کھائے روس 2020 کا نیا تجسس سنسنی خیزی سے بھرپور ایک اور دیو مالائی کہانی ہے ۔یہ ڈرامہ میں نے دیکھا اب تک دو ایک ایک گھنٹے والی اقساط آچکی ہیں۔ 2020 کے سب ہی ڈرامے تقریبا دیو مالائی ، وقت کے سفر یا دو متوازی دنیائوں کے موضوعات کے گرد گھوم رہے ہیں۔یہ لگاتار چوتھا ڈرامہ ہوگا جو میں مخصوص صنف کا دیکھ رہی ہوں 2020 میں ہی نمائش کیا جانے والا۔پہلے کنگ دا ایٹرنل مونارک دیکھا پھر ایلیس پھر ایٹین اگین یہ والا جاری ہے اور مجھے دل سے پسند آیا ہوا ہے اور اب یہ کائروس۔ ایٹین اگین کے سوا باقی دونوں ڈراموں نے مجھے مایوس کیا 12 اقساط کے بعد اور مجھے ان دونوں کے انجام سے اختلاف رہا اب دیکھتے ہیں کائروس کیسا ثابت ہوتا ہے۔
کائروس یونانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی فیصلہ کن لمحے کے ہیں۔ اسکو کھائے روس کہا جائے گا اگر اصل لب و لہجے کی نقل کریں۔ ہیرو ہے مائی لو فرام اسٹار کا ولن ، ہیروئن ہے کورین اوڈیسی کی ذومبی ۔
ایک تو یہ لڑکی یکسانیت بھرے کرداروں کی شکار ہے۔ بس اس ڈرامے میں اسکو بوائے کٹ دے کر بس بد صورت سا بنا ڈالا ہے۔
اس پر بالکل یہ بالوں کا انداز نہیں جچ رہا۔
خیر کہانی ہے نئی مختلف تھوڑی عجیب سی۔
ایک مشہور کمپنی کے منتظم کا گھرانہ ہے جو بہت کام کاجو آدمی ہے جسکی وجہ سے بیوی بیٹی نظر انداز ہو جاتی ہیں۔ مگر یہ ان سے بہت پیار کرتا ہے۔ 19 سال قبل ایک زلزلہ اس نےدیکھا جسکی وجہ سے اکثر ڈرائونے خواب دیکھتا ہے۔مگر کہانی یہ نہیں ۔کہانی شروع ہوتی ہے اسکی کاروباری تقریب میں جس میں اسکی بیوی وائلن بجاتی ہے۔ یہ وہاں اپنے دیگر احباب کے ساتھ بیٹھا ہوتا ہے اسکی بچی اپنی آیا کے ساتھ بیٹھی ہوتی کہ اچانک وہ بچی اٹھی اور اٹھ کر کہیں چلی گئ۔ آیا اور والدین ڈھونڈ ڈھونڈ کے تھک گئے۔نہیں ملی۔
ہیروئن ایک غریب محنتی لڑکی ہے جسکی ماں دل کی مریضہ اسکے علاج کیلئے وہ دن رات محنت کرکے پیسے جمع کر رہی ہے ساتھ ہی اسکے لیئے دل کے عطیئے کے ملنے کا انتظار۔
مگر ملی اسے وہ بچی جواسکی دکان میں آئسکریم خریدنے آئی تھی۔ بچی آئسکریم خریدے بنا ہی دکان سے
چلی گئ مگر بچی پیاری تھی اسے یاد رہ گئ ۔
تبھی اسے اسپتال کی جانب سے دل کا عطیہ ملنے کی خوشخبری سنانے کیلئے فون آتا ہے یہ خوشی خوشی ماں کو اسپتال لیکر جاتی ہے مگر ماں کا کھانسی اور سینے کی جکڑن کی تکلیف کے باعث آپریشن نہیں کیا جاسکتا تو دل کا عطیہ کسی دوسرے مریض کو مل جاتا ہے یہ مایوس اداس واپس گھر آتی ہے ماں اسپتال میں ہے مگر اس ہڑبونگ میں اسکا فون گم جاتا ہے۔ وہ اپنی ماں کا فون استعمال کرتے ہوئے اپنے نمبر پر رابطہ کرتی ہے تو اسی منتظم اعلی کو جا ملتا ہے جو بچی کے کھو جانے کی وجہ سے پریشان ہے۔
