹھایا ۔ میرا ترس بھی نہ پایا۔

ہیروئن کیلئے۔

بہن وقت پر تعلق ختم  کرلو ورنہ یہ تعلق  ختم کردےگا تمہیں۔ یہ باجی وقت پر کمینے محبوب کی فطرت سمجھ کر الگ ہو جاتیں تو کبھی اتنا دل نہ ٹوٹتا کہ اپنے سے کہیں کم عمر چبے منہ والے لڑکے کے ساتھ وقت گزار بیٹھتیں۔ یہ غلطی انکو ٹرک سے ٹکروائے گی، سڑکوں پر پھرائے گی اور یہ احساس دلائے گی کہ  دس سال سے بہترین بہو کی اداکاری کرنے جس میں گہری سانسیں لینا منہ ٹیڑھا کرکے مکالمے بولنا اور بات بات پر سسکیاں بھرنے کے علاوہ بھی اداکاری کی نئی جہتیں ہیں جن میں آپ متوحش پریشان آزردہ خوش یا نیم پاگل بھی دکھائی دیتے ہیں۔ چونکہ یہ اداکاری نئی تھی حنا خان کی دس سال کی اداکاری منہ چھپا کر رہ گئ۔

ہیرو کیلئے۔

کالا آدمی یعنی بلیک میل کرو مگر اتنا ہی جتنا اگلا ہو سکے۔ انہوں نے ضرورت سے ذیادہ کردیا بس یہی مسلئہ رہا۔ یہ بھائئ محبت کے متلاشی تھے مگر تلاش لاش پر ختم ہوئی انکی۔ نانی کو کون مارتا یار محض اسکو مجرم دکھانے کیلئے اسکی نانی کو اسکے ہاتھوں مروادیا وہی بالی ووڈلکھاریوں کا مسلئہ۔ جب کسی کو مجرم ثابت کرنا ہو تو وہ چھپکلیاں بھی بلا وجہ مارتے پھرتے۔ 

ذاتی رائے

یہ فلم دلچسپ نکلی آخرمنظر تک کہانی کا انجام کیا ہوگا پتہ نہیں لگے گا۔

حنا سے ذیادہ اچھی اداکاری لڑکے کرگئے 

یہ لڑکا پکا اندر سے بھی کمینہ ہے۔ مطلب اتنی اچھی اداکاری ۔ ہنستے ہوئے اتنا پیارا لگتا رہا اور اتنا ہی کمینہ خبیث  بھی مان گئ اس بچے میں اداکاری کے جراثیم نہیں پورا کینسر ہے۔ بس اسکو بالی ووڈ آگے آنے نہیں دے گا اگر یہ کسی مشہور خاندان کی اگلی نسل نہیں ۔ چار سال تو ہو رہے اس فلم کو اسکو اس فلم کے بعد کہیں اور نہ دیکھا ( میں نے)

حنا خان میں اکشرا دکھائی دیتی رہی اور یقین مانو اس میں میرا قصور نہیں میں تو اکشرا والا ڈرامہ بھی نہیں دیکھتی تھی۔ 

Exit mobile version