Shop for killers
اف کیا دماغ گھما دینے والا ڈرامہ ہے۔ پہلی دو قسطیں دیکھیں تبصرہ لکھنے لگی کہ سوچا کیا لکھوں گی؟ کہانی کچھ سمجھ ومجھ آئی ہی نہیں مگر اتنی دلچسپی سے دیکھیں دو قسطیں کہ اگلی دو کا باقائدہ انتظار کیا۔
ڈرامہ شروع ہوتا ہے ایک گائوں سے جہاں ایک طرف ملٹری کرفیو لگا کر اپنی پریڈ کر رہی ہے دوسری جانب ایک آدمی دور دراز سڑک پر گاڑی میں بیٹھا ایک بالکل نئ نکور دوربین والی کلاشنکوف کہ پتہ نہیں رائفل کا نشانہ لگائے بیٹھا ہے۔ نشانہ ہے ایک عدد ایسے گھر کا جس کا سامنے کا حصہ تباہ ہو چکا ہے لائونج دکھائی دے رہا ہے اور اس لائونج سے ملحق کچن میں دیوار سے لگی ایک بیس اکیس سالہ لڑکی بیٹھی تھر تھر کانپ رہی ہے ۔ ایک عدد لڑکا کچھ فاصلے پر بیہوش پڑا ہے اور ایک آنٹی یا باجی زخمی بازو کے ساتھ اسکے مقابل دوسری جانب بیٹھی اسے تاسف سے دیکھ رہی ہیں۔ اس آدمی کا نشانہ یہ لڑکی ہے ۔ یہ لڑکی کوئی عام لڑکی نہیں ہے۔ اسکو اسکے چچا نے خوب لڑاکا مرغی کی طرح پالا ہے۔ یہ دس سال کی تھی جب اسکے والدین مر گئے کیسے ؟ آگے کھلے گا اس چچا نے پالا ہے چچا ہے اسکا لی دونگ ووک۔ ہمارے چچا تو نہ ہوئے ایسے۔ چلو میرے تو چچا کوئی ہیں ہی نہیں مگر کبھی کسی پاکستانی کا لی دونگ ووک جیسا چچا دیکھا۔ اتنا وجیہہ اتنا مضبوط اتنا۔۔ آہم۔ ہاں تو لی دونگ ووک بظاہر تو ایک وئیر ہائوس چلاتا ہے مگر درپردہ اسکی ایک ویب سائٹ ہے جس پر وہ ہتھیار بیچتا ہے۔ اس ویب سائٹ کو اس لڑکے سے جو ابھی بیہوش پڑا ہے اس نے بنوایا تھا مگر اس لڑکے نے کچھ ذیادہ ہی معلومات حاصل کرکے لڑکی کو بتائی ہیں۔ چا رقسطوں میں بےتحاشہ تجسس اور دلچسپ موڑ ڈال کر بس اتنی کہانی کھلی ہے کہ لڑکی کا چچا خود کشی کر چکا ہے۔ لڑکی اپنے چچا کے گھر آئی تو اس پر ڈرون اور جانے کیا کیا ہتھیاروں سے حملہ ہوا اور وہ سب میں بچتی بھی گئی کیونکہ ہر نئے حملے سے قبل اسے اپنے چچا کی کوئی یاد آتی ہے جس میں وہ اسے اپنے بچائو کا کوئی نیا طریقہ بتاتے ہیں۔ الٹے سیدھے دائو پیچ لگا کر وہ جان بچا لیتی ہے مگر اس پر یہ انکشاف بھی ہوا ہے اسکی زندگی اسکے چچا کے کالے کاموں سے جڑی ہے۔ اب اس تنظیم کو آگے بڑھنا ہے جس کا حصہ اسکے چچا تھے اور آگے بڑھنے کا مطلب اس لڑکی کو جان سے مارنا ہے کیونکہ چچا ہر چیز اس لڑکی سے مشروط کرکے اسی کے نام کر گئے ہیں۔
اپنے چچا کی آخری رسومات میں شریک اس لڑکی کو اپنی آخری رسومات انجام دیتے لوگ نظر آرہے ہیں کس پر بھروسہ کرے کس پر نہیں۔ یہ خاتون خیر خواہ ہیں یا وہ لڑکا جو بچپن کا دوست تھا وہ۔ یہ بری طرح مخمصے میں پڑی ہے۔ چار قسطوں میں جتنا کانک کانک کے یہ کہانی کھلی ہے اس سے بوریت تو نہیں ہوئی الٹا تجسس کے مارے برا حال ضرور ہوا ہے۔ کل آٹھ قسطیں ہیں چار آچکی ہیں اگر اکٹھے دیکھنا تو دو ہفتے بعد شروع کرنا ورنہ ہے تو دیکھنے کے قابل ڈرامہ سو شروع کرلو ۔
Desikimchi ratings: 4/5
لی دونگ ووک کو مارا ہوا ہے ورنہ پورے 5 دے دیتئ۔