ہوارنگ۔۔ پھولوں جیسے شہزادے۔
ہائے ۔۔ کیا نام ہے کیا نام ہے بھئ۔۔ ۔ایک دو نہیں گننا زرا کتنے سارے شہزادے ۔۔ انگلیوں پر گنو تو پوری نہیں پڑتیں انگلیاں۔ سچ بتائوں ہیونگ سک کے پیچھے یہ ڈرامہ لگایا۔۔
پہلی قسط۔ دو جھڑوس لڑکے جنگل میں ناچتے پھر رہے
دوسری قسط ایک مر بھی گیا۔۔
تیسری قسط۔۔
اچھا یاد آیا دوسری قسط کے آخر میں ہیونگ سک دکھائی دیا بھئ۔۔ کیا آیا ہے۔۔ مطلب اخیر لمبی کالی زلفیں گورا رنگ کھڑی ناک کھنچی ہوئی چندی آنکھیں دھیما لب و لہجہ۔۔ بھئی مخمصے میں پڑ گئے نا۔۔ یہ حلیہ لڑکے کا تھا ۔۔ ہائے۔۔
بھئ وہ ایک۔جھڑوس مارا کیوں گیا؟ دادی اماں کے الجھے ہوئے اون کے گولے سے بھی زیادہ الجھی کہانی ہے۔۔ بھئی دو جھڑوس ہیں جھڑوس نہیں پتہ؟ بھئی الجھے برے گندے بال لیئے پھرنے والے کو کہتے۔۔ ہاں تو ایک جھڑوس کو اپنے باپ کی تلاش ہے۔۔ دونوں شہر جاتے ہیں جسکو باپ کو ڈھونڈنا ہے وہ جا دیکھتا ہے نقاب پوش بادشاہ کو جسکا چہرہ آج تک مخفی ہے دنیا سے۔۔ اس پاداش میں ظالم ملکہ مروا دیتی ہے اسے بادشاہ۔۔ہائے وہی حسینہ سا لڑکا ہیونگ سک ہے۔۔ انہیں بچانے پہنچتا ہے مگر دیر سے۔۔ دونوں ایک دوسرے پر ہونے والے تلوار کے وار سہہ کر مرنے لگے ہیں۔۔ ہاں جو جھڑوس بچ جائے گا اسکو ایک بیماری ہے اچانک سر گھوم جاتا آنکھیں پلٹ جاتیں بے دم ہو گرتا ایسے ہی گر رہا تھا کہ اسے بچاتے جھڑوس مر گیا۔۔
وہ بھی اپنے باپ کی گود میں۔۔ توبہ کہانی میں دیکھا دو قسطوں میں ہی اتنے اتار چڑھائو آگئے توبہ لکھتے لکھتے تھک گئ۔۔ بچ جانے والا ہیرو ہے سیو جون کرکے نام اسکا۔۔ مطلب حد ہی ہے۔
خیر سیو جون کو بادشاہ سے نفرت ہو گئ ہے اور مر جانے والے دوست کی بہن سے محبت ارے یار پہلی قسط میں ہیروئن بھی ہے ایک نمبر کی پھاپا کٹنی کہانیاں گڑ گڑ کر سب کو سناتی پھرتی ایکدن سیدھا پی کے ٹن جا گریں تھیں بیچ سڑک پر سیو جون نے بچایا۔۔ لیکن ستم ظریفی اسکے ابا اس ہیرو کو اسکا بھائی بنا کر گھر لے آئے ہیں۔۔
ہاں بیچ میں باقی دو رئیس زادے بھی آپس میں کتے کی طرح لڑتے رہے ہیں ایک تو شائنی والا من ہو ایک دوسرا نام نہیں پتہ ہے مگر پیارا ۔ اور ان کی لڑائی۔۔ اف۔۔ ایک علیحدہ کہانی ہے۔۔ دو قسطیں رو پیٹ کر گزار لو پھر کہانی دلچسپ ہو جاتی
ہاں تو ملکہ کو اپنے تخت کی حفاظت کیلئے لڑکوں کا گروہ بنانے کا شوق چڑھ آیا ہے سو چیدہ چیدہ اچھے گھرانوں کے ہونہار لڑکے چن کر ہوارنگ نامی ایک گھر میں لا رکھتے تا کہ انکو کمال حرب تلوار بازی سکھائی جا سکے اور تعلیم بھی دی جائے۔۔
ویسے بھائوں والا پیار بڑی مشکل سے ان لڑکوں میں پیدا ہوگا مگر ہوگا۔لڑیں گے مریں گے ساتھ بھی رہیں گے ہیرو پھنے خان ہو گا سائڈ ہیرو بےبچارا سا سارے ڈرامے اس پر ترس کھا کھا کر میں خود ترسی کا شکار ہوگئ مطلب اسکیلیئے ڈرامہ دیکھ رہی اور اسی کے ساتھ کتے والی ہو رہی۔۔ اتنی بری ملکہ ماں کہ بیٹے کو تخت کے پیچھے دھوبی کا کتا بنا ڈالا
