Desi Kimchi |desi kdrama fans|

High school Return of a gangster 2024 kdrama |is it worth the hype|review by desi kimchi

High school Return of a gangster

یہ ڈرامہ شروع کیا اسکو ہائی ٹی وی نے جانے کیوں LGBTQ GNRE دیا ہوا تھا۔ مگر مجھے دونوں ہیروئوں پر یقین تھا یہ ایسے نہیں ہو سکتے اسلیئے دیکھنا شروع کیا۔ ارادہ تھا جیسے ہی بات ثابت ہوئی دیکھنا چھوڑ دوں گی۔ آخری قسط تک دیکھا اور اس میں ایسا ویسا کچھ تھا ہی نہیں بلکہ تھوڑا سا روائتی ڈرامہ تھا۔ بہت مزے کا نہیں تھا لیکن بالکل بکواس بھی نہیں معصوم سا ڈرامہ ہے انجام تھوڑا الگ کرنے کی کوشش کی جو مجھے پسند نہیں آیا۔ اگر تو دیکھنا ہے تو بس شروع کردو یہ تبصرہ بعد میں پڑھ لینا۔

کہانی ہے ایک عدد غنڈے بھیا کی جو ادھیڑ عمر ہیں۔ انکو ہے یونیورسٹی میں پڑھنے کا شوق۔ بارہویں والا سی سیٹ امتحان دینا چاہتے ہیں مگر انگریزی حساب اور سائنس میں کمزور ہیں۔ جزبہ قابل تعریف ہے۔ انکے زیر انتظام ایک پورا غنڈوں کا گروہ ہے اور یہ خوب کھڑپینچ قسم کے ہیں بندہ پھڑکا دیتے گھور کر اتنے خطرناک کہ ایکدن گاڑی میں کہیں جارہے تھے کہ پیچھے دیکھا پل پر سے ایک لڑکا چھلانگ مار خودکشی کرنے کے در پر ہے ۔ یہ چیخ مار کر اسے روکنے پہنچتے ہیں اور وہ لڑکا کود جاتا ہے ان پر۔ دونوں اسپتال پہنچے۔ انکی آنکھ کھلتی ہے تو اسی ہائی اسکولر لڑکے کے جسم میں انکی روح ہے ۔چیخ مار کر باہر بھاگتے ہیں کہ انکے گروہ کے غنڈے سیدھا انکو لے جاتے ہیں انکے اپنے ہی سوئم میں۔ جی موصوف کو جلا کر خاک کیا جا چکا ہے۔اور اب آخری رسومات بھی پوری ہوگئ ہیں۔ یعنی یہ غنڈے بھیا ٹائیں ٹائیں فش ہوچکے ہیں۔ اب نئے جسم کے ساتھ اپنے گھر آتے ہیں مطلب اس لڑکے کے گھر۔ اسکا گھر تباہ ہوا وا ہے۔ والدہ زودرنجی ( ڈپریشن) کی مریضہ ہیں۔ ابا ٹھرکی ہیں اپنی سیکٹری کے ساتھ رنگ رلیاں مناتے ہیں وہ اسکی والدہ کو الٹی سیدھی دوائیں دیتی ہے ۔ اسکول میں یہ لڑکا چار پانچ لڑکوں کے ہاتھوں کتے والی کروا رہا تھا جبھی خودکشی کر بیٹھا ایک لڑکا ہے سلجھا ہوا جس سے یہ دوستی کرنا چاہتا تھا مگر اس لڑکے کے اپنے بڑے مسائل۔ یہ انکل یا بھیا بیٹھ کر اسکی زندگی کے مقاصد طے کرتے ہیں کہ ایک دوست بنانا ہے، ان تنگ کرنے والے لڑکوں کو سبق سکھانا ہے ، والدہ کا علاج کروانا ہے اور پھر یونیورسٹی جانا ہے۔ آخری قسط میں سب مقاصد پورے ہوں گے تب یہ لڑکا ایسا فیصلہ کرے گا کہ آپکا دل کرے گا اسکو پکڑ کر لگائیں سو چھتر گنیں ایک۔ 

کہانی سے سبق ملتے ہیں۔

غنڈوں کیلئے۔ 

پڑھو لکھو تاکہ غنڈے بن سکو یا غنڈے بنو اور پھر پڑھ لکھ کر اچھی زندگی گزارو۔ دونوں صورتوں میں پڑھا لکھا ہونا ضروری ہے ورنہ انگریزی تلفظ پر شرمندہ کرنے کا نیا نیا رواج کوریا میں بھی شروع ہوچکا۔ شکر ہے ورنہ اس علت میں برصغیر پاک و ہند کے ہی لوگ مبتلا تھے کہ اپنی زبان چاہے جتنی غلط سلط بولو ذرا انگریزی غلط بولی سب نیم خواندہ جہلا لٹھ لیکر پیچھے پڑ جاتے تلفظ درست کروانے۔ اب ہم فخر سے کہہ سکیں گے ایک اور ایشیائی ملک کے باشندے بھی ایسی خرافاتی عادت پال بیٹھے ہیں۔ 