اب ہوا یوں کہ ہیروئن اسے چور سمجھتی ہے اور وہ ہیروئن سے منت کرتا ہے کہ میں پریشان ہوں مجھے مت تنگ کرو۔
ہیروئن اسے چور سمجھ رہی ہے مگر بچی کو پہچان لیتی ہے نہ صرف اسے بتاتی ہے کہ اس نے دیکھا ہے اس بچی کو بلکہ اسکی مدد کیلئے اسکی بچی کی گمشدگی کے اشتہار بھی لگاتی ہے۔ ہیرو اسے ملنے بلواتا ہے دونوں جاتے ہیں مخصوص جگہ مگر مل نہیں پاتے۔
ایک دوسرے سے رابطہ بھی ممکن نہیں انکو ایک دوسرے کے پیغامات یا کال بس رات دس بج کر تینتیس منٹ پر ہی ملتے ہیں۔
کہانی الجھی ہے سمجھ نہیں آتا کہ ہیرو کو کیوں مل جاتی ہے کال ہیروئن کا فون اسکے پاس کیوں ہے۔
دریں اثنا دونوں پر غم کے پہاڑ ٹوٹ پڑتے ہیں
ہیروئن اگلے دن اسپتال جاتی ہے تو اس پر انکشاف ہوتا ہے اسکی والدہ محترمہ بنا بتائے کہیں چلی گئ ہیں۔ اور انہیں ڈھونڈنے کی کوشش میں ہیروئن اپنی تمام جمع پونجی لگا کر اپنے ہی دوست کے ہاتھوں دھوکے کا شکار ہو کر گنوا بیٹھتی ہے۔
ہیرو کو اغواکار اسکی بیٹی کی انگلی کاٹ کر کوریئر کرتا ہے جسکی جانچ پر پولیس اسے افسوس سے بتاتی ہے کہ قوی امکان ہے اسکی بیٹی کو مار کر لاش کی ہی انگلی کاٹی گئی ہے۔ یہ سن کر بیوی بے ہوش یہ خود صدمے سے پاگل ہو بیٹھتا ہے مگر نہیں اسکی آزمائش ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اسکی بیوی دریا میں کود کر جان دے دیتی ہے۔ ایک بے یارومددگار انسان جسکی اکلوتی بیٹی اور بیوی گم چکے ہیں یا مر چکے ہیں مگر دونوں کی لاش تک نہیں ملی اسے وہ خود بھی مایوس ہو کر خودکشی کرنے لگتا ہے جب اسکو ملتا ہے ہیروئن کا میسج۔
اب کہانی کچھ سمجھ آتی ہے۔ مگر کیا ہے اسکو دیکھو۔ بتا دیا تو قسطیں دیکھنے میں مزا نہیں آئے گا۔
😄
سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟
کیا خیال ہے اردو فین فکشن پڑھنا چاہیں گے؟
آج آپکو بتاتی ہوں پاکستانی فین فکشن کے بارے میں۔ نام ہے
Desi Kimchi ..
دیسئ کمچی آٹھ لڑکیوں کی کہانی ہے جو کوریا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور وہاں انہیں ہوا مزیدار تجربہ۔۔کوریا کی ثقافت اور بودوباش کا پاکستانی ماحول سے موازنہ اور کوریا کے سفر کی دلچسپ روداد
پڑھ کر بتائیے گا کیسا لگا۔ اگلی قسط کا لنک ہر قسط کے اختتام میں موجود یے۔۔