Miss Day and night
پچھلے کچھ دنوں میں جتنا بوکھلائی ہوئی تھی کہ کوئی ایک ڈرامہ ڈھنگ کا نہیں مل رہا تھا تب سہاگن چڑیل دیکھنے کے بعد مجھے یہ ملا یار یہ دیکھنا شروع کیا۔چونکہ کورین ماورائی ڈرامے میری کمزوری ہیں سو فوری دیکھنا شروع کیا۔ پہلی قسط دیکھی خود کو تسلی دی اور کوئی ڈرامہ تو ہے نہیں دیکھنے کو تو اسی کو دیکھتے ہیں دوسری دیکھ لی اب اگلے ہفتے اگلی قسط آنی تھی۔ اگلا ہفتہ خاصا جلدی گزرا سو اگلی قسط بھی آگئ۔ تیسری قسط دیکھنی شروع کی اور بس ابھی تک آدھی سے بھی کم دیکھ کر چھوڑی ہوئی ہے۔ وجہ بتاتی ہوں
کہانی ہے ایک میرے جیسی منحوس لڑکی کی جس کا کوئی خواب پورا نہیں ہوپاتا۔ موصوفہ کورین سی ایس ایس ایس کا امتحان دینے کی تیاری کر رہی ہیں سات آٹھ سال سے اور ناکام ہیں ایک میں ہوں ایک دفعہ فیل ہوئی میٹرک میں سب مضامین بدل لیئے آج تک دوبارہ میتھ کا نام تک نہ لیا اور یہ ایسی ڈھیٹ۔۔۔ مطلب رج کے جھکی ہیں ایک کام کی دھن سوار تو کرنا ہی ہے۔ اس دفعہ امتحان دینے گئیں تو ملا ایک عدد جعساز جس نے امتحان پاس کروانے کا وعدہ کرکے ان سے رقم اینٹھ لی۔یہ ایک ڈرامے میں آہجومہ کا کردار کر رہی تھیں اسی حلیئے میں کیفے میں چائے پیتے جعلساز کو عمر بھر کی پونجی اپنی اماں کی تھما دی ۔ ہیرو چائے پیتے سب سن رہے تھے ۔ جعلساز کو پکڑ لیا وہ بھاگا یہ نیکی کرنے اٹھ دوڑے اس جعلساز کو پولیس میں پکڑوا لیامگر پیسے ڈوب چکے ہیں ۔ہیروئن کو خاتون سمجھ کر ہمدردی کی اپنا قیمتی کاغذات والا لفافہ ان سے بدلا گھر چھوڑا۔اور ہیروئن ایک بار پھر نوکری حاصل میں ناکام۔ اب روتی پیٹتی سب کتابیں جلا رہی ہے ساتھ ایک موٹی بلی کو چمکارا اور سو گئ۔ صبح اٹھی تو دیکھا عمر میں اکٹھے بیس سال کا اضافہ ہوگیا انتیس سے انچاس کی بن گئ ۔ ماں باپ نے پولیس میں پکڑوا دیا روتئ پیٹتی غمگین سارا دن آہجومہ بن کے پھرتی رہی سورج ڈوبا اور یہ بن گئیں واپس اپنی عمر والی ہیروئن۔
پے در پے واقعات سے پتہ لگا کہ موصوفہ کو بلی نے یہ طاقت دی ہے کہ صبح کو بڈھی اور رات کو جوان بن کے زندگی گزاریں گی۔ بوڑھے ہونے پر اسکو ایک سرکاری ادارے میں نوکری بھی مل گئ ہے جہاں ہیرو بھی کام کرتا ہے ہیرو وکیل ہے۔ کاغذات واپس لے چکے ہیں ہیروئن سے مل کر ساتھ ساتھ ایک سلسلہ وار قتل کا سلسلہ چل رہا ہے جس میں ہیروئن کی بھی قاتل سے مڈبھیڑ ہوگئ ہے۔ ہیرو کے دفتر میں ہیروئن بڈھی اماں بن کے کام کررہی ہے اور بس۔ سیدھی سپاٹ کہانی چلے جارہی۔
مطلب یار ایک تو میرے جیسے انسان کی زندگئ ویسے ہی کوئی قابل جی نہیں اوپر سے جینے کی وجہ چھیننے کو سیدھا پچاس سال کا بنادیا جائے یہ کیسی سپر پاور ہوئی بھئ؟ اوپر سے ہیروئن ڈونلڈ ڈک کی کزن لگ رہی ہے۔ میں نہیں مان سکتی ایسے ہونٹ قدرتی ملے ہیں باجی کویقینا اسکی سرجری ناکام ہوئی ہے۔ ایک تو پہلے ہی ذرا پیاری نہیں اوپر سے بچوں کی طرح اپنے ڈونلڈ ڈک جتنے بڑے ہونٹ پھیلا کر بولتی مظلوم سے ذیادہ چنٹ چالاک لگ رہی۔ ہیرو ذومبی ڈیٹیکو والا ہے اس میں ذومبی بن کے جتنا پیارا لگ رہا تھا اس ڈرامے میں دیکھ کر اندازہ ہوا عام زندگئ میں بھی ذومبی ہی ہے۔ ویسے مجھے اس سے کوئی پرخاش نہیں بس اتنا پیارا نہیں کہ اسکے پیچھے مزید یہ ڈرامہ دیکھوں کیونکہ ڈرامے میں تو دیکھنے لائق کچھ ہے نہیں۔ آہجومہ جو ہیروئن کا بڑھاپا بنی ہیں اچھی اداکارہ ہیں مگر اتنی بھی نہیں کہ 60 منٹ انکئ اداکاری دیکھی جائے۔ ہیرو کے سب رومانوی مناظر ان آہجومہ کے ساتھ ہی ہیں۔ ڈرامے میں کھل کر ہنسنے کا موقع نہیں ملتا انکے مزاحیہ مناظر پر بھی اور کھل کر رونے والے کوئی دکھ بھی نہیں کہ ہیروئن پر ترس آجائے۔
میری طرف سے تو نہ ہے اس ڈرامے کو۔ Desi kimchi ratings: 2/5
2
اسلیئے دے دیئے کہ ۔۔۔۔ہیں 2 کیوں دے دیئے میں نے؟