م سے محبت
یہ نیا پاکستانی ڈرامہ جسے دیکھنے کی وجہ بنی دنانیر مبین ، اور اسکی لکھاری فرحت اشتیاق۔ اور پہلی قسط دیکھ کر اتنی شدید مایوسی ہوئی ہے کہ کیا بتائوں وجہ بتاتی ہوں پہلے ذرا کہانی پر نگاہ ڈال لیتے ہیں
کہانی شروع ہوتی ہے ایک آٹھ سالہ بچے اور اسکے باپ سے ۔ بچہ باپ پر کچھ ذیادہ انحصار کرتا ہے اور نامعلوم وجوہ کی بنا پر کم کم ہی بات کرنے کی زحمت کرتا ہے ۔ بچے کے دادا بچے کے باپ کو سمجھاتے ہیں کہ بچہ ٹھیک ہوجائے گا ذیادہ فکر نہ کرو۔
دوسری جانب ہیں ایک عدد کم عمر ہیروئن صاحبہ جن کی ایک عد دبڑی بہن ہیں جو نہایت قابل سمجھدار ہیں جبکہ یہ موصوفہ ٹھیک ٹھاک لاپروا اور پڑھائی سے بھاگنے والی ہیں۔ انکے گھر میں خاصا رش ہے ۔ دادا ، دادی ، اماں ابا سب ہیں۔ ایک عدد خاتون گھر سنبھالنے کیلئے بھی موجود ہیں۔ ایک پھپو ہیں جنکی غیر مشروط حمایت حاصل ہے انہیں اور انکا ایک جوان بیٹا۔
پہلئ قسط میں کہانی بس اتنی چلی ہے کہ لڑکی پر گھر والوں کی جانب سے انجینئرنگ کرنے کا دبائو ہے اور وہ خالی انٹری ٹیسٹ دے کر ناکام ہو چکی ہے ۔ اسکی پھپو کا کہنا ہے شادی اسکے مسلئے کا واحد حل ہے۔
اب آتے ہیں ڈرامے کی اچھائیوں اور برائیوں پر
اچھائیاں
دنانیر مبین نے بہت اچھی اداکاری کی ہے۔ کہانی میں گھمن گھیریاں نہیں ہیں سادہ سی کہانی ہے۔ سب اداکاری ٹھیک کر رہے سوائے احد رضا میر اور اسکے بیٹے کے۔
نا ساس بہو کہانی ہے نا مکمل محبت ہورہی ہے نہیں ہو رہی والی بس کچھ مکس چاٹ ہے۔
برائیاں
برائیاں حاوی ہیں ویسے۔
اردو کا جنازہ۔
دنانیر مبین اچھی اداکارہ ہے لیکن پشتو بولنے والی لڑکی ہے جسکی اردو ٹھیک ٹھاک محنت مانگتئ ہے۔ روانی سے بولنے میں اتنا اٹک جاتی ہے کہ پچھلے ڈرامے میں مشہور پروگرام ” کیا ڈرامہ ہے”ہے میں نادیہ خان نے ہنس کر نا صرف نقل اتاری بلکہ تعریف بھی کہ اتنے بھولپن سے اس نے غلط جملہ کہا کہ اس پر پیار آگیا۔ ایک آدھ غلطی معافی کے لائق ہوتی ہے لیکن اس ڈرامے میں کی ہے اس نے فاش غلطئ۔ ڈرامے کی
قسط میں 24 منٹ 55 سیکنڈ پر فرماتئ ہیں
“دادی حضور اگر میرے لفظ بینڈ سے آپکی سما خراشی ہوئی ہے تو میں معافی کی خار گاست ہوں”
اب ذرا ان سے کوئی پوچھ کر بتائے یہ کونسی زبان ہے؟
جہاں تک اردو کی بات ہے اس میں جملہ ہوتا ہے کچھ یوں
” دادی حضور اگر میرے کہے لفظ بینڈ سے آپکی دل آذاری ہوئی ہے تو میں معافی کہ خواستگار ہوں”
فل میک اپ بالوں میں گھنگھریالے بل ڈالنے کا وقت ملا بہن کو مگر ایک مکالمہ یاد کرکے درست تلفظ سے ادا کرنے کا نہیں۔