تنگ کرنے والے لڑکوں کیلئے۔

ایک یہ وبا مجھے دل سے پسند کوریا کی۔ لڑکے لڑکوں کو لڑکیاں لڑکیوں کو تنگ کرتے بس۔ ہماری طرح نہیں کہ لڑکے سیٹیاں بجاتے پیچھے آرہے اور لڑکیاں سہم سہم کر راستہ طے کرتی ہیں۔ خیر تنگ کرنے والے لڑکوں کو سبق ملتا ہے تنگ کرو مگر امیر لڑکوں کو۔ کم ازکم جب تک وہ لڑکا تنگ ہوگا خرچے کی فکر نہ ہوگی ۔ باقی برگروں میں لڑنے کا دم نہیں ہوتا اب ہر لڑکے کی تھوڑی کسی غنڈے سے روح بدلے گی۔ ہاں بس برگر لڑکے کے* پاپا * کیا کرتے ہیں پہلے معلوم کرلو۔ کیا پتہ وہ فون کرکے شکایت لگا دے پاپا اس نے میری شرٹ پھاڑی ہے۔ پھر تم لاپتہ افراد میں سے ہوجائوگے۔

تنگ نہ کرنے والے لڑکوں کیلئے۔

ابا سے پٹو جی بھر کے پٹو اور شکر ادا کرو کہ امیرابا سے پٹ رہے ہو۔ ایسے ابا سونے میں تول کر رکھتے ہیں ذرا سا بس دو چار ہاتھ لگا دیتے تو اسکا بھی حل بھیا نے ڈھونڈ رکھا تھا ادھر ابا کے چہرے کے تاثرات بدلے ادھر یہ لہرا کر گرے۔ کورین ابا تھے نا اسپتال لے جاتے تھے سارے مسلئے مسائل بھی حل کیئے۔ پاکستانی لڑکوں سے پوچھو ابا سے پٹنا کیا ہوتا ۔ ایک تو ابا پھوٹئ کوڑی نہیں دیتے دوسرا اٹھتے بیٹھے ایک دو ہاتھ بھی لگا دیتے۔ ساتھ گالیاں ہوائیوں کے طور پر چھڑکی جاتی ہیں اور تو اور اگر بیہوش ہو کر گرنے کی اداکاری کی تو جوتا سونگھا کے اٹھاتے اور پھر بیہوش ہونے پر اورجوتے مار تے۔ کورین ناشکرے ہیں سچی۔

غنڈوں کیلئے۔

یہ بھی کورین غنڈے تھے معصوم سے ایک پستول تک نہ تھی انکے پاس۔ ان سے ذیادہ اسلحے کی نمائش تو ہمارا سیکیورٹی گارڈ کر دیتا بلکہ ویڈیو بنانے پر گولی بھی مار دیتا یہ ایسے احمق بنا اسلحے اغوا کررہے اپنی لاکھوں کی گاڑی چھوڑ کر بھاگ رہے اور تو اور اپنے باس کے بیٹے کو بھی باس سمجھ رہے۔ عجیب پھٹو غنڈے ہیں بھئ۔ ہم توپستول دیکھ کر بھی موبائل دیتے مزاحمت کرجاتے بھلے گولی کھاکر مرجائیں لیکن  طالبان سے کم دہشت گرد سے تو ڈریں بھی نا۔ 

ولن کیلئے 

اتنا معصوم ولن اتنا پیارا ۔ اسکے ساتھ لکھاری نے اچھا نہیں کیا۔ بے چارہ ہیرو سے اپنا آپ پلوا رہا تھا۔بھئ جس کے اپنے ماں باپ خرچہ نہ اٹھائیں وہ کیا کرے؟ اپنے ہم جماعت کو ڈرا دھمکا کے خرچہ اٹھوائے گا نا۔ اب بھلے یہ امیر ہم جماعت ہے لیکن پٹے بغیر تو اپنے ہم جماعت کا خرچہ نہیں اٹھائے گا نا۔ 

معصوم اتنا کہ اس سب کے باوجود بھی سدھر گیا۔ اور غداری بھی کی۔ اسکو جیل بھیجا اس پر لکھاری کو سزا ملنی چاہیئے۔ آخر میں سب ہنسی خوشی رہنے لگے والے انجام کو بلاوجہ سوگوار کیا۔