لڑکوں کیلئے۔ بھئی جس لڑکی نے تم پر مرنا وہ چاہے تم جتنے بھی جھڑوس ہو اسکی عقل خبط ہو جائے گی مر مٹے گی۔۔ زندہ مثال پارک سیو جون اخیر زہر آیا ہے باقی جتنے اچھے لگے ہیں اتنا ہی یہ جھڑوس اور صرف مجھے ہی نہیں ڈرامے کے ہدایت کار کو بھی پورے ڈرامے میں بس اسکی چوٹی کھلتی بند ہوتی رہے گی بال گھٹتے بڑھتے رہیں گے ماتھے پر پٹی بندھے گی کبھی بال گھنگھریالے ہو جائیں گے مگر بے چارہ پیارا لگ کر نہیں دے گا۔۔
لڑکیوں کیلیئے۔
بھئی جلدی مت کرو جان بچانے والا پیارا نہ ہو تو تھوڑا صبر سے کام لو یہ نہ ہو بعد میں کوئی حسینہ میرا مطلب حسین سا لڑکا مرتا پھرے تم کہیں اور دل اٹکا بیٹھو اور کہو بی بی اب پچھتاوے کیا ہوت۔۔
سائیڈ ہیرو کیلئے۔۔
میں نے دیکھا ہے حسین لڑکے کم عقل اور بد قسمت ہوتے مطلب ایک سے ایک لڑکی مر رہی ہوگی ایسی شکل پر یہ کسی بونگئ کے پیچھے کتا خواری کاٹیں گے اور وہ انہیں منہ بھی نہ لگائے گی دیکھنا ڈرامہ ایمان سے بتانا ہیونگ سک اور پارک سیو جون میں سے انتخاب کسکا کرنا بنتا۔۔ اگلا تخت چھوڑنے کو تیار ان آنٹی کے نخرے نہیں مکتے۔۔
بقیہ بچے کھچے اداکاروں کیلئے سبق۔۔
مطلب پورا ڈرامہ آپکے بن ادھورا تھا اور انجام میں اتنی لا تعلقی برتی گئ زیادتی ہے۔۔ خیر آگر کسی لڑکے سے بہت دشمنی ہو نفرت کرتے ہوں تو اسکی بہن کزن دور پرے کی پھوپھی کی پڑوسن تک کو نظر بھر کر مت دیکھنا ۔۔ بھئ بہنیں بھائیوں جیسی تھوڑی ہوتی ہیں بہنیں تو سب کی پیاری ہوتی ہیں سبکو پیاری ہی لگتی ہیں آہم۔ اور ہاں آنٹیوں کیلئے نوید مسرت بھئی آپ پیاری بن کر رہیں آخری عمر میں بھی آپ نوجوانوں کا دل دھڑکا سکتی ہیں
اس ڈرامے میں کم تائہیون بھی ہے وہی بی ٹی ایس والا ۔ اتنا پارو اتنا معصوم آیا ہے اتنی پاری حرکتیں کی ہیں بس ۔ ایک حرکت ایسی کی کہ دل خون کے آنسو رو پڑے۔۔ اسکا بھائی سیو جون کے ساتھ تلوار بازی کر رہا ہوتا ہے اسکی جان لینے کو کہ یہ سامنے آجاتا ہے ہے۔ ہائے کیا دکھی منظر ہے۔۔
رلا مارا
میں لکھتی یہ ڈرامہ تو سیو جون یہیں فار غ ہو جاتا ۔ہیروئن کیلیئے ہیونگ سک تھا نا بھئی۔۔
نا حق معصوم کو مارا
باقییوں کیلئے۔
بھئی یہ ڈرامہ بھی اگر زندگی کی خوشیوں سے بیزار ہو رونے کا موڈ ہے تو دیکھو۔۔ خاصا مزاح کا عنصر ہے مگر ہر مزاحیہ منظر کا اختتام دکھوں اور تکلیفوں کی آخری حد پر ہوتا ہے۔۔ بات بات پر تو ہیرو کو مارنے کی کوشش ہوتی رہے گی اسکو مارنے کی کوشش نہیں ہوگی تو بادشاہ سائیڈ ہیرو کو مارنے کی کوشش ہوتی رہے گی دونوں میں آخری قسط تک جنگ رہے گی کہ تخت کسکا لڑکی کسکی بچ جانے والے ہیروز مفت میں انکے ساتھ زندگی کے تھپیڑے کھائیں گے خواریاں کاٹیں گے اور آخری منظر میں کاٹ بھی دیئے جائیں گے۔۔ کاٹنا مطلب یہ نہیں کہ مار دیئے جائیں گے بھئی وہ جو لانگ شاٹ میں ہوتا ہے غیر اہم اداکاروں کے ساتھ۔ وہی۔۔۔۔