اردو سے کیا دشمنی ہے بھئ؟ کیوں اصل اردو بولنا محال ہوگیا ہے آج کل کی نسل سے اور اگر کسی سو کالڈ برگر سے نہیں بولی جا رہی درست اردو تو اسے ٹوک کر جملہ درست کروانے میں کتنی محنت لگتی ہے کیا کررہا تھا ہدایت کار جو اس جملے کو اوکے کردیا کم ازکم بعد میں ڈبنگ کرالینی تھی۔ ایک دنیا اردو ڈرامہ دیکھ رہی ہے یہ بہترین موقع ہے اپنی زبان کی ترویج کا مگر آپ سے ایک جملہ اردو کا درست نہیں بولا جا سکتا اور اداکار بنے پھر رہے ہیں۔
احد رضا میر
موصوف سے ذرا بچے سے محبت سے بات نہیں ہو پارہی صاف لگ رہا ہے اصل زندگی میں بچوں کو دیکھ کر منہ پھیر لینے والے انسان ہیں۔ ہر مکالمہ اوپرا ، ہر محبت بھری نگاہ مصنوعی لگ رہی ہے۔ بچہ تو ماشااللہ سے اور اونچا رکھا ہے جبکہ آجکل بہت سے بچے اچھی اداکاری بھی کررہے ہیں اس بچے سے نا رویا جا رہا نا ڈرا جا رہا ۔ بچے کی اداکاری دیکھ کر ترس کم غصہ ذیادہ آیا کیونکہ اتنا بھی چھوٹا بچہ نہیں ہے۔ اس سے ذیادہ اچھی اداکاری اسکول سے چھٹی کرنے کیلئے پیٹ درد کا بہانہ کرتے بچے کر لیتے ہیں۔
ہدایت کار کو سات سلام
محترم علی حسن صاحب آپ میں اگر تخلیقی صلاحیتوں کی کمی ہے تو تھوڑا سیکھنے کی کوشش کیجئے سیدھا نقل نہ کر ڈالیئے۔
بالی ووڈ کی مشہور فلم
” رہنا ہے تیرے دل میں “کا پورا منظر چھاپا مار لیا ساتھ تڑکے کے طور پر کسوٹی زندگی کی ہیروئن کے لباس مکمل کالا لباس سرخ دوپٹہ رات کے اندھیرے میں فلماتے ہیرو کو اس پر مرمٹتے دکھاتے یہ بھول گئے کہ ایک تو پاکستان میں یوں بیچ چوراہے پر کوئی لڑکی بارش میں ناچتی نہیں ہے نا ہی کالے لباس میں سرخ دوپٹہ اوڑھے رات کے اندھیرے میں لڑکی دیکھ کر کوئی اسے لڑکی ہی سمجھتا ہے سیدھا کارساز کی چڑیل کا حلیہ ہے یہ۔
اگر قسمت سے ایسی کوئی صورتحال لکھاری نے لکھ ڈالی ہے تو اگر آپ میں تخلیقی کمی ہے تو اپنے اسسٹنٹ ڈائرکٹر کی مدد لے لیجئے شائد اس نے رہنا ہے تیرے دل میں نہ دیکھی ہو تو کوئی نئ اصل منظر کشی کرلے۔
فرحت اشتیاق صاحبہ۔
جو آپ نے ناولوں میں کہانیاں ڈالیں وہ بھی بیس سے تیس سال پرانی ہوچکی ہیں۔ اب وہی کہانیاں 2024 کے لیئے لکھے ڈرامے میں ڈالیں گی تو خاک دلچسپ لگیں گی۔ گھسا پٹا منظر نامہ پڑھائی سے بھاگنے اور شادی کا شوق رکھنے والی ہیروئن ، اور سنجیدہ خوب امیر ہیرو۔ واہ کیا پچیس سال پرانا پلاٹ اٹھایا ہے مگر نہیں کے ڈرامہ سی ڈرامہ پرستاروں نے آپکی اس تخلیقی صلاحیت پر بھی سوال اٹھا دیا ہے۔ناظرین کے مطابق یہ ڈرامہ سی ڈرامہ unforgettable love ,yes our interpreter ,and , My boss
کا مسکچر ہے۔


اس ڈرامے کو بنانے والوں پر صرف حیرت ہی کی جا سکتی ہے کہ انکو
TRPs
بھی چاہیئے اور مکمل چھاپا بھی
مارنا ہے تو کیوں نہ ہم ناظرین اصل ہی ڈرامہ دیکھ لیں۔ آپ پیسہ برباد کریں ہم اپنا وقت کیوں برباد کریں
Desi kimchi ratings: ⅕
اصل ہی دیکھ لو بہتر بنا ہوا ہے اس ڈرامے سے۔