غنڈے بھیا کیلئے۔ 

بھئ اگر آپ قسمت سے غنڈے ہیں اور با جاکے یونیورسٹی میں داخلہ لینا چاہتے تو آسان حل ہے۔ آپ کسی خود کشی پر مائل جوان لڑکے کو سڑک کے پل سے کود کر خودکشی کرتے ہوئے بچالیں آپکی روح اسکے جسم میں گھس جائے گی۔ اب آپ اپنی جوانی دوبارہ جی لیں۔ ویسے ایسا خرافاتی انسان کون ہوگا جو دوبارہ پڑھائی شروع کرنے کیلئے اتنا کھڑاگ پالے گا؟ مطلب اگر سچ مچ اس طریقے سے روحیں بدلتی ہوتیں تو سب جوان لڑکوں نے چھلانگیں مار کر ویل سیٹلڈ بڈھا بننے کو ترجیح دینا تھاکجا دوبارہ پڑھائئ شروع کرکے جوانی رولنا۔  پاکستانئ لڑکے ہوتے تو اپنی لڑکی دوست کی بڈھے سے شادی ہوتے دیکھنے کی بجائے خود وہی ویل سیٹلڈ بڈھا بن کے اپنی پہلی محبت کامیاب کرلینی تھی۔ 

زودرنج لڑکوں کیلئے۔ 

کہانی نے یہ سبق دیا تمہارے سب جوانی کے مسلئے مسائل میرا مطلب ہے افوہ انکی بات نہیں کررہی توبہ توبہ میرا مطلب تھا لڑکپن جوانی میں جو مسلئے مسائل ہوتے جیسے حساب سمجھ نہ آنا، کلاس میں آخری نمبر پر آنا، ہم جماعتوں سے پٹنا وغیرہ جنکو دیکھ کر لگتا کہ کبھی حل نہ ہونگے یہ مسلئے وہ حل ہوجائیں گے ۔۔۔بس مر جائو۔ ان بھیا نے 8 قسطیں لٹکایا اور فیصلہ کیا کہ مر ہی جائوں مطلب کیا بکواس ہے؟ اپنی والدہ کا بھی نہیں سوچا جو اپنے ہم عمر بھیا کو اپنا بیٹا سمجھ کر انکے بال سہلا رہی تھیں؟ مطلب کچھ بھی ۔ اوپر سے بڈھے انکل مان بھی گئے ایک تو اپنی جوانی جی بنا کسی خاتون کے کہ اگر شادی کی ہوتی تو اپنا بیٹا اسی عمر کا ہوتا جس کے جسم میں گھس کر تڑیاں لگاتے پھر رہے تھے۔

کورین لڑکے لڑکیاں کند ذہن ہیں۔ ہمارے پاکستانی لڑکے لڑکیاں ان مسائل کے ساتھ ساتھ مشترکہ خاندانی نظام میں بھی رہتے ہیں۔ والدین اپنا سارا غصہ تو نکالتے ہی ہیں،  استادوں کے بھی سب غم ، غصہ بن کے ہم پر نکلتے ساتھ چار دوست محلے کی گلی میں بھی کھڑے ہوجائیں تو لفنگے کا خطاب مل جاتا لڑکیاں تو چوبیس گھنٹے اسی زہریلے ماحول میں رہتی ہیں پھر بھی ذرا سا لپ اسٹک لگا کے پھرلیں تو آزاد خیالی کے طعنے ملتے اور یہ کورین پورے جہاں میں گھومتے پھرتے اور مظلوم بنے ہوئے۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

ذاتی رائے۔

ڈرامہ دیکھا جب لگا کہ بس سب ختم اب یہ غنڈے انکل واپس اوپر چلے جائیں گے پیارا لڑکا اپنی زندگی گزارے گا تو۔۔۔۔۔۔

اتنا غصہ آیا اس لڑکے پر 8 قسطوں میں اسکے مسلئے مسائل حل ہوتے دیکھے جب حل ہوگئے تو یہ مرگیا مطلب کیوں؟ اس سے بہتر تو ہم پاکستانی ہیں  جوانی میں کتے والی کرواتے گھر باہر ہر جگہ پھر بھی ٹھاٹ سے جیتے اور عمر بھی چھپاتے کہ ہم ابھی 22 سال کے ہی ہیں بھلے اس جملے کو کہتے بھی 20 سال ہو رہے ہوں۔ 

بس انجام کی وجہ سے غصہ آگیا سو نمبر کاٹ رہی۔

اس میں ٹوئنکلنگ واٹر میلن والا گونگا والا بھائی ناخن چبا رہا ہے پیارا آیا ہے اور ولن بھی بہت پیارا لڑکا ہے اور ہیرو بھی پیارا لگ رہا تھا مجھے وگ لگا کے لیکن اسکو جانے کیوں بال نچوا کے پر بچا چڑا بننے کا شوق ہے

High school return of gangster is a bad copy of korean movie dude in me
Exit mobile version